ETV Bharat / international

پاکستان اور ایران سے لاکھوں افغان ڈی پورٹ - غیر قانونی افغان

پاکستان سے اب تک ڈھائی لاکھ غیر قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ ایران سے بھی ملک بدر ہونے والے افغان باشندوں‌ کی تعداد 4 لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے۔ Pakistan deporting Afghans

Millions of Afghans deport from Pakistan and Iran
پاکستان اور ایران سے لاکھوں افغان ڈی پورٹ
author img

By UNI (United News of India)

Published : Nov 22, 2023, 9:16 PM IST

اسلام آباد: پاکستان سے غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، اب تک کُل 243,165 غیر قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی ہو چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 21 نومبر کو 2 ہزار 990 غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجا گیا، جن میں 803 مرد، 759 خواتین اور 1428 بچے شامل تھے، 306 گاڑیوں میں 627 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی ہوئی۔

31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد غیر قانونی افغان باشندوں کے محفوظ اور باعزت انخلا کا سلسلہ جاری ہے، افغان باشندوں کی باعزت طریقے سے افغانستان واپسی کے لیے دیگر اقدامات کے علاوہ ان کی عارضی رہائش کے لیے مختلف اضلاع میں تمام سہولیات سے آراستہ ٹرانزٹ کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ چمن اور طورخم بارڈر پر روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔

پاک افغان چمن بارڈر پر ون ڈاکیومنٹ رجیم پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کا سلسلہ بھی جاری ہے، پاکستان نے افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر ایک دستاویزاتی نظام رائج کر دیا ہے اور بین الاقوامی سرحد پر آمد و رفت کے لیے پاسپورٹ پر کامیابی سے عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔

ڈائریکٹر زونل امیگریشن بلوچستان کے مطابق پاسپورٹ آفس چمن پہلے ایک کمرے پر مشتمل تھا اور وہاں صرف دو اہلکار تعینات تھے اور ایک کاؤنٹر تھا، تاہم عوام کی سہولت کے پیش نظر اور ون ڈاکیومنٹ رجیم پر عمل درآمد کے لیے اب وہاں 10 کاؤنٹرز بنا دیے گئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں چمن پاسپورٹ آفس سے تقریباً 1500 پاسپورٹ پروسیس کر دیے گئے ہیں، ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ کے مطابق 2 کاؤئنڑز صرف خواتین کے لیے مختص ہیں تاکہ انھیں لمبی قطار میں انتظار نہ کرنا پڑے۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان کی طرح ایران سے بھی غیر قانونی افغان باشندوں کی ملک بدری کا سلسلہ جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت ایران نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی لہر میں غیر قانونی افغان باشندوں کی شمولیت پر انھیں ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایران سے اگست 2023 سے اب تک ساڑھے چار لاکھ غیر قانونی افغان باشندوں کو افغانستان بھیجا جا چکا ہے، غیر قانونی تارکین وطن کے داخلے سے نمٹنے کے لیے ایرانی حکام نے سرحدی گزرگاہوں کو بھی بند کر دیا ہے۔

ایرانی حکام کے مطابق دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سرحد افغان باشندوں کی غیر قانونی نقل مکانی اور منشیات کی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہوتی رہی۔ واضح رہے کہ افغان باشندے نہ صرف پاکستان بلکہ ایران میں بھی کئی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آتے ہی ہزاروں کی تعداد میں افغان باشندے افغانستان سے بھاگ کر ایران میں غیر قانونی طور پر مقیم ہو گئے تھے۔ (یو این آئی)

اسلام آباد: پاکستان سے غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، اب تک کُل 243,165 غیر قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی ہو چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 21 نومبر کو 2 ہزار 990 غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجا گیا، جن میں 803 مرد، 759 خواتین اور 1428 بچے شامل تھے، 306 گاڑیوں میں 627 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی ہوئی۔

31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد غیر قانونی افغان باشندوں کے محفوظ اور باعزت انخلا کا سلسلہ جاری ہے، افغان باشندوں کی باعزت طریقے سے افغانستان واپسی کے لیے دیگر اقدامات کے علاوہ ان کی عارضی رہائش کے لیے مختلف اضلاع میں تمام سہولیات سے آراستہ ٹرانزٹ کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ چمن اور طورخم بارڈر پر روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔

پاک افغان چمن بارڈر پر ون ڈاکیومنٹ رجیم پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کا سلسلہ بھی جاری ہے، پاکستان نے افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر ایک دستاویزاتی نظام رائج کر دیا ہے اور بین الاقوامی سرحد پر آمد و رفت کے لیے پاسپورٹ پر کامیابی سے عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔

ڈائریکٹر زونل امیگریشن بلوچستان کے مطابق پاسپورٹ آفس چمن پہلے ایک کمرے پر مشتمل تھا اور وہاں صرف دو اہلکار تعینات تھے اور ایک کاؤنٹر تھا، تاہم عوام کی سہولت کے پیش نظر اور ون ڈاکیومنٹ رجیم پر عمل درآمد کے لیے اب وہاں 10 کاؤنٹرز بنا دیے گئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں چمن پاسپورٹ آفس سے تقریباً 1500 پاسپورٹ پروسیس کر دیے گئے ہیں، ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ کے مطابق 2 کاؤئنڑز صرف خواتین کے لیے مختص ہیں تاکہ انھیں لمبی قطار میں انتظار نہ کرنا پڑے۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان کی طرح ایران سے بھی غیر قانونی افغان باشندوں کی ملک بدری کا سلسلہ جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت ایران نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی لہر میں غیر قانونی افغان باشندوں کی شمولیت پر انھیں ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایران سے اگست 2023 سے اب تک ساڑھے چار لاکھ غیر قانونی افغان باشندوں کو افغانستان بھیجا جا چکا ہے، غیر قانونی تارکین وطن کے داخلے سے نمٹنے کے لیے ایرانی حکام نے سرحدی گزرگاہوں کو بھی بند کر دیا ہے۔

ایرانی حکام کے مطابق دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سرحد افغان باشندوں کی غیر قانونی نقل مکانی اور منشیات کی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہوتی رہی۔ واضح رہے کہ افغان باشندے نہ صرف پاکستان بلکہ ایران میں بھی کئی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آتے ہی ہزاروں کی تعداد میں افغان باشندے افغانستان سے بھاگ کر ایران میں غیر قانونی طور پر مقیم ہو گئے تھے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.