ETV Bharat / international

Biden Administration جو بائیڈن نے 130 سے زائد بھارتی نژاد امریکیوں کو اہم عہدوں پر تعینات کیا

امریکی صدر جو بائیڈن نے 130 سے زائد بھارتی نژاد امریکیوں کو اہم عہدوں پر تعینات کیا ہے۔ انڈیاسپورا کی طرف سے تیارکردہ فہرست کے مطابق ملک بھر میں مختلف دفاتر کے لیے 40 سے زائد بھارتی نژاد امریکیوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ جب کہ ان میں سے چار افراد ایوان کی نمائندگی کرتے ہیں۔

جو بائیڈن نے 130 سے زائد بھارتی نژاد امریکیوں کو اہم عہدوں پر تعینات کیا
جو بائیڈن نے 130 سے زائد بھارتی نژاد امریکیوں کو اہم عہدوں پر تعینات کیا
author img

By

Published : Aug 24, 2022, 3:23 PM IST

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے ایڈمنسٹریشن میں 130 سے زائد بھارتی نژاد امریکیوں کو اہم عہدوں پر تعینات کیا ہے جو امریکی آبادی کا تقریبا ایک فیصد ہے۔

ایسا کرکے انہوں نے نہ صرف 2020 میں صدر مملکت کے امیدوار کے طور پر کئے گئے اپنے وعدے کو پورا کیا ہے بلکہ سابق صدر ​​ڈونالڈ ٹرمپ کے ریکارڈ کو بھی توڑا ہے جنہوں نے 80 سے زائد بھارتی-امریکیوں کو اہم عہدوں پر تعینات کیا تھا اس کے علاوہ ٹرمپ سے پہلے کے صدر براک اوباما نے بھی اپنے آٹھ سالہ دور اقتدار کے دوران 60 سے زیادہ بھارتی نزاد امریکیوں کو اہم عہدوں پر تعینات کیا تھا۔ over 130 indian americans at key positions in biden administration

امریکی ایوان میں مختلف ریاستی اور وفاقی سطحوں پر 40 سے زیادہ بھارتی نژاد امریکیوں کا انتخاب کیا گیا ہے جس میں 20 سے زیادہ بھارتی نژاد امریکیوں کو امریکہ کے اعلیٰ کمپنیوں کی قیادت کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس سے قبل رونالڈ ریگن کے دور میں ایسا ہوا تھا اور اس بار بائیڈن نے اپنی انتظامیہ کے تقریباً تمام محکموں اور ایجنسیوں میں بھارتی نژاد امریکیوں کو تعینات کیا ہے۔

سلیکن ویلی میں مقیم کاروباری ایم آر رنگاسوامی نے کہا، "بھارتی-امریکیوں میں خدمت کا جذبہ بھرا ہوا ہے اور یہ ان کے نجی شعبے کے بجائے عوامی خدمت میں عہدوں پر کام کرنے کے جوش سے ظاہر ہوتا ہے۔"

رنگاسوامی نے کہا، "بائیڈن انتظامیہ نے اب تک کے سب سے بڑے گروپ کو مقرر یا نامزد کیا ہے اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ ہمیں اپنے لوگوں اور متحدہ امریکہ کے لیے ان کی کامیابیوں پر فخر ہے۔" رنگاسوامی بھارتی نژاد رہنماؤں کے لیے امریکہ میں قائم ایک عالمی تنظیم انڈیاسپورا کے بانی اور سربراہ ہیں۔ انڈیاسپورا بھارتی نژاد کے رہنماؤں پر نظر رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں:

بائیڈن نے اپنے سینیٹر کے دنوں سے ہی کمیونٹی کے ساتھ قریبی تعلقات رکھے ہوئے ہیں، اکثر اپنے بھارتی تعلقات کے بارے میں مذاق کرتے ہیں۔ انہوں نے 2020 میں بھارتی نژاد کے کملا ہیرس کو اپنے نائب کے طور پر منتخب کرکے تاریخ رقم کی تھی۔

گزشتہ ہفتے جب امریکہ میں بھارت کے سفیر ترنجیت سنگھ سندھو نے یوم آزادی کے موقع پر انڈیا ہاؤس میں ایک استقبالیہ پروگرام کا اہتمام کیا تو ان کی انتظامیہ میں بھارتی نژاد امریکی۔ حکومت کی تقریباً تمام بڑے عہدوں کی نمائندگی کر رہے تھے۔

انڈیاسپورا کی طرف سے تیار کی گئی فہرست کے مطابق ملک بھر میں مختلف دفاتر کے لیے 40 سے زائد بھارتی نژاد امریکیوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ جبکہ ان میں سے چار افراد ایوان کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ڈاکٹر امی بیرا، رو کھنہ، راجہ کرشنامورتی اور پرمیلا جے پال۔ ان میں چار میئرز بھی شامل ہیں۔

وہیں دو درجن سے زیادہ بھارتی نژاد امریکی، امریکی کمپنیوں کے سربراہ مقرر کئے گئے ہیں جن کی قیادت گوگل کے بھارتی نژاد امریکی سندر پچائی اور مائیکرو سافٹ کے ستیہ نڈیلا کرتے ہیں۔ دیگر میں ایڈوب کے شانتنو نارائن، جنرل اٹامکس کے وویک لال، ڈیلوئٹ کے پنیت رینزن، فیڈ ایکس کے راج سبرامنیم شامل ہیں۔

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے ایڈمنسٹریشن میں 130 سے زائد بھارتی نژاد امریکیوں کو اہم عہدوں پر تعینات کیا ہے جو امریکی آبادی کا تقریبا ایک فیصد ہے۔

ایسا کرکے انہوں نے نہ صرف 2020 میں صدر مملکت کے امیدوار کے طور پر کئے گئے اپنے وعدے کو پورا کیا ہے بلکہ سابق صدر ​​ڈونالڈ ٹرمپ کے ریکارڈ کو بھی توڑا ہے جنہوں نے 80 سے زائد بھارتی-امریکیوں کو اہم عہدوں پر تعینات کیا تھا اس کے علاوہ ٹرمپ سے پہلے کے صدر براک اوباما نے بھی اپنے آٹھ سالہ دور اقتدار کے دوران 60 سے زیادہ بھارتی نزاد امریکیوں کو اہم عہدوں پر تعینات کیا تھا۔ over 130 indian americans at key positions in biden administration

امریکی ایوان میں مختلف ریاستی اور وفاقی سطحوں پر 40 سے زیادہ بھارتی نژاد امریکیوں کا انتخاب کیا گیا ہے جس میں 20 سے زیادہ بھارتی نژاد امریکیوں کو امریکہ کے اعلیٰ کمپنیوں کی قیادت کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس سے قبل رونالڈ ریگن کے دور میں ایسا ہوا تھا اور اس بار بائیڈن نے اپنی انتظامیہ کے تقریباً تمام محکموں اور ایجنسیوں میں بھارتی نژاد امریکیوں کو تعینات کیا ہے۔

سلیکن ویلی میں مقیم کاروباری ایم آر رنگاسوامی نے کہا، "بھارتی-امریکیوں میں خدمت کا جذبہ بھرا ہوا ہے اور یہ ان کے نجی شعبے کے بجائے عوامی خدمت میں عہدوں پر کام کرنے کے جوش سے ظاہر ہوتا ہے۔"

رنگاسوامی نے کہا، "بائیڈن انتظامیہ نے اب تک کے سب سے بڑے گروپ کو مقرر یا نامزد کیا ہے اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ ہمیں اپنے لوگوں اور متحدہ امریکہ کے لیے ان کی کامیابیوں پر فخر ہے۔" رنگاسوامی بھارتی نژاد رہنماؤں کے لیے امریکہ میں قائم ایک عالمی تنظیم انڈیاسپورا کے بانی اور سربراہ ہیں۔ انڈیاسپورا بھارتی نژاد کے رہنماؤں پر نظر رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں:

بائیڈن نے اپنے سینیٹر کے دنوں سے ہی کمیونٹی کے ساتھ قریبی تعلقات رکھے ہوئے ہیں، اکثر اپنے بھارتی تعلقات کے بارے میں مذاق کرتے ہیں۔ انہوں نے 2020 میں بھارتی نژاد کے کملا ہیرس کو اپنے نائب کے طور پر منتخب کرکے تاریخ رقم کی تھی۔

گزشتہ ہفتے جب امریکہ میں بھارت کے سفیر ترنجیت سنگھ سندھو نے یوم آزادی کے موقع پر انڈیا ہاؤس میں ایک استقبالیہ پروگرام کا اہتمام کیا تو ان کی انتظامیہ میں بھارتی نژاد امریکی۔ حکومت کی تقریباً تمام بڑے عہدوں کی نمائندگی کر رہے تھے۔

انڈیاسپورا کی طرف سے تیار کی گئی فہرست کے مطابق ملک بھر میں مختلف دفاتر کے لیے 40 سے زائد بھارتی نژاد امریکیوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ جبکہ ان میں سے چار افراد ایوان کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ڈاکٹر امی بیرا، رو کھنہ، راجہ کرشنامورتی اور پرمیلا جے پال۔ ان میں چار میئرز بھی شامل ہیں۔

وہیں دو درجن سے زیادہ بھارتی نژاد امریکی، امریکی کمپنیوں کے سربراہ مقرر کئے گئے ہیں جن کی قیادت گوگل کے بھارتی نژاد امریکی سندر پچائی اور مائیکرو سافٹ کے ستیہ نڈیلا کرتے ہیں۔ دیگر میں ایڈوب کے شانتنو نارائن، جنرل اٹامکس کے وویک لال، ڈیلوئٹ کے پنیت رینزن، فیڈ ایکس کے راج سبرامنیم شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.