کیف: نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے جمعرات کو کیف کا اچانک دورہ کیا، جو گزشتہ سال روس کے مکمل حملے کے بعد یوکرین کا پہلا دورہ تھا۔ ذرائع کے مطابق اسٹولٹن برگ نے یوکرین کے دارالحکومت میں ان لوگوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے روسی افواج کے خلاف اپنے ملک کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جانیں گنوائیں۔ انہوں نے کیف کے ایک نمایاں چوک پر نمائش میں رکھے گئے روسی فوجی آثار کا بھی جائزہ لیا۔ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن کے سربراہ کا یہ دورہ ایسے وقت میں آیا ہے جب یوکرین اور روس کی افواج باخموت شہر کے ارد گرد میں زبردست جنگ جاری ہے۔
31 رکنی نیٹو نے روسی جارحیت سے اپنے دفاع میں یوکرین کی مدد کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو اسٹولٹن برگ نے جولائی میں نیٹو کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو کیا ہے۔ واضح رہے کہ روس نے گزشتہ برس 24 فروری سے یوکرین پر حملہ کر رہا ہے جسے وہ حملہ نہ کہہ کر خصوصی فوجی آپریشن کا نام دے رہا ہے۔ وہیں یوکرین نیٹو میں شامل ہونے کے کیے متعدد دفعہ درخواست بھی کرچکا ہے جس سے روس ناخوش ہے۔ اس سے قبل بھی جنگ زدہ ملک میں کئی رہنما دورہ کرچکے ہیں ہیں، جس میں امریکی صدر جوبائیڈن، برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن اور جرمنی کے چانسلر قابل ذکر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: