واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے بدھ کے روز پریس بریفنگ کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات سے بظاہر پیچھے ہٹنے والے نئے مؤقف سے متعلق سوال پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں میرے پاس کہنے کے لیے کچھ نیا نہیں ہے، میں صرف اتنا کہوں ہوگا جیسا کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے کہ ایسا نہیں ہے، ان الزامات میں کوئی سچائی اور صداقت نہیں ہے۔ US on Imran Khan Allegations
اپریل 2022 میں کامیاب تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں وزیراعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے عمران خان امریکہ اور اسلام آباد کی موجودہ حکومت پر ان کی حکومت گرانے میں سازش اور ملی بھگت کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پاکستان کی تاریخ میں کسی بھی وزیر اعظم کے خلاف کامیاب ہونے والی پہلی قرارداد تھی لیکن فنانشل ٹائمز کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اب امریکہ پر انہیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے الزام نہیں لگاتے اور وہ واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان باوقار تعلقات چاہتے ہیں۔
مبینہ سازش میں امریکہ کے کردار کے حوالے سے عمران خان نے تبصرہ کیا کہ جہاں تک میرا خیال ہے یہ معاملہ اب ختم ہوچکا ہے، میں آگے بڑھ چکا ہوں۔عمران خان کے انٹرویو کے دوران دیے گئے اس بیان کو مخالفین نے اپنے الزامات سے مکرنا اور یوٹرن قرار دیا تھا جب کہ عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا تھا کہ ان کے بیانات کو غلط سمجھا گیا اور سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Appointment of Pak Army Chief آرمی چیف کی تقرری کے مسئلے سے ہم پیچھے ہٹ گئے ہیں، عمران خان
جب محکمہ خارجہ کے ترجمان سے سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ہمیشہ ایک خوشحال اور جمہوری پاکستان کو امریکی مفادات کے لیے اہم سمجھتا ہے، اس پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ امریکہ کسی ایک پارٹی کے سیاست دان کو کسی دوسری سیاسی جماعت کے رہنما پر ترجیح نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرامن طور پر جمہوری، آئینی اور قانونی اصولوں کو برقرار رکھنے کی حمایت کرتے ہیں اور پاکستان سمیت اپنے قابل قدر دو طرفہ پارٹنر کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی راہ میں پروپیگنڈے، غلط اور گمراہ کن معلومات کو رکاوٹ نہیں بننے دیں گے۔
جب ان سے مزید وضاحت کرنے کے لیے کہا گیا تو ویدانت پٹیل نے کہا کہ جیسا کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ ان الزامات میں کبھی کوئی سچائی اور کوئی صداقت نہیں تھی لیکن میرے پاس اس کے علاوہ اس معاملے میں کہنے کے لیے کچھ بھی نیا نہیں ہے۔
(یو این آئی)