اسلام آباد: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کو لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو موجودہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی جگہ نیا آرمی چیف منتخب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے اس اہم تقرری پر جاری تعطل کا خاتمہ ہو گیا۔ 61 سالہ قمر باجوہ تین سال کی توسیع کے بعد 29 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے ایک اور توسیع کے حصول کو مسترد کر دیا ہے۔
-
PM of Pakistan Shahbaz Sharif has decided to appoint Lt Gen Sahir Shamshad Mirza as the Chairman of the Joint Chiefs of Staff & Lt Gen Syed Asim Munir as the Chief of the Army Staff: Marriyum Aurangzeb, Pakistan Federal Minister for Information & Broadcasting pic.twitter.com/Wz5plST8lF
— ANI (@ANI) November 24, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">PM of Pakistan Shahbaz Sharif has decided to appoint Lt Gen Sahir Shamshad Mirza as the Chairman of the Joint Chiefs of Staff & Lt Gen Syed Asim Munir as the Chief of the Army Staff: Marriyum Aurangzeb, Pakistan Federal Minister for Information & Broadcasting pic.twitter.com/Wz5plST8lF
— ANI (@ANI) November 24, 2022PM of Pakistan Shahbaz Sharif has decided to appoint Lt Gen Sahir Shamshad Mirza as the Chairman of the Joint Chiefs of Staff & Lt Gen Syed Asim Munir as the Chief of the Army Staff: Marriyum Aurangzeb, Pakistan Federal Minister for Information & Broadcasting pic.twitter.com/Wz5plST8lF
— ANI (@ANI) November 24, 2022
پاکستان کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ 'وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے اپنے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی سٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بابت سمری صدر پاکستان کو ارسال کر دی گئی ہے۔
ڈان اخبار کے مطابق دونوں افسران کو فور اسٹار جنرلز کے عہدے پر بھی ترقی دی گئی ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے تقرریوں کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری کی ایڈوائس، صدر عارف علوی کو بھجوا دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام معاملات قانون اور آئین کے مطابق طے پا گئے ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسے سیاسی عینک سے دیکھنے سے گریز کریں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ صدر ان تقرریوں کو متنازع نہیں بنائیں گے اور وزیراعظم کے مشورے کی توثیق کریں گے۔ وزیر دفاع نے اس بات کا اعادہ کیا کہ صدر کو وزیراعظم کے مشورے کی توثیق کرنی چاہیے تاکہ تنازع پیدا نہ ہو۔ اس سے ہمارے ملک اور معیشت کو پٹری پر لانے میں بھی مدد ملے گی۔ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'ایڈوائس صدر عارف علوی کے پاس چلی گئی ہے۔ اب عمران خان کا امتحان ہے وہ دفاع وطن کے ادارے کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں یا متنازع۔
واضح رہے کہ جنرل قمر باجوہ کے جانشین کی تقرری میں غیر معمولی دلچسپی رہی ہے کیونکہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے لانگ مارچ کا تعلق فوج میں کمان کی تبدیلی سے ہے۔ انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ 26 نومبر کو راولپنڈی میں جمع ہوں، اس سے دو روز قبل جنرل باجوہ نئے آرمی چیف کو عہدہ سونپیں۔
جنرل عاصم منیر کا کریئر: جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر گزشتہ دور حکومت میں ڈی جی آئی ایس آئی رہ چکے ہیں اور وہ اس وقت جی ایچ کیو میں کوارٹر ماسٹر تعینات ہیں جب کہ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کور کمانڈر راولپنڈی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ جنرل ہیڈ کوارٹرز سے آنے والی سمری میں جنرل عاصم منیر کا نام سینیئرٹی لسٹ میں پہلے نمبر اور ساحر شمشاد کا نام دوسرے نمبر پر تھا۔
جنرل ساحر شمشاد کا کریئر: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کا تعلق سندھ رجمنٹ سے ہے۔ وہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کے دور میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز رہے ہیں۔ لیفٹننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشز کی نگرانی کی جبکہ وہ انٹر افغان مذاکرات کرنے والے کوآرڈیلیٹرل کوآرڈینیشن گروپ میں شامل تھے۔ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا گلگت، بلتستان اصلاحات کمیٹی کے بھی رکن رہ چکے ہیں اور بطور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر تعینات رہے۔