غزہ: جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی قراداد اور کئی ممالک کی اپیلوں کو نظر انداز کرتے ہوئے غزہ میں اسرائیل فضائیہ، بحریہ اور زمین سے بم برسا رہا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے جنگ کے طویل مدتی ہونے کا اشارہ دیا ہے۔
- سیو دی چلڈرن انٹرنیشنل کا تجزیہ:
غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ فلسطینیوں میں مرنے والوں کی تعداد 8000 سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں زیادہ تر خواتین اور نابالغ شامل ہیں۔غزہ پر اسرائیل کی بمباری نے خاص طور پر بچوں کو بڑا نقصان پہنچایا ہے۔ سیو دی چلڈرن کے اعداد و شمار کے تجزیہ میں ایک دلخراش حقیقت سامنے آتی ہے۔ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک 3,195 بچوں کی ہلاکتیں 2019 کے بعد سے سالانہ دنیا بھر میں ہونے والے تشد میں ہلاک ہونے والے بچوں کی کل تعداد سے زیادہ ہیں، اوراس تعداد میں اضافہ کا امکان ہے۔ تجزیہ کے مطابق 1,000 بچوں کے لاپتہ ہونے کی بھی اطلاع ہے، ان میں سے زیادہ تر ممکنہ طور پر اسرائیلی بمباری سے تباہ ہوئی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
-
3,195 children killed in #Gaza in just three weeks has surpassed the annual number of children killed across the world's conflict zones since 2019. We are calling for an immediate ceasefire. pic.twitter.com/vrEQ846tPB
— Save the Children International (@save_children) October 29, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">3,195 children killed in #Gaza in just three weeks has surpassed the annual number of children killed across the world's conflict zones since 2019. We are calling for an immediate ceasefire. pic.twitter.com/vrEQ846tPB
— Save the Children International (@save_children) October 29, 20233,195 children killed in #Gaza in just three weeks has surpassed the annual number of children killed across the world's conflict zones since 2019. We are calling for an immediate ceasefire. pic.twitter.com/vrEQ846tPB
— Save the Children International (@save_children) October 29, 2023
- اسرائیل نے فوجی کارروائی کا دائرہ وسیع کیا:
اسرائیل کے وزیراعظم نے زمینی کارروائی کو جنگ میں دوسرا مرحلہ قرار دیا ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع شہر جنین میں اسرائیلی فوج کا حملہ جاری ہے۔ اسے "بڑے پیمانے پر" آپریشن کے طور پر بیان کیا جا رہا ہے۔ علاقے کے رہائشیوں کے مطابق، شہر میں 50 بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ ساتھ فوجی گریڈ کے بلڈوزر بھی داخل ہوئے ہیں۔ جنین کے ابن سینا اسپتال کے ارد گرد ظاہری جھڑپوں کی ویڈیوز بھی منظر عام پر آئے ہیں۔ اسپتال کو اسرائیلی فوج نے گھیرے میں لے لیا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق، چھاپے میں کم از کم تین افراد زخمی ہوئے۔ جینن میں گزشتہ کئی مہینوں سے اسرائیلی فوجی چھاپے مار رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اتوار کو کہا کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 450 سے زائد عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جن میں حماس کے کمانڈ سینٹرز اور ٹینک شکن میزائل لانچنگ پوزیشنز شامل ہیں۔ فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے کہا کہ درجنوں عسکریت پسند حملے میں مارے گئے ہیں۔
-
As we continue to expand our ground operations in northern Gaza:
— Israel Defense Forces (@IDF) October 29, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
🔴IAF aircraft, guided by IDF troops, struck Hamas structures.
🔴Anti-tank missile launch posts & observation posts were struck.
🔴Multiple terrorists were eliminated. pic.twitter.com/XMwKPKGZ1R
">As we continue to expand our ground operations in northern Gaza:
— Israel Defense Forces (@IDF) October 29, 2023
🔴IAF aircraft, guided by IDF troops, struck Hamas structures.
🔴Anti-tank missile launch posts & observation posts were struck.
🔴Multiple terrorists were eliminated. pic.twitter.com/XMwKPKGZ1RAs we continue to expand our ground operations in northern Gaza:
— Israel Defense Forces (@IDF) October 29, 2023
🔴IAF aircraft, guided by IDF troops, struck Hamas structures.
🔴Anti-tank missile launch posts & observation posts were struck.
🔴Multiple terrorists were eliminated. pic.twitter.com/XMwKPKGZ1R
- اسپتالوں کو نشانہ بنا رہا ہے اسرائیل:
غزہ میں مریضوں اور پناہ گزینوں سے بھرے ہوئے اسپتالوں کو اسرائیل تباہ کرنے پر تُلا ہوا ہے۔ علاقے کے سب سے بڑے شفاہ اسپتال کے قریب رہنے والے رہائشیوں نے بتایا کہ اسپتال کے قریب رات بھر اسرائیلی فضائی حملے جاری رہے۔ اسرائیل حماس پراسپتال کے نیچے خفیہ کمانڈ پوسٹ رکھنے کا الزام لگا رہا ہے لیکن ابھی تک اس ضمن میں اسرائیل ثبوت پیش نہیں کرپایا ہے۔ وہیں، حماس ان الزامات کی تردید کرتا آیا ہے۔ فلسطینی ہلال احمر ریسکیو سروس نے کہا کہ قریبی اسرائیلی فضائی حملوں سے غزہ سٹی کے ایک اور اسپتال کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیلی حکام اس اسپتال کو خالی کرنے کا مسلسل دباو بنارہے ہیں۔ اسرائیلی حملے میں اس اسپتال کی کچھ کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور کمرے ملبے سے ڈھکے ہوئے ہیں۔ ریسکیو سروس کا کہنا ہے کہ فضائی حملے القدس اسپتال سے 50 میٹر (گز) قریب ہوئے ہیں۔ اس اسپتال میں 14,000 افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے ایک ہفتہ قبل اسپتال کو خالی کرنے کو کہا تھا، لیکن ڈاکٹروں نے اسپتال سے انخلاء کا مطلب وینٹی لیٹرز پر مریضوں کی موت قرار دیتے ہوئے اسپتال کو خالی کرنے سے انکار کردیا تھا۔ انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے ڈائریکٹر جنرل رابرٹ مارڈینی نے سی بی ایس کو بتایا کہ "کسی بھی حالت میں اسپتالوں پر بمباری نہیں کی جانی چاہیے"۔ ایمرجنسی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد قندیل نے بتایا کہ تقریباً 20,000 افراد ناصراسپتال میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
-
Concerned about #Gaza's Al Quds Hospital run by @PalestineRCS. A refuge for 14k including patients & staff amidst fighting. Hospitals are lifelines and must be protected. #ProtectHospitals 🏥 #distinction #proportionality #precaution https://t.co/GtHL7JaDH6
— Fabrizio Carboni (@FCarboniICRC) October 29, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Concerned about #Gaza's Al Quds Hospital run by @PalestineRCS. A refuge for 14k including patients & staff amidst fighting. Hospitals are lifelines and must be protected. #ProtectHospitals 🏥 #distinction #proportionality #precaution https://t.co/GtHL7JaDH6
— Fabrizio Carboni (@FCarboniICRC) October 29, 2023Concerned about #Gaza's Al Quds Hospital run by @PalestineRCS. A refuge for 14k including patients & staff amidst fighting. Hospitals are lifelines and must be protected. #ProtectHospitals 🏥 #distinction #proportionality #precaution https://t.co/GtHL7JaDH6
— Fabrizio Carboni (@FCarboniICRC) October 29, 2023
-
#ICC Prosecutor @KarimKhanQC was at the Rafah Border Crossing between Egypt and the Gaza Strip this weekend.
— Int'l Criminal Court (@IntlCrimCourt) October 29, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Watch his remarks on the current situation in Israel and the State of Palestine. 👇 pic.twitter.com/Z22DMLaAv3
">#ICC Prosecutor @KarimKhanQC was at the Rafah Border Crossing between Egypt and the Gaza Strip this weekend.
— Int'l Criminal Court (@IntlCrimCourt) October 29, 2023
Watch his remarks on the current situation in Israel and the State of Palestine. 👇 pic.twitter.com/Z22DMLaAv3#ICC Prosecutor @KarimKhanQC was at the Rafah Border Crossing between Egypt and the Gaza Strip this weekend.
— Int'l Criminal Court (@IntlCrimCourt) October 29, 2023
Watch his remarks on the current situation in Israel and the State of Palestine. 👇 pic.twitter.com/Z22DMLaAv3
یہ بھی پڑھیں:غزہ سے خاتون کا مایوس کن پیغام
- اب تک کی سب سے بڑی امدادی کھیپ غزہ پہنچی:
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے سب سے بڑے امدادی قافلے میں تین درجن کے قریب ٹرک اتوار کے روز غزہ میں داخل ہوئے۔ انسانی ہمدردی کے کارکنوں کے مطابق، امداد اب بھی ضرورتوں سے کافی کم ہے۔ حالات اس قد بدتر ہوتے جارہے ہیں کہ ہزاروں افراد آٹا اور بنیادی حفظان صحت کی مصنوعات لینے کے لیے گوداموں میں گھس گئے۔ اسرائیل نے امداد کے صرف ایک ٹکرے کو داخل ہونے کی اجازت دی ہے۔ رفح کراسنگ کے ترجمان وائل ابو عمر نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ اتوار کو 33 ٹرک پانی، خوراک اور ادویات لے کر غزہ میں داخل ہوئے۔ رفح کراسنگ کا دورہ کرنے کے بعد، بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر نے شہریوں کے مصائب کو "گہرا" قرار دیا اور کہا کہ وہ غزہ میں داخل نہیں ہو سکے ہیں۔ خان نے اسرائیل سے بین الاقوامی قانون کا احترام کرنے کا مطالبہ کیا لیکن اس پر جنگی جرائم کا الزام لگانے سے باز رہے۔ انہوں نے حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کو بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔