انقرہ: ترکیہ کے وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے بتایا کہ اس وقت زلزلے سے 47 ہزار 932 افراد کی موت کا اندراج کیا جاچکا ہے۔ جن میں سے 6 ہزار 265 غیر ملکی شہری ہیں جن کا تعلق شام سمیت دیگر ممالک سے ہے۔ اس کے علاوہ 1619 ہلاک شدہ افراد کے ڈی این اے اور انگلیوں کے نشانات لیے گئے ہیں جن کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وزیر داخلہ نے یہ بیان گزشتہ روز ملاتیا ڈیزاسٹر کوآرڈینیشن سینٹر میں میٹنگ کے بعد دیا ہے۔
واضح رہے کہ ترکیہ کے جنوبی صوبے قہرامان ماراس میں 6 فروری کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا پہلا زلزلہ آیا تھا۔ اس کے چند منٹ بعد ملک کے جنوبی صوبے غازیانٹیپ میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا اور پھر دوپہر کے وقت 01 بج کر 24 منٹ پر قہرامان ماراس میں دوبارہ 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ 7.8 شدت کے زلزلے کو صدی کا ساتواں مہلک قدرتی آفت کے طور پر ریکارڈ کیا گیا، ملک کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق، 6 فروری کے بعد سے ملک میں تقریباً 10,000 آفٹر شاکس رپورٹ ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ ترکیہ دنیا کے سب سے زیادہ فعال زلزلہ زدہ علاقوں میں سے ایک ہے۔ ملک میں آخری 7.8 شدت کا زلزلہ 1939 میں آیا تھا، جب مشرقی ایرگنکن صوبے میں 33000 لوگ مارے گئے۔ 1999 میں، دوزے میں 7.4 شدت کا زلزلہ آیا، جس میں 17000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔