کیف: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریئس نے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ ملاقاتوں سے نہیں بلکہ اس وقت ختم ہوگی جب روس اسے ختم کرنے کا فیصلہ کرے گا۔ گوٹیریئس نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ اپنی ملاقات کو انتہائی نتیجہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے منگل کو پوتن کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں کہا کہ تنازعہ کے آغاز سے ہی وہ جو پیغام دے رہے ہیں وہ یہ ہے کہ روسی جارحیت اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے اور اسے جلد از جلد ختم ہونا چاہیے۔ UN Chief Antonio Guterres
سی این این کی رپورٹ کے مطابق، گوٹیریئس کی جمعرات کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات متوقع ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ انہوں نے روسی صدر کے ساتھ بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کے امکانات کے بارے میں تشویش کا اشتراک کیا۔ گوٹیریئس نے دو ماہ پرانے تنازعہ کو ختم کرنے میں اقوام متحدہ کے کردار کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا، ’جنگ ملاقاتوں سے ختم نہیں ہوگی۔ جنگ اس وقت ختم ہو جائے گی جب روس اسے ختم کرنے کا فیصلہ کرے گا اور جب جنگ بندی کے بعد سنجیدہ سیاسی تصفیہ کا امکان ہو گا۔ ہم سب ملاقاتیں کر سکتے ہیں لیکن اس سے جنگ ختم نہیں ہو گی‘۔
یہ بھی پڑھیں: Putin Holds Talks with Guterres: یو این سربراہ کی پوتن سے بات چیت، روس اب بھی یوکرین سے معاہدے کیلئے پُرامید
اس سے قبل اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریئس نے پیر کو ترک صدر رجب طیب اردوگان سے ملاقات کی، تاکہ ماسکو-کیف تنازعہ کے خاتمے کے لیے اپنا ثالثی مشن میں اہم کردار ادا کرسکیں۔
غور طلب ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری تنازعہ 24 فروری کو شروع ہوا تھا جب روس نے یوکرین پر حملہ کیا تھا اور روس اس حملے کو فوجی کاروائی قرار دے رہا ہے، جبکہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے روسی فوجیوں پر جنگی جرائم کے مرتکب ہونے کا الزام عائد کر رہا ہے۔