غازینٹیپ: گزشتہ پیر کو ترکیہ میں 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد 29 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور پورے ملک میں کئی جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اسی دوران دو ترک نرسوں کی ایک ہسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی حفاظت کرنے کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔ یہ کلپ غازیانٹیپ کے ایک اسپتال میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہوا ہے۔ نرسوں نے زلزلے کے جھٹکے محسوس کرنے پر عمارت کو خالی کرنے کے بجائے نوزائیدہ انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں بچوں کی حفاظت کرنے کا فیصلہ کیا۔
-
Sağlıkçılarımız şahane insanlar👏#GaziantepBüyükşehir İnayet Topçuoğlu Hastanemiz yenidoğan yoğun bakım ünitesinde, 7.7'lik #deprem esnasında minik bebekleri korumak için Hemşire Devlet Nizam ve Gazel Çalışkan tarafından gösterilen gayreti anlatacak kelime var mı?
— Fatma Şahin (@FatmaSahin) February 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
🌹🌼💐👏👏👏 pic.twitter.com/iAtItDlOwb
">Sağlıkçılarımız şahane insanlar👏#GaziantepBüyükşehir İnayet Topçuoğlu Hastanemiz yenidoğan yoğun bakım ünitesinde, 7.7'lik #deprem esnasında minik bebekleri korumak için Hemşire Devlet Nizam ve Gazel Çalışkan tarafından gösterilen gayreti anlatacak kelime var mı?
— Fatma Şahin (@FatmaSahin) February 11, 2023
🌹🌼💐👏👏👏 pic.twitter.com/iAtItDlOwbSağlıkçılarımız şahane insanlar👏#GaziantepBüyükşehir İnayet Topçuoğlu Hastanemiz yenidoğan yoğun bakım ünitesinde, 7.7'lik #deprem esnasında minik bebekleri korumak için Hemşire Devlet Nizam ve Gazel Çalışkan tarafından gösterilen gayreti anlatacak kelime var mı?
— Fatma Şahin (@FatmaSahin) February 11, 2023
🌹🌼💐👏👏👏 pic.twitter.com/iAtItDlOwb
یہ ویڈیو ترکی کی سیاست دان فاطمہ ساہین نے ٹویٹر پر پوسٹ کی تھی جس میں نرسیں زلزلے کے دوران آئی سی یو میں دوڑتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں اور دو نرسیں بچے کے انکیوبیٹرز کو مضبوطی سے پکڑ رہی ہیں تاکہ انکیوبیٹرز کو ٹرپ ہونے سے روکا جا سکے۔ ان نرسوں کی شناخت ڈیولٹ نظام اور گزول کالسکان کے نام سے ہوئی ہے اور سوشل میڈیا صارفین نے عمارت سے باہر بھاگ کر اپنی جان بچانے کے بجائے شیر خوار بچوں کو بچانے کے ان کے فیصلے کی تعریف کر رہے ہیں۔
واضح رہے ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد سے ہی منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دبے لوگوں کو زندہ نکالنے کے لیے ریسکیو آپریش جاری ہے۔ آج ساتویں دن بھی لوگ اپنوں کی تلاش میں ریسکیو ٹیموں کا ہاتھ بٹا رہے ہیں لیکن ملبے تلے دبے لوگوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات معدوم ہوتے جا رہے ہیں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 29 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ترکیہ میں کم از کم 24,617 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ شام میں کم از کم 4,500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- Syria Earthquake ملبے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کو پانچ روز بعد زندہ ریسکیو کیا گیا
- Baby Born In Syria Quake Rubble شام میں ملبے تلے جنم لینے والی بچی دنیا میں آتے ہی تنہا ہوگئی
ترکی اور شام میں پیر کو آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے کو اس صدی کا دنیا کے ساتویں مہلک قدرتی آفت کے طور پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس زلزے میں ہلاکتوں کی تعداد ان کے پڑوسی ملک ایران میں 2003 میں آنے والے زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد 31,000 کے قریب پہنچ گئی ہے۔