کراچی: نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی منگل کی صبح ایک نجی پرواز سے اپنے والدین کے ساتھ پاکستان پہنچ گئیں۔ وہ تباہ کن سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا معائنہ کرنے اور سیلاب متاثرین سے ملاقات بھی کریں گی۔ پاکستان میں آنے والے بدترین سیلاب میں اب تک 1,700 سے زائد افراد ہلاک، 33 ملین افراد بے گھر اور ملک کا ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوب گیا ہے۔ عالمی بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ سیلاب سے پاکستان کو 40 ارب ڈالر تک کا معاشی نقصان ہو سکتا ہے۔Malala Yousafzai Arrives in Pakistan
ان کی تنظیم ملالہ فنڈ نے ایک بیان میں کہا کہ ملالہ کے دورے کا مقصد پاکستان میں سیلاب کے اثرات پر بین الاقوامی توجہ مرکوز رکھنے اور اہم انسانی امداد کی ضرورت کو تقویت دینا ہے۔ قبل ازیں، ملالہ فنڈ نے سیلاب سے بچاؤ کی کوششوں میں مدد اور پاکستان میں لڑکیوں اور نوجوان خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی (IRC) کو ہنگامی امدادی گرانٹ جاری کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
PM Shehbaz Malala Meet on UNGA ملالہ کی عالمی برادری سے پاکستان کیلئے فوری انسانی امداد کا مطالبہ
قابل ذکر ہے کہ اکتوبر 2012 میں ضلع سوات میں طالبان کے حملے میں بچ جانے کے بعد سے یہ ملالہ کا پاکستان کا دوسرا دورہ ہے، 25 سالہ ملالہ یوسفزئی نے آخری بار مارچ 2018 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
ملالہ پر حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔ ملالہ پر جب حملہ کیا گیا تھا اس وقت ان کی عمر صرف 15 برس تھی۔ انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد علاج کے لیے برطانیہ میں برمنگھم کے ایک خصوصی ہسپتال لے جایا گیا۔ صحت یابی کے بعد، یوسف زئی نے اعلان کیا کہ وہ لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے ایک تحریک شروع کریں گی۔ اس کے بعد خواتین کی تعلیم کے لیے ان کی کوششوں کے اعتراف میں انہیں امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔ 17 برس میں نوبل انعام حاصل کرنے والی وہ سب سے کم عمرترین شخصیت ہیں۔