اسلام آباد: پاکستانی آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے گزشتہ روز جڑانوالہ میں پیش آنے والے واقعے کو انتہائی افسوس ناک اور ناقابل برداشت قرار دیا ہے۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے آئی ایس پی آر انٹرن شپ پروگرام کے شرکاء سے خطاب کیا۔ اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ جڑانوالہ کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے، نوجوان سچ، آدھا سچ، جھوٹ اور غلط معلومات کا فرق سمجھیں۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے خلاف عدم برداشت اور انتہائی رویے کے واقعات کی کوئی گنجائش نہیں، پاکستان کے تمام شہری بلا تفریق مذہب، جنس، ذات یا عقیدہ ایک دوسرے کیلئے برابر ہیں، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ایسے جرائم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ آرمی چیف نے مزید کہا کہ قومی ترقی میں نوجوانوں کا کردار بہت اہم ہے، نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، نوجوان ملک میں امن، ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ پنجاب کے شہر جڑانوالہ واقعے کے ذمہ داران کیخلاف تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ میں دہشتگردی، اقدام قتل، مزاحمت ،توہین مذہب سمیت 18 دفعات شامل کی گئیں ہیں۔ مقدمے میں 34 نامزد اور 600 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے اور پولیس نے مقدمے میں اب تک سو سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین کے حملے سے ایس ایچ او سمیت پولیس ملازمین بھی زخمی ہوئے، مظاہرین نے جتھےکی شکل میں توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ کیا اور پرتشدد ہجوم کو شیلنگ کرکے کنٹرول کیا گیا۔
واضح رہے کہ پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں مبینہ توہینِ مذہب کی وجہ سے علاقے کے لوگ مشتعل ہوگئے تھے اور مشتعل افراد نے چار گرجا گھروں، کئی مکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سو سے زائد افراد کو گرفتار کیا اور ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔ (یو این آئی)