150 دنوں کے وقفے کے بعد ویانا میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی پر مذاکرات کا نیا دور شروع ہو گیا ہے۔ Nuclear Talks Resume یہ اطلاع ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے دی ہے۔ ایران کے چیف جوہری مذاکرات کار علی باقری کنی کی قیادت میں ایرانی مذاکراتی ٹیم نے ویانا میں ملاقات کی، خبر رساں ایجنسی سنہوا نے ارنا کے حوالے سے بتایا ہے کہ ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں کے چیف مذاکرات کار میخائل الیانوف کی قیادت میں روسی وفد نے ملاقات کی۔
اولیانوف نے ملاقات کے بعد ٹویٹ کیا، "دونوں فریقوں کے درمیان پہلے کے مسائل پر اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے واضح، عملی اور تعمیری خیالات کا تبادلہ ہوا۔"باقری نے ایران جوہری مذاکرات کے لیے یورپی یونین کے چیف کوآرڈینیٹر اینریک مورا اور آسٹریا کی وزارت خارجہ کے سیکریٹری جنرل پیٹر لونسکی-ٹیفنتھل سے بھی ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: Vienna nuke talks: ویانا جوہری مذاکرات میں ایران کے معاشی فوائد کو یقینی بنایا جائے: سعید خطیب زادہ
ایران نے جولائی 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ ایک جوہری معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت ایران کو پابندیاں ہٹانے کے بدلے اپنے جوہری پروگرام کو روکنا تھا۔ تاہم سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ معاہدہ توڑ دیا تھا۔ اس معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کے لیے بات چیت اپریل 2021 میں آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں شروع ہوئی تھی لیکن تہران اور واشنگٹن کے درمیان سیاسی اختلافات کی وجہ سے اس سال مارچ میں ملتوی کر دی گئی تھی۔