ETV Bharat / international

Hamas Israel War امریکی صدر کا اسرائیل دورہ کا امکان - حماس اسرائیل جنگ میں ڈھائی ہزار فلسطینی جاں بحق

امریکی انتظامیہ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن اسرائیل کا دورہ کرسکتے ہیں۔ امریکہ نے حماس اسرائیل جنگ کے آغاز کے بعد ہی اسرائیل کی نہ صرف حمایت کا اعلان کیا بلکہ اسرائیل کو ہر ممکن مدد کرنے کا بھی تیقن دیا۔ US President Biden to visit Israel

Biden considering trip
Biden considering trip
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 16, 2023, 11:26 AM IST

واشنگٹن: امریکی انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار نے اتوار کو کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن آنے والے دنوں میں اسرائیل کے دورے پر غور کر رہے ہیں لیکن اس سفر کے بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ امریکی صدر کا یہ دورہ حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی عوام کے ساتھ ہمدردی اور حمایت کی ایک ٹھوس علامت ہوگی۔ اسرائیل کا یہ دورہ امریکی صدر جوبائیڈن کے لیے اسرائیلی عوام سے ذاتی طور پر یہ یقین دہانی ہوگی کہ امریکہ اسرائیلی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

امریکی صدر کے دورہ سے غزہ میں اسرائیلی اقدامات میں مزید تیزی آسکتی ہے جس سے ایک وسیع جنگ کے رونما ہونے کا قوی خدشہ ہوسکتا ہے۔ اور اسرائیل میں امریکی صدر جوبائیڈن کی موجودگی کو حماس کے چیف اسپانسر، ایران کے اشتعال انگیز اقدام کے طور پر دیکھے جانے کا امکان ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے ہوئے حملے کے بعد اسرائیل کو روکنے کے لیے بیانات دیے۔ اتوار کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں امریکی صدر نے خبردار کیا کہ ''اسرائیل کو غزہ پر دوبارہ قبضہ نہیں کرنا چاہیے، میرے خیال میں یہ ایک بڑی غلطی ہوگی، دیکھوٍ! غزہ میں جو کچھ ہوا، میری نظر میں وہ حماس کی وجہ سے ہوا ہے، اور حماس کے انتہا پسند عناصر تمام فلسطینی عوام کی نمائندگی نہیں کرتے''۔

امریکی صدر نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اسرائیل کا دوبارہ غزہ پر قبضہ کرنا غلطی ہوگی۔ بائیڈن اور ان کی انتظامیہ کے اہلکاروں نے اسرائیل یا اس کی بمباری کی مہم پر تنقید کرنے سے انکار کیا ہے جس میں غزہ میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ہورہی ہیں۔

امریکی صدر نے اسرائیل، مصر اور دیگر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بگڑتے ہوئے تنازعات کے علاقے میں انسانی امداد اور رسد کی اجازت دیں اور ان لوگوں کی ہر ممکن مدد کریں۔ بائیڈن نے انٹرویو میں مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اسرائیل جنگ کے اصولوں کے تحت کام کرنے جا رہا ہے۔ اور مجھے یقین ہے کہ اسرائیل غزہ میں بے گناہ عام شہریوں کے لیے ادویات اور خوراک اور پانی تک رسائی یقینی بنانے میں رکاوٹ نہیں بنے گا"۔

سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن پچھلے ہفتے سے ہی مشرق وسطیٰ کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ حماس کے ساتھ جنگ کو علاقائی تنازع بننے سے روکا جا سکے۔ بلنکن نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی۔ اس دوران مصر نے اسرائیل کے فوجی آپریشن پر تنقید کی ہے۔ قاہرہ کے بعد بلنکن نے اردن کا دورہ کیا اور پیر کو بلنکن واپس اسرائیل جائیں گے۔ جہاں وہ اسرائیلی رہنماؤں سے عرب ممالک کے رہنماؤں سے ہوئی بات چیت پر تبادلہ خیال کریں گے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل نے غزہ پٹی پر زمینی حملے کا منصوبہ ملتوی کیا

مصر کے سرکاری میڈیا نے کہا کہ السیسی نے بلنکن کو بتایا کہ اسرائیل کا غزہ آپریشن اپنے دفاع کے حق سے تجاوز کر گیا ہے اور اسرائیل کا یہ اقدام اجتماعی سزا میں تبدیل ہو گیا ہے۔ وہیں دوسری جانب بلنکن نے مصر سے نکلنے سے پہلے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا حق ہے کہ وہ حماس کے ان حملوں کے خلاف اپنا دفاع کرے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔

واضح رہے کہ حماس اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں اسرائیل میں 30 امریکی شہری ہلاک ہوئے ہیں جس پر امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے رد عمل کا اظہار بھی کیا تھا۔

واشنگٹن: امریکی انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار نے اتوار کو کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن آنے والے دنوں میں اسرائیل کے دورے پر غور کر رہے ہیں لیکن اس سفر کے بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ امریکی صدر کا یہ دورہ حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی عوام کے ساتھ ہمدردی اور حمایت کی ایک ٹھوس علامت ہوگی۔ اسرائیل کا یہ دورہ امریکی صدر جوبائیڈن کے لیے اسرائیلی عوام سے ذاتی طور پر یہ یقین دہانی ہوگی کہ امریکہ اسرائیلی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

امریکی صدر کے دورہ سے غزہ میں اسرائیلی اقدامات میں مزید تیزی آسکتی ہے جس سے ایک وسیع جنگ کے رونما ہونے کا قوی خدشہ ہوسکتا ہے۔ اور اسرائیل میں امریکی صدر جوبائیڈن کی موجودگی کو حماس کے چیف اسپانسر، ایران کے اشتعال انگیز اقدام کے طور پر دیکھے جانے کا امکان ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے ہوئے حملے کے بعد اسرائیل کو روکنے کے لیے بیانات دیے۔ اتوار کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں امریکی صدر نے خبردار کیا کہ ''اسرائیل کو غزہ پر دوبارہ قبضہ نہیں کرنا چاہیے، میرے خیال میں یہ ایک بڑی غلطی ہوگی، دیکھوٍ! غزہ میں جو کچھ ہوا، میری نظر میں وہ حماس کی وجہ سے ہوا ہے، اور حماس کے انتہا پسند عناصر تمام فلسطینی عوام کی نمائندگی نہیں کرتے''۔

امریکی صدر نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اسرائیل کا دوبارہ غزہ پر قبضہ کرنا غلطی ہوگی۔ بائیڈن اور ان کی انتظامیہ کے اہلکاروں نے اسرائیل یا اس کی بمباری کی مہم پر تنقید کرنے سے انکار کیا ہے جس میں غزہ میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ہورہی ہیں۔

امریکی صدر نے اسرائیل، مصر اور دیگر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بگڑتے ہوئے تنازعات کے علاقے میں انسانی امداد اور رسد کی اجازت دیں اور ان لوگوں کی ہر ممکن مدد کریں۔ بائیڈن نے انٹرویو میں مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اسرائیل جنگ کے اصولوں کے تحت کام کرنے جا رہا ہے۔ اور مجھے یقین ہے کہ اسرائیل غزہ میں بے گناہ عام شہریوں کے لیے ادویات اور خوراک اور پانی تک رسائی یقینی بنانے میں رکاوٹ نہیں بنے گا"۔

سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن پچھلے ہفتے سے ہی مشرق وسطیٰ کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ حماس کے ساتھ جنگ کو علاقائی تنازع بننے سے روکا جا سکے۔ بلنکن نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی۔ اس دوران مصر نے اسرائیل کے فوجی آپریشن پر تنقید کی ہے۔ قاہرہ کے بعد بلنکن نے اردن کا دورہ کیا اور پیر کو بلنکن واپس اسرائیل جائیں گے۔ جہاں وہ اسرائیلی رہنماؤں سے عرب ممالک کے رہنماؤں سے ہوئی بات چیت پر تبادلہ خیال کریں گے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل نے غزہ پٹی پر زمینی حملے کا منصوبہ ملتوی کیا

مصر کے سرکاری میڈیا نے کہا کہ السیسی نے بلنکن کو بتایا کہ اسرائیل کا غزہ آپریشن اپنے دفاع کے حق سے تجاوز کر گیا ہے اور اسرائیل کا یہ اقدام اجتماعی سزا میں تبدیل ہو گیا ہے۔ وہیں دوسری جانب بلنکن نے مصر سے نکلنے سے پہلے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا حق ہے کہ وہ حماس کے ان حملوں کے خلاف اپنا دفاع کرے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔

واضح رہے کہ حماس اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں اسرائیل میں 30 امریکی شہری ہلاک ہوئے ہیں جس پر امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے رد عمل کا اظہار بھی کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.