ETV Bharat / international

Sri Lanka in Crisis: سری لنکا میں 6.26 ملین افراد غذائی عدم تحفظ کے شکار، ڈبلیو ایف پی

ورلڈ فوڈ پروگرام کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں جاری معاشی بحران Sri Lanka in Crisis کی وجہ سے 10 میں سے تین افراد (62.6 لاکھ افراد) خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہیں، جن میں سے 65,600 شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں اور دو لاکھ خاندان ہنگامی طور پر روزی روٹی سے نمٹنے کی حکمت عملی اپنا رہے ہیں۔

Over 6 million Sri Lankans face food insecurity says WFP
سری لنکا میں 6.26 ملین افراد غذائی عدم تحفظ کے شکار، ڈبلیو ایف پی
author img

By

Published : Jul 7, 2022, 8:34 PM IST

کولمبو: ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ سری لنکا میں 62.6 لاکھ لوگ غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں Sri Lankans face food insecurity اور ڈبلیو ایف پی دسمبر تک 3 ملین لوگوں کو ہنگامی خوراک، غذائیت اور اسکول کے کھانے حاصل کرنے کا ہدف بنائے گا۔ مقامی اخبار ڈیلی مرر نے جمعرات کو ڈبلیو ایف پی کے حوالے سے بتایا کہ "10 میں سے تین افراد (62.6 لاکھ افراد) خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہیں، جن میں سے 65,600 شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں اور دو لاکھ خاندان ہنگامی طور پر روزی روٹی سے نمٹنے کی حکمت عملی اپنا رہے ہیں۔ ڈبلیو ایف پی نے پہلے 2,375 فوڈ واؤچرز میں سے 88 فیصد (2,100) حاملہ خواتین میں تقسیم کیے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سری لنکا کی آبادی معاشی اور خوراک کے بحران کی شکار ہے۔ جون میں خوراک کی مہنگائی خطرناک حد تک 57.4 فیصد رہی۔ ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ خوراک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں نے لوگوں کے لیے مناسب اور غذائیت سے بھرپور خوراک تک رسائی کو مشکل بنا دیا ہے۔ ایک سروے کے مطابق ایسے گھرانوں کی اکثریت (61 فیصد) ہے جو کم پسندیدہ اور کم غذائیت والی غذا اور کھانے کی مقدار کو کم کرنے والے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Sri Lanka Seeks Oil from Russia: سری لنکا روس سے تیل کی فوری فراہمی کا خواہاں

انہوں نے کہا کہ چائے کے باغ کے علاقے میں رہنے والے لوگوں میں غذائی تحفظ کی صورتحال سب سے زیادہ خراب ہے، جہاں آدھے سے زیادہ گھرانے خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ غذائی عدم تحفظ کے تمام اقدامات اور اس سے نمٹنے کی حکمت عملیوں میں، ان گھرانوں کے مستقل طور پر شہری اور دیہی آبادیوں سے بدتر نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہری گھرانے اب صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے بچت کر رہے ہیں، چائے کے باغات میں رہنے والے پہلے ہی خوراک اور دیگر ضروریات کی خریداری کے لیے قرضوں کا رخ کر رہے ہیں۔ سری لنکا کو 1948 میں آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے۔

(یو این آئی)

کولمبو: ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ سری لنکا میں 62.6 لاکھ لوگ غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں Sri Lankans face food insecurity اور ڈبلیو ایف پی دسمبر تک 3 ملین لوگوں کو ہنگامی خوراک، غذائیت اور اسکول کے کھانے حاصل کرنے کا ہدف بنائے گا۔ مقامی اخبار ڈیلی مرر نے جمعرات کو ڈبلیو ایف پی کے حوالے سے بتایا کہ "10 میں سے تین افراد (62.6 لاکھ افراد) خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہیں، جن میں سے 65,600 شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں اور دو لاکھ خاندان ہنگامی طور پر روزی روٹی سے نمٹنے کی حکمت عملی اپنا رہے ہیں۔ ڈبلیو ایف پی نے پہلے 2,375 فوڈ واؤچرز میں سے 88 فیصد (2,100) حاملہ خواتین میں تقسیم کیے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سری لنکا کی آبادی معاشی اور خوراک کے بحران کی شکار ہے۔ جون میں خوراک کی مہنگائی خطرناک حد تک 57.4 فیصد رہی۔ ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ خوراک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں نے لوگوں کے لیے مناسب اور غذائیت سے بھرپور خوراک تک رسائی کو مشکل بنا دیا ہے۔ ایک سروے کے مطابق ایسے گھرانوں کی اکثریت (61 فیصد) ہے جو کم پسندیدہ اور کم غذائیت والی غذا اور کھانے کی مقدار کو کم کرنے والے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Sri Lanka Seeks Oil from Russia: سری لنکا روس سے تیل کی فوری فراہمی کا خواہاں

انہوں نے کہا کہ چائے کے باغ کے علاقے میں رہنے والے لوگوں میں غذائی تحفظ کی صورتحال سب سے زیادہ خراب ہے، جہاں آدھے سے زیادہ گھرانے خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ غذائی عدم تحفظ کے تمام اقدامات اور اس سے نمٹنے کی حکمت عملیوں میں، ان گھرانوں کے مستقل طور پر شہری اور دیہی آبادیوں سے بدتر نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہری گھرانے اب صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے بچت کر رہے ہیں، چائے کے باغات میں رہنے والے پہلے ہی خوراک اور دیگر ضروریات کی خریداری کے لیے قرضوں کا رخ کر رہے ہیں۔ سری لنکا کو 1948 میں آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.