واشنگٹن: امریکہ کی خفیہ سروس نے نیو جرسی کے مسلم میئر کو وائٹ ہاؤس میں منعقد کی گئی عید کی تقریب میں شرکت سے روک دیا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پیر کو عید کی تقریب میں شرکت کے لیے وائٹ ہاؤس پہنچنے سے کچھ دیر قبل میئر محمد خیر اللہ کو وائٹ ہاؤس سے ایک کال موصول ہوئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ انھیں سیکرِٹ سروس نے وائٹ ہاؤس میں داخلے کی اجازت نہیں دی ہے جس سے وہ عید کی تقریب میں شرکت نہیں کر سکتے۔ لیکن وائٹ ہاؤس کے اہلکار نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ سیکرٹ سروس نے ان کا داخلہ کیوں روکا تھا۔
نیو جرسی کے مسلم میئر نے کہا کہ وہ اس وقت حیران رہ گئے جب انہیں پیر کی سہ پہر وائٹ ہاؤس میں سالانہ عید الفطر کی تقریب میں شرکت سے روکنے کے لیے فون آیا۔اس کے بعد 47 سالہ میئر خیر اللہ نے کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز کے نیو جرسی چیپٹر کو آگاہ کیا اور بتایا کہ انہیں تقریب میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گروپ نے بائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایف بی آئی کے اس ڈیٹا کو پھیلانے سے روکیں جسے "دہشت گردی کی اسکریننگ ڈیٹا سیٹ" کے نام سے جانا جاتا ہے جس میں لاکھوں افراد شامل ہیں۔ گروپ نے خیر اللہ کو مطلع کیا کہ ایک شخص ان کے نام اور تاریخ پیدائش کے ساتھ اس ڈیٹا سیٹ میں تھا جس کی وجہ سے انھیں سیکیورٹی کلیئرنس نہیں دی گئی۔
سیکرٹ سروس کے ترجمان انتھونی گگلیلمی نے تصدیق کی کہ خیر اللہ کو وائٹ ہاؤس کمپلیکس میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی لیکن اس کی وجہ بتانے سے انکار کردیا۔گگلیلمی نے ایک بیان میں کہا کہ اگرچہ ہمیں اس کی وجہ سے ہونے والی کسی بھی تکلیف پر افسوس ہے، بدقسمتی سے ہم وائٹ ہاؤس میں اپنی حفاظتی کارروائیوں کے لیے استعمال کیے جانے والے مخصوص حفاظتی ذرائع اور طریقوں پر مزید تبصرہ کرنے کے قابل نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- امریکہ کی پہلی باحجاب مسلم جج نے قرآن کریم پر ہاتھ رکھ کر حلف لیا
- امریکہ کی مسجد میں دورانِ نماز امام پر چاقو سے حملہ کرنے کا ویڈیو جاری
کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز کے نیو جرسی چیپٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اس اقدام کو مکمل طور پر ناقابل قبول اور توہین آمیز قرار دیا۔ انھوں نے سوال پوچھا کہ اگر ایسے واقعات میئر خیر اللہ جیسی اعلیٰ سطحی اور باوقار امریکی مسلم شخصیات کے ساتھ ہو رہے ہیں، تو پھر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ عام مسلمانوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے جو میئر کی رسائی اور مراعات نہیں رکھتے؟۔ گروپ نے کہا کہ خیر اللہ نے نیو جرسی ڈیموکریٹک پارٹی کو وائٹ ہاؤس میں عید کی تقریب میں مدعو کرنے کے لیے مقامی مسلم رہنماؤں کے نام مرتب کرنے میں مدد کی اور ہفتے کے آخر میں نیو جرسی کے گورنر کی حویلی میں ایک تقریب کا مہمان بھی تھے۔
قابل ذکر ہے کہ خیر اللہ شام میں پیدا ہوئے، لیکن ان کا خاندان 1980 کی دہائی کے اوائل میں حافظ الاسد کی حکومت کی جانب سے کریک ڈاؤن میں بے گھر ہوگئے تھے۔ جس کے بعد ان کا خاندان 1991 میں نیو جرسی منتقل ہونے سے پہلے سعودی عرب چلا گیا تھا۔ تب سے وہ نیو جرسی میں ہی مقیم ہے۔ انھوں نے 2000 میں امریکی شہریت حاصل کی اور 2001 میں بطور میئر اپنی پہلی مدت کے لیے منتخب ہوئے۔