ماسکو: ناٹو کی ویب سائٹس کو اتوار کے روز سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے یہ اطلاع ناٹو اتحاد کے ترجمان کے حوالے سے دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سائبر حملے میں ایک ساتھ کئی ویب سائٹس کو ہیک کیا گیا ہے۔ ناٹو کے ترجمان نے کہا کہ اتحاد کے سائبر ماہرین اس واردات کی سرگرمی سے متعلق تحقیقات کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایسے اشارے سامنے آئے ہیں کہ ناٹو کے اسپیشل آپریشنز ہیڈ کوارٹرز (این ایس ایچ کیو) کی ویب سائٹ پر مبینہ حملے کے پیچھے روس نواز کارکنوں کا ہاتھ تھا۔ ڈی پی اے نے رپورٹ کیا کہ اس کا الزام صرف روسی ہیکر گروپ کلنیٹ پر لگایا گیا ہے۔ تاہم، اس دعوے کی تصدیق کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکہ کے جوہری ہتھیاروں کی ذمہ داری سنبھالنے والے نیشنل نیوکلیئر سیفٹی ایڈمنسٹریشن اور محکمہ توانائی کے نیٹ ورک پر بھی 2020 میں سائبر حملہ کیا گیا تھا جس میں ہیکروں نے خفیہ معملومات حاصل کی تھی۔ امریکی میڈیا کپمنی پالیٹیکلو نے اپنی رپورٹ میں ان افسران کے حوالے سے اطلاع دی تھی۔ رپورٹ کے مطابق فیڈرل انرجی ریگولیٹری کمیشن اور ایلاماس لیبارٹریز کے علاوہ محکمہ توانائی کے کئی دفاتر کے نیٹ ورک میں مشتبہ سرگرمیوں کے بارے میں معلوم ہوا تھا۔
واضح رہے کہ انٹرنیٹ کی ترقی اور ایپلی کیشنز کے پھیلاؤ اور اس پر مصنوعات اور خدمات کے ساتھ ساتھ سائبر جرائم میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ نہ صرف ناٹو بلکہ امریکہ اور دیگر یوروپی ممالک میں بھی سائبر حملے ہوچکے ہیں۔ سائبر جرائم کی روک تھام کے لئے ہر ملک اپنے اپنے سطح پر اقدامات کررہا ہے تاہم ان حملوں پر پوری طرح قابو پانا بھی کسی حد تک ناممکن بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : China Disturbed by NATO Strategic Vision: چین ناٹو کے اسٹریٹجک تصور سے پریشان
یو این آئی