جموں: بی جے پی کے سینئر لیڈر و نگروٹہ کے رکن اسمبلی دیویندر سنگھ رانا کا جمعرات کی شام انتقال ہوگیا۔ جموں و کشمیر اسمبلی کے رکن رانا نے کل دہلی کے ایک نجی اسپتال میں آخری سانس لی، وہ 59 برس کے تھے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق طبیعت ناساز ہونے کے بعد انہیں تقریباً ایک ہفتہ قبل دہلی کے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر دیویندر سنگھ رانا، حال ہی میں منعقدہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، انہیں نگروٹہ اسمبلی حلقہ سے منتخب کیا گیا۔ وہ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے بھائی تھے، پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔
Shocked to hear about the sudden demise of Devinder Rana ji. Deepest condolences to his family & loved ones.
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) October 31, 2024
جمکیش وہیکلیڈس پرائیویٹ لمیٹڈ کے بانی رانا کو جموں ڈویژن کے تمام بی جے پی امیدواروں میں سب سے امیر سمجھا جاتا تھا۔ صرف بھاجپا نہیں بلکہ انہیں جموں و کشمیر کے دولت مند ترین سیاست دانوں میں شامل کیا جاتا تھا۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں انہوں نے اپنی اہلیہ سمیت جو اعدادو شمار جمع کئے تھے انکے مطابق اس جوڑے کے اثاثے 123 کروڑ روپے مالیت کے تھے۔ انکی اہلیہ سابق چیف سیکرٹری ایس ایس بلوریا کہ دختر تھیں جبکہ دویندر رانا کے والد سابق چیف اینجینئر تھے۔
Shocked to hear about the sudden demise of Devinder Rana ji. Deepest condolences to his family & loved ones.
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) October 31, 2024
وزیر اعظم نریندر مودی نے رانا کے انتقال پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا . انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ رانا ایک سینئر رہنما تھے جنہوں نے محنت کے ساتھ جموں و کشمیر کی ترقی کیلئے کام کیا۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ دویندر رانا کے انتقال سے انہیں گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ کل شام سے وہ اس خبر پر یقین کرنے سے قاصر ہیں۔ مجھے معلوم ہے، دویندر، کہ گزشتہ چند سال ہمارے اختلافات میں چلے گئے لیکن میں اس وقت کو یاد کرنے کو ترجیح دوں گا جو ہم نے تفریح میں گزارا۔ جو بہترین وقت ہم نے اکٹھے گزارا اور کام کیا ۔ ہماری یادیں مشترکہ ہیں۔ انہوں نے ایکس پر دیویندر رانا کے ساتھ گذارے خوشگوار لمحات کو یاد کرتے ہوئے کچھ تصاویر شیئر کیں۔
Extremely sad news coming in. Devinder Singh Rana is no more.
— Sajad Lone (@sajadlone) October 31, 2024
It is hard to believe that a great human being, and an even greater friend is no more. He was so full life.
My thoughts with the bereaved family at this terrible, irreplaceable loss. May they muster the courage…
جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنہا نے دیویندر سنگھ رانا کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہاکہ ''مجھے دیویندر سنگھ رانا کے بے وقت انتقال کے بارے میں جان کر بہت دکھ ہوا ہے۔ ان کے انتقال سے ہم ایک محب وطن اور ایک بڑے رہنما سے محروم ہو گئے ہیں جو جموں و کشمیر کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم تھے‘‘۔
I am deeply grieved to learn of the untimely demise of Shri Devender Singh Rana Ji. In his passing away, we have lost a patriotic & widely respected leader, who was committed to well-being of the people of J&K. I extend my deepest condolences to his family & friends. Om Shanti.
— Office of LG J&K (@OfficeOfLGJandK) October 31, 2024
دویندر رانا نے اصل میں سیاست کا آغاز عمر عبداللہ کے پرسنل اسسٹنٹ کے طور کیا تھا۔ سنہ 2002 مین جب عمر عبداللہ نے گاندربل سے پہلا اسمبلی انتخاب لڑا تو دویندر رانا انکے خاص دوستوں میں شامل تھے جنہوں نے انکی انتخابی مہم بیک گراؤنڈ میں چلائی۔ سنہ 2015 میں جب عمر عبداللہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ بنے تو انہوں نے رانا کو اپنا سیاسی مشیر بنایا اور انہیں کابینہ وزیر کے درجے کا پروٹوکول دیا گیا۔ پارٹی کے کئی سینئر لیڈر رانا کے پروفائل سے خوش نہیں تھے لیکن عمر عبداللہ اور رانا کی دوستی اتنی گہری تھی کہ انکے سامنے کسی کو شکایت کرنے کی جرات نہہیں ہوتی تھی۔ عمر عبداللہ کے ساتھ انکا تعلق تاہم اسوقت منقطع ہوگیا جب اکتوبر 2021 مین رانا نے نیشنل کانفرنس کو خیر بار کہہ کر بھاجپا کا دامن تھام لیا۔
The terrible news from late last night isn’t really sinking in. I know the last few years have been marked by our differences Devender but I prefer to focus on the fun times we shared together, the excellent work we did together & the memories. You have been taken from us all too… pic.twitter.com/QoANZOyS3B
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) November 1, 2024
جموں و کشمیر کے سینئر سیاستدان کے انتقال پر سیاسی پارٹیوں اور رہنماؤں نے غم کا اظہار کیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر جموں و کشمیر سریندر چودھری نے بی جے پی لیڈر کے اچانک انتقال پر صدمے کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے تعزیت کا اظہار کیا۔
وہیں پی ڈی پی سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے ایم ایل اے نگروٹہ کے اچانک انتقال پر صدمے کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ "دیویندر رانا جی کے اچانک انتقال کے بارے میں سن کر صدمہ ہوا۔ ان کے خاندان اور چاہنے والوں کے ساتھ گہری تعزیت‘‘۔
جے اینڈ کے پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے سربراہ طارق حمید قرہ نے بی جے پی لیڈر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوگوار خاندان سے تعزیت کی۔ ’’میں ایم ایل اے شری دیویندر سنگھ رانا جی کے انتقال پر بہت افسردہ ہوں۔ رانا کے اہل خانہ سے دلی تعزیت، غم کی اس گھڑی میں میری دعائیں ان کے ساتھ ہیں‘‘۔
جے اینڈ کے پیپلز کانفرنس (جے کے پی سی) کے چیئرمین سجاد غنی لون نے بی جے پی رہنما کے انتقال پر غم کا اظہار کیا۔ اپنے پیغام میں لون نے کہاکہ "انتہائی افسوسناک خبر آرہی ہے۔ دیویندر سنگھ رانا نہیں رہے ہیں۔ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ ایک عظیم انسان اور ایک بڑے دوست اب نہیں رہے‘‘۔
نگروٹہ سیٹ حلقہ کو دیویندر سنگھ رانا کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔ وہ وہاں سے تین بار ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ سال 2021 میں دیویندر سنگھ رانا نے این سی چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔ اس کے بعد پارٹی نے انہیں سال 2024 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ دیا اور انہوں نے ایک بار پھر اپنا جادو دکھایا اور بمپر ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔