کابل: افغانستان کے جنوب مغربی صوبے نمروز میں ایران کی سرحدی فورسز اور طالبان کے درمیان تصادم Taliban Iran Border Clash میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا۔ طلوع نیوز نے اتوار کو اپنی رپورٹ میں ایک مقامی سرحدی کمانڈر کے حوالے سے بتایا کہ تصادم ضلع کانگ میں ہوا جس کے نتیجے میں ایک طالبان جنگجو ہلاک اور دوسرا زخمی ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعہ ایران کی جانب سے شروع کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق، صوبہ نمروز کے پولیس ترجمان نے بتایا کہ تصادم کی وجہ ابھی واضح نہیں ہے، اتوار کو فائرنگ کے تبادلے کے دوران دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر پہلے فائرنگ کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ ایران کی ہرمند کاؤنٹی کے گورنر میثم برازندیہ کا حوالہ دیتے ہوئے ایرانی میڈیا نے کہا "اسلامی جمہوریہ ایران کے سرحدی محافظوں اور طالبان فورسز کے درمیان جھڑپ ہوئی۔
گزشتہ سال افغانستان میں امارت اسلامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے افغان اور ایرانی سرحدی افواج نمروز اور ہرات صوبوں میں متعدد بار آمنے سامنے ہو چکی ہیں۔ اپریل میں، طالبان کے قائم مقام وزیر برائے مہاجرین کی قیادت میں ایک افغان وفد نے کہا تھا کہ وہ مہاجرین سے متعلق چیلنجوں اور سرحدی کشیدگی پر بات چیت کے لیے ایران کے دارالحکومت تہران کا دورہ کرنے کا امکان ہے۔ طلوع نیوز کے مطابق، مہاجرین کے قائم مقام وزیر خلیل الرحمن حقانی نے کہا، "ہم ان تمام مسائل کے بارے میں بات کرنے کے لیے ایران کا دورہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن سے افغان وہاں جدوجہد کر رہے ہیں، ہمیں امید ہے کہ ہم بات کر کے مسائل کو حل کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Iran-Taliban Forces clash: 'افغانستان ایران سرحد پر تصادم غلط فہمی کا نتیجہ'
یہ تصادم ایک ایسے وقت میں ہوا جب افغانستان میں پیٹرول اور پٹرول کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے، طالبان نے 350,000 ٹن تیل کی خریداری کے لیے ایک ایرانی فرم کے ساتھ معاہدہ بھیکیا ہے۔ یوکرین میں جنگ کی وجہ سے مہنگائی بہت سے ممالک کے لیے پریشانی کا باعث بن چکی ہے۔ افغانستان میں طالبان کے قبضے کی وجہ سے ملک میں مسلسل بدامنی اور خوراک کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جس میں تازہ ترین خوراک اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں سامنے آیا ہے۔