کھٹمنڈو: نیپال میں اتوار کو صدر بدیا دیوی بھنڈاری نے سی پی این - ایم سی کے صدر پشپ کمل دہل پراچنڈ کو ملک کا نیا وزیر اعظم مقرر کیا۔ دن کی سیاسی پیشرفتوں کے درمیان، پراچنڈ نے اپوزیشن سی پی این - یو ایم ایل اور دیگر چھوٹی جماعتوں کی حمایت سے نئی حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔ آئین کے آرٹیکل 76(2) کے تحت مخلوط حکومت بنانے کے لیے صدر بِدیا بھنڈاری کی طرف سے سیاسی جماعتوں کو دی گئی ڈیڈ لائن اتوار کی شام ختم ہو رہی تھی۔Nepal New PM
ذرائع کے مطابق پراچنڈ کے ساتھ سی پی این-یو ایم ایل کے صدر کے پی شرما اولی، راشٹریہ سواتنتر پارٹی (آر ایس پی) کے صدر روی لامچھانے، راشٹریہ پرجاتنتر پارٹی کے سربراہ راجیندر لنگڈن اور دیگر سرکردہ لیڈران صدر کے دفتر گئے اور حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔
اس سے قبل سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی قیادت میں سی پی این-یو ایم ایل، سی پی این-ایم سی، راشٹریہ سواتنتر پارٹی (آر ایس پی) اور دیگر چھوٹی جماعتوں کی ایک اہم میٹنگ یہاں منعقد ہوئی، جس میں تمام پارٹیوں نے پراچنڈ کی قیادت میں حکومت بنانے پر اتفاق کیا۔
حکومت سازی کے لیے 275 رکنی ایوان نمائندگان میں سے 165 ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا گیا، جن میں سی پی این - یو ایم ایل کے 78، سی پی این - ایم سی کے 32، آر ایس پی کے 20، آر پی پی کے 14، جے ایس پی کے 12، جنمت کے چھ ارکان شامل ہیں۔ اور سول لبریشن پارٹی تین ممبران شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت بنانے کا دعویٰ کرنے والے خط پر 165 ارکان پارلیمنٹ کے دستخط تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Nepal Elections نیپال میں حکمران اتحاد کو نہیں ملی اکثریت
ذرائع کے مطابق صدر کے دفتر شیتل نواس نے بتایا کی 68 سالہ پراچنڈ کو نیا وزیر اعظم مقرر کرنے کے لیے ایک قرارداد درج کی گئی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ چونکہ وزیر اعظم کے عہدے کے لیے صرف ایک تجویز صدر کے دفتر میں درج کی گئی تھی، اس لیے صدر نے پراچنڈ کو نیا وزیراعظم مقرر کیا۔