ETV Bharat / international

مولانا فضل الرحمٰن کا مارچ لاہور پہنچا - جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان

مارچ کی روانگی سے پہلے اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ موجودہ حکومت کے پاس مینڈيٹ نہیں ہے، بلکہ مینڈيٹ وہ ہے جو یہاں جم غفیر کے طور پر نظر آرہا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن
author img

By

Published : Oct 30, 2019, 12:22 PM IST

جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر قیادت آزادی مارچ کراچی سے شروع ہوا جو تیسرے روز ملتان سے ہوتے ہوئے آج لاہور پہنچ چکا ہے۔

روانگی سے قبل شرکا سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ موجودہ حکومت کے پاس مینڈيٹ نہیں ہے، بلکہ مینڈيٹ وہ ہے جو ان کے ساتھ لوگوں کا ہجوم نظر آرہا ہے۔

انہوں نے کہا ملتان سے ہوتے ہوئے لاہور اس لیے جارہے ہیں تاکہ سب کو بتادیں یہ جعلی حکمرانی ہے، تاجر ہڑتال کررہے ہیں، وہ بھی ان کے ساتھ آسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے تحفظ کی جنگ لڑرہے ہیں، اور اگر ان کے آئينی حق کو چھیڑا گیا تو حکمران ذمہ دار ہوں گے۔

اطلاع کے مطابق آزادی مارچ کا یہ قافلہ لاہور پہنچ چکا ہے اور یہ کاررواں لاہور میں پڑاؤ کرے گا۔

خیال رہے کہ جمعیت علمائےاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اتوار کو کراچی سے شروع ہونے والا آزادی مارچ سندھ کے مختلف شہروں سے ہوتا ہوا آج لاہور پہنچا ہے۔

یاد رہے کہ پیر کی صبح یہ آزادی مارچ کا قافلہ پنوعاقل اور گھوٹکی سے ہوتا ہوا رحیم یار خان کے راستے پنجاب میں داخل ہوا تھا۔ اس کے بعد یہ بہاولپور اور لودھراں کے راستے علی الصبح چار بجے ملتان پہنچا تھا، جہاں سے ناشتے کے بعد لاہور کی جانب روانہ ہوگیا تھا۔

واضح رہے کہ آزادی مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا، جہاں معاہدے کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) ایچ 9 کے اتوار بازار کے قریب گراؤنڈ میں جلسہ کرے گی۔

خیال رہے کہ مارچ میں شامل ہونے والے کارکنان کو علاقائی اور ضلعی سطح پر تقسیم کیا گیا ہے تاکہ مارچ میں شامل کارکنوں کے کھانے، پینے اور دیگر سہولتوں کی فراہمی بہتر انداز میں ہوسکے۔

آزادی مارچ کے شروع میں کارکنوں سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو استعفیٰ دینا ہوگا، ہم سے این آر او لینے آپ کی ٹیم آئے گی، اسلام آباد میں ہمارا قیام اداروں کے احترام کے تحت ہوگا۔

جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر قیادت آزادی مارچ کراچی سے شروع ہوا جو تیسرے روز ملتان سے ہوتے ہوئے آج لاہور پہنچ چکا ہے۔

روانگی سے قبل شرکا سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ موجودہ حکومت کے پاس مینڈيٹ نہیں ہے، بلکہ مینڈيٹ وہ ہے جو ان کے ساتھ لوگوں کا ہجوم نظر آرہا ہے۔

انہوں نے کہا ملتان سے ہوتے ہوئے لاہور اس لیے جارہے ہیں تاکہ سب کو بتادیں یہ جعلی حکمرانی ہے، تاجر ہڑتال کررہے ہیں، وہ بھی ان کے ساتھ آسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے تحفظ کی جنگ لڑرہے ہیں، اور اگر ان کے آئينی حق کو چھیڑا گیا تو حکمران ذمہ دار ہوں گے۔

اطلاع کے مطابق آزادی مارچ کا یہ قافلہ لاہور پہنچ چکا ہے اور یہ کاررواں لاہور میں پڑاؤ کرے گا۔

خیال رہے کہ جمعیت علمائےاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اتوار کو کراچی سے شروع ہونے والا آزادی مارچ سندھ کے مختلف شہروں سے ہوتا ہوا آج لاہور پہنچا ہے۔

یاد رہے کہ پیر کی صبح یہ آزادی مارچ کا قافلہ پنوعاقل اور گھوٹکی سے ہوتا ہوا رحیم یار خان کے راستے پنجاب میں داخل ہوا تھا۔ اس کے بعد یہ بہاولپور اور لودھراں کے راستے علی الصبح چار بجے ملتان پہنچا تھا، جہاں سے ناشتے کے بعد لاہور کی جانب روانہ ہوگیا تھا۔

واضح رہے کہ آزادی مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا، جہاں معاہدے کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) ایچ 9 کے اتوار بازار کے قریب گراؤنڈ میں جلسہ کرے گی۔

خیال رہے کہ مارچ میں شامل ہونے والے کارکنان کو علاقائی اور ضلعی سطح پر تقسیم کیا گیا ہے تاکہ مارچ میں شامل کارکنوں کے کھانے، پینے اور دیگر سہولتوں کی فراہمی بہتر انداز میں ہوسکے۔

آزادی مارچ کے شروع میں کارکنوں سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو استعفیٰ دینا ہوگا، ہم سے این آر او لینے آپ کی ٹیم آئے گی، اسلام آباد میں ہمارا قیام اداروں کے احترام کے تحت ہوگا۔

ZCZC
PRI COM ECO GEN NAT
.MUMBAI DEL1
BIZ-STOCKS-OPEN
Sensex rises over 250 pts; Nifty tops 11,800
          Mumbai, Oct 30 (PTI) Market benchmark BSE Sensex jumped over 250 points in early trade on Wednesday driven by foreign fund inflow and hopes of tax sops for equity investors.
          After reclaiming the 40,000 mark, the 30-share index pared some gains to trade 128.48 points, or 0.32 per cent, higher at 39,960.32, and the broader NSE Nifty advanced 35.85 points, or 0.30 per cent, to 11,822.70.
          Top gainers in the Sensex pack included Bharti Airtel, L&T, Infosys, ITC, Vedanta, HDFC Bank, Bajaj Auto, Kotak Bank and Sun Pharma rose up to 2 per cent.
          On the other hand, Tata Motors, Yes Bank, IndusInd Bank, Tata Steel, ICICI Bank and TCS fell up to 3 per cent.
          In the previous session, the 30-share Sensex ended 581.64 points, or 1.48 per cent, higher at 39,831.84. Likewise, the Nifty rallied 159.70 points, or 1.37 per cent, to close at 11,786.85.
          Foreign institutional investors were net buyers in the capital market, purchasing Rs 876.64 crore on Tuesday, while domestic institutional investors too bought shares worth Rs 144.75 crore, data available with stock exchange showed.
          According to Sandeep Nayak, ED and CEO of Centrum Broking, a proposed review of key taxes such as long term capital gains (LTCG), securities transaction tax (STT) and dividend distribution tax (DTT) before the budget has added impetus to domestic investor sentiment.
          However, gains were capped as investors also took cues from weakness in other Asian equities amid reports of a possible delay in the US-China trade deal, traders said.
          Market is also awaiting cues from US Federal Reserve's policy decision, scheduled to be announce later in the day.
          Bourses in Shanghai, Hong Kong, Seoul and Tokyo were trading on a negative note
          On Wall Street, stock exchanges too finished in the red on Monday.
          The rupee, meanwhile, depreciated 11 paise against the US dollar to trade at 70.95 in early session.
          Brent futures, the global oil benchmark, slipped 0.88 per cent to USD 61.05 per barrel. PTI
ANS
ANS
10300947
NNNN
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.