ٹوکیو: بھارت کے دورے کے بعد جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا منگل کو یوکرین کے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں۔اس دوران کشیدا یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ جاپانی وزیر اعظم کا دورہ یوکرین بھارت کے دورے کے بعد ہو رہی ہے۔ بھارت فومیو کشیدا نے پیر کو وزیر اعظم مودی کے ساتھ نئی دہلی میں دو طرفہ بات چیت کی۔ جاپان کی وزارت خارجہ نے منگل کو وزیر اعظم فومیو کشیدا کے یوکرین کے دورے کی تصدیق کی ہے۔ کیوڈو نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم فومیو کشیدا اس دورے کے دوران کیف میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی سے ملاقات کریں گے۔ یوکرین کے دورے کے بعد کشیدا پولینڈ جائیں گے جہاں وہ 22 مارچ کو پولینڈ کی قیادت کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے۔ ذرائع کے مطابق کشیدا بھارت سے یوکرین کے لئے روانہ ہوچکے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے کے بعد کشیدا کا یہ دورہ کسی بھی جاپانی رہنما کا یوکرین کا پہلا دورہ ہے۔ قابل ذکر ہے کہ رواں برس جاپان جی سیون ممالک کے گروپ کی صدارت کر رہا ہے اور کشیدا اس سال مئی میں ہیروشیما میں ہونے والے G-7 کے تین روزہ سربراہی اجلاس کی صدارت کرنے جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ اگست 1945 میں ہیروشیما پر امریکی حملے میں ایٹم بم سے تباہی ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
- India Japan Mutual Cooperation بھارت جاپان نے باہمی تعاون کے دو معاہدے پر دستخط کیے
- Japanese Prime Minister Visits India جاپانی وزیر اعظم دو روزہ دورے پر دہلی پہنچے
جاپانی خبر کیوڈو کے مطابق فومیو کشیدا اپنے دورے سے یوکرین کو دکھانا چاہتے ہیں کہ جاپان جنگ زدہ ملک کی مدد کے لیے پرعزم ہے۔ وزیر اعظم کشیدا نے پیر کو دہلی میں کہا کہ جاپان آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل کے لیے تعاون کو وسعت دے گا۔ کشیدہ نے اصرار کیا کہ انہیں تصادم اور تقسیم سے تعاون کی طرف بڑھنا چاہیے۔ جاپانی وزیر اعظم نے بھارت کے دورے پر کہا کہ بین الاقوامی برادری ایک ایسے دور میں داخل ہو گئی ہے جس میں تعاون اور تقسیم پیچیدہ طور پر جڑے ہوئے ہیں۔