نیویارک: مکی ہوتھی Mikey Hothi کو متفقہ طور پر شمالی کیلیفورنیا کے شہر لودی کے 117ویں میئر کے طور پر منتخب کر لیا گیا ہے۔ وہ اس عہدے پر فائز ہونے والے پہلے سکھ بھی بن گئے ہیں۔ پنجابی والدین کے بیٹے ہوتھی، اس سے قبل میئر مارک چاندلر کے ماتحت ڈپٹی میئر بھی رہ چکے ہیں۔ ہوتھی شہر کے میئر کے طور پر دو سال کے لیے کام کریں گے۔ وہ مشترکہ کونسل کے اجلاسوں کی صدارت کریں گے اور شہر کے ایگزیکٹو آفیسر کے طور پر کام کریں گے۔First Sikh Mayor in California
لودی شہر کے 117 ویں میئر کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد ہوتھی نے ٹویٹ کیا کہ اس اعزاز سے کافی خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ لودی ٹائمز میں ہوتھی کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ "ہر کوئی لودی شہر میں آیا کیونکہ انہیں احساس ہوا کہ یہ ایک محفوظ خاندانی شہر ہے۔ اس شہر میں اچھی تعلیم، عظیم لوگ، عظیم ثقافت، عظیم اقدار اور صرف محنتی لوگ ہی رہتے ہیں، مجھے اس کمیونٹی کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
US Midterm Elections پہلی بھارتی نژاد سکھ خاتون کیلیفورنیا اسمبلی کے لیے منتخب
US Midterm Elections امریکہ میں وسط مدتی انتخابات، پانچ بھارتی نژاد امریکی قانون ساز کامیاب
2008 میں ٹوکے ہائی اسکول سے گریجویشن کرنے والے مکی ہوتھی نے کہا کہ اس شہر میں پرورش پانا ایک چیلنج تھا، خاص طور پر 9/11 کے بعد، جب بہت سے مسلمانوں اور سکھوں کو بے جا ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑا۔ لودی ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ آرمسٹرانگ روڈ پر سکھ مندر کے قیام میں ان کے خاندان کا بھی اہم کردار تھا۔ وہ پہلی بار نومبر 2020 میں ڈسٹرکٹ 5 سے لودی سٹی کونسل کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ لودی ایک شہر ہے جو کیلیفورنیا کے سین جوکین کاؤنٹی میں واقع ہے جس کی تخمینہ آبادی 2021 کی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق 67,021 ہے۔