نئی دہلی: سوڈان اس وقت خانہ جنگی کا شکار ہے۔ فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان جاری لڑائی میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔بھارت سمیت کئی ممالک کے شہری وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ اس دوران سوڈان سے سینکڑوں بھارتیوں کو واپس لانے کے لیے حکومت ہند نے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا ہے جس کا نام آپریشن کاویری رکھا ہے۔
-
Operation Kaveri gets underway to bring back our citizens stranded in Sudan.
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) April 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
About 500 Indians have reached Port Sudan. More on their way.
Our ships and aircraft are set to bring them back home.
Committed to assist all our bretheren in Sudan. pic.twitter.com/8EOoDfhlbZ
">Operation Kaveri gets underway to bring back our citizens stranded in Sudan.
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) April 24, 2023
About 500 Indians have reached Port Sudan. More on their way.
Our ships and aircraft are set to bring them back home.
Committed to assist all our bretheren in Sudan. pic.twitter.com/8EOoDfhlbZOperation Kaveri gets underway to bring back our citizens stranded in Sudan.
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) April 24, 2023
About 500 Indians have reached Port Sudan. More on their way.
Our ships and aircraft are set to bring them back home.
Committed to assist all our bretheren in Sudan. pic.twitter.com/8EOoDfhlbZ
مرکزی وزیر برائے امور خارجہ ایس جے شنکر نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ سوڈان میں پھنسے ہوئے ہمارے شہریوں کو واپس لانے کے لئے آپریشن کاویری جاری ہے۔ تقریباً 500 بھارتی پورٹ سوڈان پہنچ چکے ہیں۔ مزید اس کے راستے پر ہیں، ہمارے جہاز اور ہوائی جہاز انہیں وطن واپس لانے کے لیے تیار ہیں۔ سوڈان میں اپنے تمام بھائیوں کی مدد کے لیے پرعزم ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ حکومت نے پہلے ہی دو ملٹری ٹرانسپورٹ طیارے جدہ میں اسٹینڈ بائی پر رکھے ہوئے ہیں جبکہ بھارتی بحریہ کا ایک جہاز خطے کی ایک اہم بندرگاہ پر پہنچ گیا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ انخلاء کے لیے ہنگامی منصوبے بنائے گئے ہیں، لیکن زمین پر کسی بھی قسم کی نقل و حرکت کا انحصار سیکورٹی کی صورتحال پر ہوگا۔ سوڈان میں سکیورٹی کی صورتحال بدستور غیر مستحکم ہے، دارالحکومت خرطوم کے مختلف مقامات سے شدید لڑائی کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
وزارت خارجہ نے یقین دلایا ہے کہ بھارت سوڈان میں پھنسے ہوئے بھارتیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ سوڈان میں ہندوستانی سفارت خانہ سوڈانی حکام، اقوام متحدہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور امریکہ کے ساتھ باقاعدگی سے رابطے میں ہے۔ وزارت خارجہ نے مزید کہا ہے کہ حکومت ہند تیزی سے انخلاء کو یقینی بنانے کے لئے متعدد اختیارات پر عمل پیرا ہے۔ سوڈانی فضائی حدود اس وقت تمام غیر ملکی طیاروں کے لیے بند ہے اور زمینی نقل و حرکت میں بھی خطرات اور لاجسٹک چیلنجز ہیں۔ واضح رہے کہ افریقی ملک سوڈان میں لڑائی کے درمیان انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے۔ 72 گھنٹے کی جنگ بندی کے باوجود دونوں جانب سے حملے جاری ہیں۔ اس لڑائی میں عالمی ادارہ صحت کے مطابق اب تک 413 افراد ہلاک اور 3551 زخمی ہوئے ہیں۔