بنکاک: جمعرات کو تھائی لینڈ میں بچوں کے ایک ڈے کیئر سینٹر میں سابق پولیس اہلکار کی فائرنگ سے 22 بچوں سمیت 34 افراد ہلاک ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ حملہ آور نے خود کو گولی مارنے سے پہلے اپنی بیوی اور بچے کو بھی قتل کر دیا۔ اس واقعے سے تھائی لینڈ کے عوام خوف میں مبتلا ہیں۔ Thailand Shooting وزیر اعظم کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق، بڑے پیمانے پر فائرنگ نونگ بوا لیمفو کا اتھائی ساون شہر کے چائلڈ ڈیولپمنٹ سینٹر میں ہوئی۔ بیان میں کہا گیا وزیراعظم نے فائرنگ کے واقعے پر اظہار تعزیت کیا ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم کے دفتر نے تمام سیکیورٹیز حکام پر زور دیا تھا کہ وہ مجرم کو پکڑیں۔
22 بچوں کی موت کا سبب بننے والے سابق پولیس اہلکار کو منشیات سے متعلق وجوہات کی بنا پر خدمات سے فارغ کر دیا گیا تھا۔ ڈسٹرکٹ آفیسر زیڈاپا بونسوم نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ دوپہر کے کھانے کا وقت تھا جب بندوق بردار ڈے کیئر میں پہنچا اور اس وقت تقریباً 20 بچے مرکز میں تھے۔ زیڈاپا نے بتایا کہ اس شخص نے پہلے چار یا پانچ ملازمین کو گولی ماری، جس میں ایک ٹیچر بھی شامل تھی جو آٹھ ماہ کی حاملہ تھی۔ پہلے لوگوں نے سوچا کہ یہ آتش بازی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Thailand Court Suspends PM تھائی لینڈ کی عدالت نے وزیراعظم کو عہدے سے معطل کر دیا
جنوب مشرقی ایشیا کے دیگر ممالک کے مقابلے تھائی لینڈ میں بندوق کی ملکیت کی شرح کچھ دوسرے ممالک کی نسبت زیادہ ہے۔ یہاں غیر قانونی اسلحہ بھی عام ہے۔ تھائی لینڈ میں ایسی بڑی فائرنگ کے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں لیکن 2020 میں پراپرٹی ڈیل سے ناراض ایک فوجی کی جانب سے چار مقامات پر فائرنگ سے کم از کم 29 افراد ہلاک اور 57 زخمی ہو گئے تھے۔