ETV Bharat / international

Sudan Forces Violence کینیا، جنوبی سوڈان نے سوڈان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا - کینیا سوڈان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں نیم فوجی دستوں اور فوج کے درمیان تششد جاری ہے۔ اس سلسلے میں کینیا اور جنوبی سوڈان نے سوڈان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Apr 16, 2023, 9:41 PM IST

نیروبی: کینیا اور جنوبی سوڈان نے سوڈان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے جہاں فوج اور ایک نیم فوجی گروپ شدید لڑائی میں مصروف ہیں۔ کینیا کے صدر ولیم روٹو اور ان کے جنوبی سوڈان کے ہم منصب سلوا کیر نے الگ الگ بیانات میں سوڈانی مسلح افواج (ایس اے ایف) اور ایک نیم فوجی گروپ ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) پر زور دیا کہ وہ اپنے مسائل کے حل کے لیے بات چیت کا راستہ اپنائیں۔

روٹو نے کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں ہفتہ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا "کینیا کو سوڈان میں بڑھتے ہوئے بحران پر تشویش ہے۔ میں تمام فریقین سے التجا کرتا ہوں کہ وہ سوڈان کے عوام کی سلامتی اور ملک اور خطے میں استحکام کی خاطر، خاص طور پر رمضان کے اس مقدس مہینے کے دوران کسی بھی قسم کے اختلافات کو پرامن طریقوں سے دور کریں۔'انہوں نے کہا کہ تشدد کا پھیلنا صرف ان فوائد کو پلٹ دے گا جو سوڈان کے پائیدار امن اور خوشحالی کے لئے ہیں۔ روٹو نے کہا کہ کینیا اور مشرقی افریقہ بلاک، بین الحکومتی اتھارٹی آن ڈویلپمنٹ (آئی جی اے ڈی) ریاستیں دستیاب ہیں اور اس بحران کے حل میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں ہفتے کے روز دونوں جماعتوں کے درمیان تصادم شروع ہو گئے۔ نیم فوجی گروپ، آر ایس ایف کا دعویٰ ہے کہ اس کی یونٹوں نے صدارتی محل اور خرطوم کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ساتھ ساتھ دارالحکومت کے شمال میں ایک اور ہوائی اڈے اور فوجی اڈے کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔تاہم، ایس اے ایف کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل نبیل عبداللہ نے ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے آر ایس ایف قیادت پر "بغیر مزاحمت" کے کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور نیم فوجی یونٹوں کا پیچھا کرتے ہوئے آر ایس ایف کے اڈوں پر حملہ کیا ہے۔

اپنی طرف سے جنوبی سوڈان کے خارجہ امور اور بین الاقوامی تعاون کے قائم مقام وزیر ڈینگ داؤ ڈینگ نے کہا کہ صدر کیر ہمسایہ ملک سوڈان میں ہونے والی پیش رفت کو گہری تشویش کے ساتھ دیکھ رہے ہیں۔ڈینگ نے کہا کہ کیر موجودہ صورتحال کو کم کرنے کے لیے سوڈان کے رہنماؤں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے جنوبی سوڈان کے دارالحکومت جوبا میں جاری ایک بیان میں کہا، جمہوریہ جنوبی سوڈان جو سوڈان کا قریب ترین ملک ہے، اس امید کا اظہار کرتا ہے کہ موجودہ صورتحال کو جلد از جلد ختم کر دیا جائے گا۔' ڈینگ نے کہا کہ جوبا جس نے سوڈان امن معاہدے کی ثالثی کی تھی وہ اس معاہدے کا ایک بڑا ضامن بنی ہوئی ہے اور اس نے موجودہ صورتحال کو جنم دینے والے متعلقہ مسائل کو حل کرنے کے لیے فوری جنگ بندی اور بات چیت کے آغاز پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Sudan Forces Violence یو این سربراہ کا سوڈان کی متحارب افواج سے تشدد ختم کرنے کا مطالبہ

یواین آئی

نیروبی: کینیا اور جنوبی سوڈان نے سوڈان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے جہاں فوج اور ایک نیم فوجی گروپ شدید لڑائی میں مصروف ہیں۔ کینیا کے صدر ولیم روٹو اور ان کے جنوبی سوڈان کے ہم منصب سلوا کیر نے الگ الگ بیانات میں سوڈانی مسلح افواج (ایس اے ایف) اور ایک نیم فوجی گروپ ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) پر زور دیا کہ وہ اپنے مسائل کے حل کے لیے بات چیت کا راستہ اپنائیں۔

روٹو نے کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں ہفتہ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا "کینیا کو سوڈان میں بڑھتے ہوئے بحران پر تشویش ہے۔ میں تمام فریقین سے التجا کرتا ہوں کہ وہ سوڈان کے عوام کی سلامتی اور ملک اور خطے میں استحکام کی خاطر، خاص طور پر رمضان کے اس مقدس مہینے کے دوران کسی بھی قسم کے اختلافات کو پرامن طریقوں سے دور کریں۔'انہوں نے کہا کہ تشدد کا پھیلنا صرف ان فوائد کو پلٹ دے گا جو سوڈان کے پائیدار امن اور خوشحالی کے لئے ہیں۔ روٹو نے کہا کہ کینیا اور مشرقی افریقہ بلاک، بین الحکومتی اتھارٹی آن ڈویلپمنٹ (آئی جی اے ڈی) ریاستیں دستیاب ہیں اور اس بحران کے حل میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں ہفتے کے روز دونوں جماعتوں کے درمیان تصادم شروع ہو گئے۔ نیم فوجی گروپ، آر ایس ایف کا دعویٰ ہے کہ اس کی یونٹوں نے صدارتی محل اور خرطوم کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ساتھ ساتھ دارالحکومت کے شمال میں ایک اور ہوائی اڈے اور فوجی اڈے کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔تاہم، ایس اے ایف کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل نبیل عبداللہ نے ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے آر ایس ایف قیادت پر "بغیر مزاحمت" کے کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور نیم فوجی یونٹوں کا پیچھا کرتے ہوئے آر ایس ایف کے اڈوں پر حملہ کیا ہے۔

اپنی طرف سے جنوبی سوڈان کے خارجہ امور اور بین الاقوامی تعاون کے قائم مقام وزیر ڈینگ داؤ ڈینگ نے کہا کہ صدر کیر ہمسایہ ملک سوڈان میں ہونے والی پیش رفت کو گہری تشویش کے ساتھ دیکھ رہے ہیں۔ڈینگ نے کہا کہ کیر موجودہ صورتحال کو کم کرنے کے لیے سوڈان کے رہنماؤں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے جنوبی سوڈان کے دارالحکومت جوبا میں جاری ایک بیان میں کہا، جمہوریہ جنوبی سوڈان جو سوڈان کا قریب ترین ملک ہے، اس امید کا اظہار کرتا ہے کہ موجودہ صورتحال کو جلد از جلد ختم کر دیا جائے گا۔' ڈینگ نے کہا کہ جوبا جس نے سوڈان امن معاہدے کی ثالثی کی تھی وہ اس معاہدے کا ایک بڑا ضامن بنی ہوئی ہے اور اس نے موجودہ صورتحال کو جنم دینے والے متعلقہ مسائل کو حل کرنے کے لیے فوری جنگ بندی اور بات چیت کے آغاز پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Sudan Forces Violence یو این سربراہ کا سوڈان کی متحارب افواج سے تشدد ختم کرنے کا مطالبہ

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.