ETV Bharat / international

CCTV Footage of Turkey Quake ترکیہ کے اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی حفاظت کے لیے نرسوں نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال دیا

دو ترک نرسوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آئی ہے جس میں نرسیں غازینٹیپ کے ایک اسپتال میں شیر خوار بچوں کو بچانے کے لیے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالتی نظر آرہی ہیں۔ نرسوں نے زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے پر عمارت کو خالی کرنے کے بجائے نوزائیدہ انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں بچوں کی حفاظت کرنے کا فیصلہ کیا۔

Nurses risk lives to protect newborns during quake in Turkeys Gaziantep
ترکیہ کے اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی حفاظت کے لیے نرسوں نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال دیا
author img

By

Published : Feb 12, 2023, 6:14 PM IST

ترکیہ کے اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی حفاظت کے لیے نرسوں نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال دیا

غازینٹیپ: گزشتہ پیر کو ترکیہ میں 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد 29 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور پورے ملک میں کئی جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اسی دوران دو ترک نرسوں کی ایک ہسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی حفاظت کرنے کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔ یہ کلپ غازیانٹیپ کے ایک اسپتال میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہوا ہے۔ نرسوں نے زلزلے کے جھٹکے محسوس کرنے پر عمارت کو خالی کرنے کے بجائے نوزائیدہ انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں بچوں کی حفاظت کرنے کا فیصلہ کیا۔

  • Sağlıkçılarımız şahane insanlar👏#GaziantepBüyükşehir İnayet Topçuoğlu Hastanemiz yenidoğan yoğun bakım ünitesinde, 7.7'lik #deprem esnasında minik bebekleri korumak için Hemşire Devlet Nizam ve Gazel Çalışkan tarafından gösterilen gayreti anlatacak kelime var mı?

    🌹🌼💐👏👏👏 pic.twitter.com/iAtItDlOwb

    — Fatma Şahin (@FatmaSahin) February 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ ویڈیو ترکی کی سیاست دان فاطمہ ساہین نے ٹویٹر پر پوسٹ کی تھی جس میں نرسیں زلزلے کے دوران آئی سی یو میں دوڑتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں اور دو نرسیں بچے کے انکیوبیٹرز کو مضبوطی سے پکڑ رہی ہیں تاکہ انکیوبیٹرز کو ٹرپ ہونے سے روکا جا سکے۔ ان نرسوں کی شناخت ڈیولٹ نظام اور گزول کالسکان کے نام سے ہوئی ہے اور سوشل میڈیا صارفین نے عمارت سے باہر بھاگ کر اپنی جان بچانے کے بجائے شیر خوار بچوں کو بچانے کے ان کے فیصلے کی تعریف کر رہے ہیں۔

واضح رہے ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد سے ہی منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دبے لوگوں کو زندہ نکالنے کے لیے ریسکیو آپریش جاری ہے۔ آج ساتویں دن بھی لوگ اپنوں کی تلاش میں ریسکیو ٹیموں کا ہاتھ بٹا رہے ہیں لیکن ملبے تلے دبے لوگوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات معدوم ہوتے جا رہے ہیں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 29 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ترکیہ میں کم از کم 24,617 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ شام میں کم از کم 4,500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ترکی اور شام میں پیر کو آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے کو اس صدی کا دنیا کے ساتویں مہلک قدرتی آفت کے طور پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس زلزے میں ہلاکتوں کی تعداد ان کے پڑوسی ملک ایران میں 2003 میں آنے والے زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد 31,000 کے قریب پہنچ گئی ہے۔

ترکیہ کے اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی حفاظت کے لیے نرسوں نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال دیا

غازینٹیپ: گزشتہ پیر کو ترکیہ میں 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد 29 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور پورے ملک میں کئی جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اسی دوران دو ترک نرسوں کی ایک ہسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی حفاظت کرنے کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔ یہ کلپ غازیانٹیپ کے ایک اسپتال میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہوا ہے۔ نرسوں نے زلزلے کے جھٹکے محسوس کرنے پر عمارت کو خالی کرنے کے بجائے نوزائیدہ انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں بچوں کی حفاظت کرنے کا فیصلہ کیا۔

  • Sağlıkçılarımız şahane insanlar👏#GaziantepBüyükşehir İnayet Topçuoğlu Hastanemiz yenidoğan yoğun bakım ünitesinde, 7.7'lik #deprem esnasında minik bebekleri korumak için Hemşire Devlet Nizam ve Gazel Çalışkan tarafından gösterilen gayreti anlatacak kelime var mı?

    🌹🌼💐👏👏👏 pic.twitter.com/iAtItDlOwb

    — Fatma Şahin (@FatmaSahin) February 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ ویڈیو ترکی کی سیاست دان فاطمہ ساہین نے ٹویٹر پر پوسٹ کی تھی جس میں نرسیں زلزلے کے دوران آئی سی یو میں دوڑتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں اور دو نرسیں بچے کے انکیوبیٹرز کو مضبوطی سے پکڑ رہی ہیں تاکہ انکیوبیٹرز کو ٹرپ ہونے سے روکا جا سکے۔ ان نرسوں کی شناخت ڈیولٹ نظام اور گزول کالسکان کے نام سے ہوئی ہے اور سوشل میڈیا صارفین نے عمارت سے باہر بھاگ کر اپنی جان بچانے کے بجائے شیر خوار بچوں کو بچانے کے ان کے فیصلے کی تعریف کر رہے ہیں۔

واضح رہے ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد سے ہی منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دبے لوگوں کو زندہ نکالنے کے لیے ریسکیو آپریش جاری ہے۔ آج ساتویں دن بھی لوگ اپنوں کی تلاش میں ریسکیو ٹیموں کا ہاتھ بٹا رہے ہیں لیکن ملبے تلے دبے لوگوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات معدوم ہوتے جا رہے ہیں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 29 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ترکیہ میں کم از کم 24,617 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ شام میں کم از کم 4,500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ترکی اور شام میں پیر کو آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے کو اس صدی کا دنیا کے ساتویں مہلک قدرتی آفت کے طور پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس زلزے میں ہلاکتوں کی تعداد ان کے پڑوسی ملک ایران میں 2003 میں آنے والے زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد 31,000 کے قریب پہنچ گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.