ETV Bharat / international

Missile Attack on US Base in Syria شام میں العمر آئل فلیڈ میں ایک امریکی اڈے پر میزائل حملہ

author img

By

Published : Mar 25, 2023, 10:22 AM IST

شمال مشرقی شام میں العمر آئل فلیڈ میں ایک امریکی اڈے پر میزائل حملہ کیا گیا ہے۔ یہ حملہ امریکہ کی جانب سے مشرقی شام میں ایران سے منسلک گروپوں کے خلاف متعدد فضائی حملے کے جواب میں کیا گیا۔ امریکہ کے فضائی حملوں میں 11 ایران نواز عسکریت پسند ہلاک ہو گئے تھے۔ attacks against US bases in Syria

شام میں العمر آئل فلیڈ میں ایک امریکی اڈے پر میزائل حملہ
شام میں العمر آئل فلیڈ میں ایک امریکی اڈے پر میزائل حملہ

واشنگٹن: امریکہ کی جانب سے مشرقی شام فضائی حملوں میں 11 ایران نواز عسکریت پسندوں کو مار دیا گیا۔ اس کے جواب میں شمال مشرقی شام میں العمر آئل فلیڈ میں ایک امریکی اڈے پر میزائل حملہ کیا گیا ہے۔ لبنان کے ’’ المیادین‘‘ چینل اور سکیورٹی ذرائع نے اس میزائل حملے کی اطلاع دی ہے تاہم اس سے ہونے والے نقصان کی وضاحت نہیں کی۔ حملے کی اطلاع پر امریکہ کی جانب سے بھی فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ "سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس" کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمن نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ "تہران کے وفادار گروپوں جو المیادین شہر کے قریب تعینات تھے نے جمعہ کی صبح تین میزائل داغے جن میں سے دو العمر آئل فیلڈ پر گرے اور تیسرا ایک مکان پر گرا۔ جمعہ کو علی الصبح شام میں امریکی فضائی حملوں میں ایران کے ساتھ اتحادی گروپوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جن پر پینٹاگون نے جمعرات کے ڈرون حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ جمعرات کو ڈرون حملے میں ایک امریکی کنٹریکٹر ہلاک اور ایک کنٹریکٹر اور پانچ امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔

جمعرات کو دو امریکی فوجیوں کا اسی مقام پر علاج کیا گیا اوردیگر تین فوجیوں اور دوسرے امریکی کنٹریکٹر کو فوری طور پر عراق منتقل کر دیا گیا تھا۔ ڈرون حملوں کے جواب میں جمعہ کی صبح امریکہ نے مشرقی شام میں کئی مقامات کو نشانہ بنایا۔ خاص طور پر دیر الزور شہر کے اندر ایران نواز گروپوں کے ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے وہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ اس حملے میں تہران کے وفادارا 5 بندوق بردار مارے گئے تھے۔ ان حملوں میں تہران کے حامی گیارہ افراد ہلاک ہوئے۔ آبزرویٹری کا اندازہ ہے کہ تیل سے مالا مال دیر الزور گورنری میں ایران کے وفادار تقریباً 15,000 مسلح عراقی، افغان اور پاکستانی گروپوں کے افراد موجود ہیں۔ خاص طور پر عراق کے ساتھ البوکمال کے سرحدی شہروں اور دیر الزور کے درمیان کے علاقے میں۔

یہ بھی پڑھیں: US Airstrikes in Syria شام میں امریکہ کے فضائی حملے میں گیارہ جنگجو ہلاک

خیال رہے واشنگٹن داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کی قیادت کر رہا ہے اور اتحادی افواج کے اندر شام میں کردوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں 900 امریکی فوجی تعینات ہیں۔ سنٹرل کمانڈ کے کمانڈر کی حیثیت سے مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کی نگرانی کرنے والے جنرل ایرک کوریلا کے مطابق 2021 کے آغاز سے لے کر اب تک امریکی افواج پر ایران کے حمایت یافتہ گروپوں کی جانب سے تقریباً 78 بار حملے کیے جا چکے ہیں، لیکن ہلاکتیں انتہائی کم ہوئی ہیں۔ امریکی فوجی سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کی حمایت کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے 2019 میں شام میں اس کے زیر کنٹرول آخری سرزمین سے داعش کو ختم کرنے کی جنگ ہوئی تھی۔

یو این آئی

واشنگٹن: امریکہ کی جانب سے مشرقی شام فضائی حملوں میں 11 ایران نواز عسکریت پسندوں کو مار دیا گیا۔ اس کے جواب میں شمال مشرقی شام میں العمر آئل فلیڈ میں ایک امریکی اڈے پر میزائل حملہ کیا گیا ہے۔ لبنان کے ’’ المیادین‘‘ چینل اور سکیورٹی ذرائع نے اس میزائل حملے کی اطلاع دی ہے تاہم اس سے ہونے والے نقصان کی وضاحت نہیں کی۔ حملے کی اطلاع پر امریکہ کی جانب سے بھی فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ "سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس" کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمن نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ "تہران کے وفادار گروپوں جو المیادین شہر کے قریب تعینات تھے نے جمعہ کی صبح تین میزائل داغے جن میں سے دو العمر آئل فیلڈ پر گرے اور تیسرا ایک مکان پر گرا۔ جمعہ کو علی الصبح شام میں امریکی فضائی حملوں میں ایران کے ساتھ اتحادی گروپوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جن پر پینٹاگون نے جمعرات کے ڈرون حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ جمعرات کو ڈرون حملے میں ایک امریکی کنٹریکٹر ہلاک اور ایک کنٹریکٹر اور پانچ امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔

جمعرات کو دو امریکی فوجیوں کا اسی مقام پر علاج کیا گیا اوردیگر تین فوجیوں اور دوسرے امریکی کنٹریکٹر کو فوری طور پر عراق منتقل کر دیا گیا تھا۔ ڈرون حملوں کے جواب میں جمعہ کی صبح امریکہ نے مشرقی شام میں کئی مقامات کو نشانہ بنایا۔ خاص طور پر دیر الزور شہر کے اندر ایران نواز گروپوں کے ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے وہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ اس حملے میں تہران کے وفادارا 5 بندوق بردار مارے گئے تھے۔ ان حملوں میں تہران کے حامی گیارہ افراد ہلاک ہوئے۔ آبزرویٹری کا اندازہ ہے کہ تیل سے مالا مال دیر الزور گورنری میں ایران کے وفادار تقریباً 15,000 مسلح عراقی، افغان اور پاکستانی گروپوں کے افراد موجود ہیں۔ خاص طور پر عراق کے ساتھ البوکمال کے سرحدی شہروں اور دیر الزور کے درمیان کے علاقے میں۔

یہ بھی پڑھیں: US Airstrikes in Syria شام میں امریکہ کے فضائی حملے میں گیارہ جنگجو ہلاک

خیال رہے واشنگٹن داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کی قیادت کر رہا ہے اور اتحادی افواج کے اندر شام میں کردوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں 900 امریکی فوجی تعینات ہیں۔ سنٹرل کمانڈ کے کمانڈر کی حیثیت سے مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کی نگرانی کرنے والے جنرل ایرک کوریلا کے مطابق 2021 کے آغاز سے لے کر اب تک امریکی افواج پر ایران کے حمایت یافتہ گروپوں کی جانب سے تقریباً 78 بار حملے کیے جا چکے ہیں، لیکن ہلاکتیں انتہائی کم ہوئی ہیں۔ امریکی فوجی سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کی حمایت کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے 2019 میں شام میں اس کے زیر کنٹرول آخری سرزمین سے داعش کو ختم کرنے کی جنگ ہوئی تھی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.