ETV Bharat / international

IMF On Middle East, North Africa مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ کے ممالک کی شرح نمو میں پانچ فیصد اضافہ متوقع

آئی ایم ایف نے مشرق وسطی اور شمال افریقہ کے ممالک میں جی ڈی پی میں پانچ فیصد اضافے کے ساتھ دکھایا ہے۔ آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگلے سال تیل کی کھپت میں بھی کمی آئے گی اور قیمتوں میں بھی کیونکہ تیل کی پیداوار میں کٹوتی معاشی سرگرمیوں کو متاثر کرے گی۔ IMF On Middle East, North Africa

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Oct 14, 2022, 5:45 PM IST

واشنگٹن: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مشرق وسطی اور شمال افریقہ کے ملکوں جنہیں عام طور پر (ایم ای این اے۔ مینا) کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، انہیں جی ڈی پی میں پانچ فیصد اضافے کے ساتھ دکھایا ہے۔ IMF On Middle East, North Africa

آئی ایم ایف کے مطابق اگلے سال 2023 میں دنیا کے مالی حالات زیادہ برے ہوں گے اس لیے اس سے پہلے ان ممالک کی شرح نمو 3،6 تک رہ جائے گی۔آئی ایم ایف نے شرق اوسط اور شمالی افریقہ کے ان ملکوں میں افراط زر کی شرح کا اندازہ لگایا ہے کہ 2022 کی طرح اگلے سال میں بھی بلند رہے گا، رواں سال افراط زر کی ان ملکوں کی سطح 14،1 ہے۔ اس وجہ سے توانائی اور خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

مالیاتی فنڈ کے ایک ذمہ دار کا تیل برآمد کرنے والی اقوام کے بارے میں کہنا ہے کہ تیل کے مہنگا ہو جانے کی وجہ سے ان کی جی ڈی پی بہتر کارکردگی دکھا سکے گی۔آئی ایم ایف کے دائریکٹر برائے مشرق وسطی جہاد أزور نے کہا ہے کہ واضح رہے اس علاقے نے اس سے پہلے بھی معاشی دھچکوں کو روکا ہے۔ اس کے باوجود کہ یہ ملک معاشی جھٹکوں کے سنگم پر ہیں لیکن 2022 کی مختلف قسم کی وصولیاں سست رہیں گی۔

اس کی وجہ دنیا کے معاشی حالات کی گراوٹ ہے۔ انہوں نے کہا 'علاقے کے تیل برآمد کرنے والے ممالک، جن میں چھ خلیجی ممالک شامل ہیں، اس سال 5،2 شرح نمو کے ساتھ باقی ساتھی ملکوں کے مقابلے میں بہتر کارکردگی دکھائیں گے۔'

آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگلے سال تیل کی کھپت میں بھی کمی آئے گی اور قیمتوں میں بھی کیونکہ تیل کی پیداوار میں کٹوتی معاشی سرگرمیوں کو متاثر کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka Reaches Deal with IMF: سری لنکا کا آئی ایم ایف کے ساتھ چار سال کے لیے 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کا معاہدہ

یو این آئی

واشنگٹن: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مشرق وسطی اور شمال افریقہ کے ملکوں جنہیں عام طور پر (ایم ای این اے۔ مینا) کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، انہیں جی ڈی پی میں پانچ فیصد اضافے کے ساتھ دکھایا ہے۔ IMF On Middle East, North Africa

آئی ایم ایف کے مطابق اگلے سال 2023 میں دنیا کے مالی حالات زیادہ برے ہوں گے اس لیے اس سے پہلے ان ممالک کی شرح نمو 3،6 تک رہ جائے گی۔آئی ایم ایف نے شرق اوسط اور شمالی افریقہ کے ان ملکوں میں افراط زر کی شرح کا اندازہ لگایا ہے کہ 2022 کی طرح اگلے سال میں بھی بلند رہے گا، رواں سال افراط زر کی ان ملکوں کی سطح 14،1 ہے۔ اس وجہ سے توانائی اور خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

مالیاتی فنڈ کے ایک ذمہ دار کا تیل برآمد کرنے والی اقوام کے بارے میں کہنا ہے کہ تیل کے مہنگا ہو جانے کی وجہ سے ان کی جی ڈی پی بہتر کارکردگی دکھا سکے گی۔آئی ایم ایف کے دائریکٹر برائے مشرق وسطی جہاد أزور نے کہا ہے کہ واضح رہے اس علاقے نے اس سے پہلے بھی معاشی دھچکوں کو روکا ہے۔ اس کے باوجود کہ یہ ملک معاشی جھٹکوں کے سنگم پر ہیں لیکن 2022 کی مختلف قسم کی وصولیاں سست رہیں گی۔

اس کی وجہ دنیا کے معاشی حالات کی گراوٹ ہے۔ انہوں نے کہا 'علاقے کے تیل برآمد کرنے والے ممالک، جن میں چھ خلیجی ممالک شامل ہیں، اس سال 5،2 شرح نمو کے ساتھ باقی ساتھی ملکوں کے مقابلے میں بہتر کارکردگی دکھائیں گے۔'

آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگلے سال تیل کی کھپت میں بھی کمی آئے گی اور قیمتوں میں بھی کیونکہ تیل کی پیداوار میں کٹوتی معاشی سرگرمیوں کو متاثر کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka Reaches Deal with IMF: سری لنکا کا آئی ایم ایف کے ساتھ چار سال کے لیے 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کا معاہدہ

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.