ETV Bharat / international

Militias Clashes in Libya لیبیا میں مسلح تصادم میں ہلاکتوں کی تعداد پچاس سے تجاوز

لیبیا کے دارالحکومت میں موجود سب سے طاقتور دو مسلح دھڑوں کے درمیان تعلقات پھر سے کشیدہ ہو گئے ہیں۔ طرابلس کے ایمرجنسی میڈیسن اور سپورٹ سنٹر کے ترجمان نے بتایا کہ پیر اور منگل کو دارالحکومت میں ہونے والی جھڑپوں میں 55 افراد ہلاک اور 146 زخمی ہوئے ہیں لیکن ترجمان نے مزید تفصیل نہیں بتائی کہ ان میں کتنے عام شہری ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 17, 2023, 10:34 PM IST

طرابلس: لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں پیر کو ہونے والی جھڑپوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 55 ہو گئی اور 146 زخمی ہو گئے۔ مقامی میڈیا نے یہ اطلاع دی ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں عام شہری اور سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں، جب کہ کئی لاشیں ناقابل شناخت ہیں۔ 444 بریگیڈ کے ایک طاقتور کمانڈر کی گرفتاری کے بعد پیر کو طرابلس کے کچھ حصوں میں 444 بریگیڈ اور خصوصی حراستی فورس کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔

طرابلس کے ایمرجنسی میڈیسن اور سپورٹ سنٹر کے ترجمان نے بدھ کے روز بتایا کہ پیر اور منگل کو دارالحکومت میں ہونے والی جھڑپوں میں 55 افراد ہلاک اور 146 زخمی ہوئے ہیں لیکن ترجمان نے مزید تفصیل نہیں بتائی کہ ان میں کتنے عام شہری ہیں۔ اگرچہ جھڑپوں کی وجہ کے بارے میں کوئی سرکاری بیان نہیں دیا گیا تھا، لیکن لیبیا کے پریس میں یہ خبریں آئی تھیں کہ "444 بریگیڈ" کے کمانڈر محمود حمزہ کو حراست میں لینے سے تنازعہ کی آگ بھڑک اٹھی ہے۔ اس فوجی کشیدگی کی وجہ سے متاثرہ علاقوں سے تقریباً 300 خاندانوں کا انخلا ہوچکا ہے۔ لیبیا کی حکومت برائے قومی اتحاد (جی این یو) کی وزارت صحت کے ایمرجنسی میڈیکل اینڈ اسسٹنس سینٹر کے ترجمان ملک مارسیت نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔

یہ بھی پڑھیں:

مارسیت نے کہا، "ہنگامی طبی اور امدادی مراکز نے طرابلس کے کئی علاقوں میں جھڑپوں میں پھنسے 296 سے زائد خاندانوں کو نکال لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدھ کو طرابلس میں امن تھا اور تنازعہ زدہ علاقوں میں معمول کی ٹریفک بحال ہو گئی اور دکانیں دوبارہ چلنا شروع ہو گئیں۔ قابل ذکر ہے کہ لیبیا میں اس وقت دو مسابقتی حکومتوں کی حکومت ہے۔ لیبیا کا مغربی حصہ طرابلس میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت آف نیشنل ایکارڈ کے زیر کنٹرول ہے جب کہ مشرقی حصہ قومی استحکام کی حکومت کے تحت ہے جسے لیبیا کی قومی فوج کی حمایت حاصل ہے۔

طرابلس: لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں پیر کو ہونے والی جھڑپوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 55 ہو گئی اور 146 زخمی ہو گئے۔ مقامی میڈیا نے یہ اطلاع دی ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں عام شہری اور سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں، جب کہ کئی لاشیں ناقابل شناخت ہیں۔ 444 بریگیڈ کے ایک طاقتور کمانڈر کی گرفتاری کے بعد پیر کو طرابلس کے کچھ حصوں میں 444 بریگیڈ اور خصوصی حراستی فورس کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔

طرابلس کے ایمرجنسی میڈیسن اور سپورٹ سنٹر کے ترجمان نے بدھ کے روز بتایا کہ پیر اور منگل کو دارالحکومت میں ہونے والی جھڑپوں میں 55 افراد ہلاک اور 146 زخمی ہوئے ہیں لیکن ترجمان نے مزید تفصیل نہیں بتائی کہ ان میں کتنے عام شہری ہیں۔ اگرچہ جھڑپوں کی وجہ کے بارے میں کوئی سرکاری بیان نہیں دیا گیا تھا، لیکن لیبیا کے پریس میں یہ خبریں آئی تھیں کہ "444 بریگیڈ" کے کمانڈر محمود حمزہ کو حراست میں لینے سے تنازعہ کی آگ بھڑک اٹھی ہے۔ اس فوجی کشیدگی کی وجہ سے متاثرہ علاقوں سے تقریباً 300 خاندانوں کا انخلا ہوچکا ہے۔ لیبیا کی حکومت برائے قومی اتحاد (جی این یو) کی وزارت صحت کے ایمرجنسی میڈیکل اینڈ اسسٹنس سینٹر کے ترجمان ملک مارسیت نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔

یہ بھی پڑھیں:

مارسیت نے کہا، "ہنگامی طبی اور امدادی مراکز نے طرابلس کے کئی علاقوں میں جھڑپوں میں پھنسے 296 سے زائد خاندانوں کو نکال لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدھ کو طرابلس میں امن تھا اور تنازعہ زدہ علاقوں میں معمول کی ٹریفک بحال ہو گئی اور دکانیں دوبارہ چلنا شروع ہو گئیں۔ قابل ذکر ہے کہ لیبیا میں اس وقت دو مسابقتی حکومتوں کی حکومت ہے۔ لیبیا کا مغربی حصہ طرابلس میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت آف نیشنل ایکارڈ کے زیر کنٹرول ہے جب کہ مشرقی حصہ قومی استحکام کی حکومت کے تحت ہے جسے لیبیا کی قومی فوج کی حمایت حاصل ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.