روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور وزیراعظم نریندر مودی رواں ہفتے ازبکستان میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کریں گے۔ اس دوران دونوں رہنماوں کے درمیان اسٹریٹجک استحکام، ایشیا پیسفک خطے کی صورتحال اور اقوام متحدہ، جی 20 اور ایس سی او جیسے بڑے کثیرالجہتی فارمیٹس میں تعاون پر بات چیت ہونی ہے۔ یہ اطلاع روسی پارلیمنٹ نے دی ہے۔ SCO Summit in Uzbekistan
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی TASS کے مطابق صدر کے معاون یوری اُشاکوف نے کہا کہ مودی کے ساتھ بین الاقوامی ایجنڈے پر بھی بات چیت کی جائے گی اور دونوں فریق سٹریٹجک استحکام، ایشیا پیسفک خطے کی صورتحال اور اقوام متحدہ، جی 20 اور ایس سی او جیسے بڑے کثیرالجہتی فارمیٹس میں تعاون پر بھی بات چیت ہونی ہے۔
یوری اُشاکوف نے منگل کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ "یہ خاص طور پر اہم ہے کیونکہ بھارت دسمبر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کرے گا اور 2023 میں بھارت ایس سی او کا صدر ہونے کے ساتھ ساتھ G20 کی صدارت بھی کرے گا۔"تاہم بھارتی وزارت خارجہ نے ابھی تک وزیر اعظم مودی اور صدر پوتن کے درمیان ملاقات کی تصدیق نہیں کی ہے۔حالانکہ اتوار کو وزیر اعظم مودی کے دورہ کا اعلان کرتے ہوئے، وزارت نے کہا تھا کہ وہ ایس سی او سربراہی اجلاس کے موقع پر کچھ دو طرفہ میٹنگوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
SCO summit in Samarkand نریندر مودی کی چینی صدر اور پاکستانی وزیراعظم سے ملاقات متوقع
SCO Summit in Samarkand جن پنگ اور پوتن میٹنگ میں یوکرین پر بات چیت کریں گے، کریملن
روس کے ساتھ بھارت کے تعلقات سب جانتے ہیں۔ روس یوکرین جنگ کے درمیان بھارت کو رعایتی نرخوں پر تیل دے رہا ہے۔ آگے مزید مراعات کی بات ہو رہی ہے۔ بھارت نے اب تک روس یوکرین جنگ میں غیر جانبدارانہ کردار ادا کیا ہے۔دونوں رہنماؤں نے یکم جولائی کو فون پر بات کی اور صدر پوتن کے دسمبر 2021 کے دورے کے دوران کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا۔ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد مودی اور پوتن کے درمیان فون پر کئی دور کی بات چیت کی اور بھارت امن کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی مسلسل اپیل کر رہا ہے۔