ETV Bharat / international

Malala Yousafzai Slams Taliban For Hijab Decree: طالبان کے حجاب سے متعلق حکم پر ملالہ یوسف زئی کی تنقید

ملالہ یوسف زئی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ہمیں افغان خواتین پر منڈلاتے خطرات کو محسوس کرنا چاہیے کیونکہ طالبان اپنے وعدوں سے مکر رہے ہیں۔ اب خود خواتین اپنے حقوق اور وقار کو حاصل کرنے کے لیے سڑکوں پر آرہی ہیں۔ ہم سب کو خاص کر مسلم ممالک سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ان کے ساتھ کھڑا رہنا چاہیے۔‘ Malala Yousafzai slams Taliban for hijab decree, urges world leaders to take action

طالبان کے حجاب سے متعلق حکم پر ملالہ یوسف زئی کی تنقید
طالبان کے حجاب سے متعلق حکم پر ملالہ یوسف زئی کی تنقید
author img

By

Published : May 10, 2022, 1:49 PM IST

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے طالبان کی جانب سے افغانستان میں خواتین کے لیے حجاب کو لازمی قرار دینے کے حکم کے بعد افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے لیے خوف کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ افغان خواتین کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر طالبان کو جوابدہ بنائیں۔ Malala Yousafzai has expressed fear for women in Afghanistan after Taliban issued a decree making hijab compulsory for women.

انہوں نے کہا کہ ’طالبان افغانستان میں سماجی زندگی سے خواتین و لڑکیوں کو مٹانا چاہتے ہیں، ان کی جانب سے لڑکیوں کو اسکول سے باہر اور خواتین کو کام سے دور رکھا جارہا ہے، انہیں خاندان کے کسی مرد کے بغیر سفر کرنے سے روکا جارہا، اپنے چہرے ڈھانپنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔‘ انہوں نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ طالبان کو لاکھوں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر جوابدہ بنائے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں افغان خواتین پر منڈلاتے خطرات کو محسوس کرنا چاہیے کیونکہ طالبان اپنے وعدوں سے مکر رہے ہیں۔ اب خود خواتین اپنے حقوق اور وقار کو حاصل کرنے کےلیے سڑکوں پر آرہی ہیں۔ ہم سب کو خاص کر مسلم ممالک سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ان کے ساتھ کھرا رہنا چاہیے۔‘

یہ بھی پڑھیں:

Taliban Order Women to Cover up Head to Toe: گوٹیریس کا طالبان کے حجاب سے متعلق حکم پر اظہارِ تشویش

قبل ازیں، اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے گزشتہ اتوار کو طالبان کی جانب سے خواتین کو سر سے پاؤں تک ڈھانپنے کے لئے پابند کرنے کے حالیہ فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ طالبان کے فیصلہ پر انسانی حقوق کے مبصرین کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی ہیں اور کہا جارہا ہے کہ طالبان، افغان خواتین کے انسانی حقوق کو سلب کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ بینیٹ نے کہا کہ طالبان نے تازہ ترین حکم نامے کے ذریعہ خواتین پر متعدد پابندیاں عائد کی ہیں۔

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے طالبان کی جانب سے افغانستان میں خواتین کے لیے حجاب کو لازمی قرار دینے کے حکم کے بعد افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے لیے خوف کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ افغان خواتین کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر طالبان کو جوابدہ بنائیں۔ Malala Yousafzai has expressed fear for women in Afghanistan after Taliban issued a decree making hijab compulsory for women.

انہوں نے کہا کہ ’طالبان افغانستان میں سماجی زندگی سے خواتین و لڑکیوں کو مٹانا چاہتے ہیں، ان کی جانب سے لڑکیوں کو اسکول سے باہر اور خواتین کو کام سے دور رکھا جارہا ہے، انہیں خاندان کے کسی مرد کے بغیر سفر کرنے سے روکا جارہا، اپنے چہرے ڈھانپنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔‘ انہوں نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ طالبان کو لاکھوں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر جوابدہ بنائے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں افغان خواتین پر منڈلاتے خطرات کو محسوس کرنا چاہیے کیونکہ طالبان اپنے وعدوں سے مکر رہے ہیں۔ اب خود خواتین اپنے حقوق اور وقار کو حاصل کرنے کےلیے سڑکوں پر آرہی ہیں۔ ہم سب کو خاص کر مسلم ممالک سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ان کے ساتھ کھرا رہنا چاہیے۔‘

یہ بھی پڑھیں:

Taliban Order Women to Cover up Head to Toe: گوٹیریس کا طالبان کے حجاب سے متعلق حکم پر اظہارِ تشویش

قبل ازیں، اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے گزشتہ اتوار کو طالبان کی جانب سے خواتین کو سر سے پاؤں تک ڈھانپنے کے لئے پابند کرنے کے حالیہ فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ طالبان کے فیصلہ پر انسانی حقوق کے مبصرین کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی ہیں اور کہا جارہا ہے کہ طالبان، افغان خواتین کے انسانی حقوق کو سلب کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ بینیٹ نے کہا کہ طالبان نے تازہ ترین حکم نامے کے ذریعہ خواتین پر متعدد پابندیاں عائد کی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.