نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے منگل کے روز کہا کہ بھارت کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت کو دوبارہ شروع کرنا بہت مشکل ہے کیونکہ پڑوسی ملک سرحد پار دہشت گردی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ 'ہمارے لیے ایک ایسے پڑوسی سے تعلق رکھنا بہت مشکل ہے جو ہمارے خلاف سرحد پار دہشت گردی کو فروغ دیتا ہے۔ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ سرحد پار دہشت گردی کو فروغ دینے، اس کی سرپرستی کرنے اور اسے انجام دینے کا ارتکاب نہ کریں۔ ہمیں امید ہے کہ ایک دن ہم اس مقام تک ضرور پہنچ جائیں گے۔
جے شنکر کا یہ تبصرہ اس وقت آیا جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کی بحالی کا کوئی امکان ہے؟ جس انھوں نے یہ باتیں منگل کو پانامہ سٹی میں پانامہ کی وزیر خارجہ جنینا تیوانے مینکومو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ جے شنکر پانامہ کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ وہ پیر کو پاناما سٹی پہنچے اور پاناما کے نائب وزیر برائے خارجہ امور ولادیمیر فرانکوس نے ان کا استقبال کیا۔ پاناما کے بعد وہ کولمبیا اور ڈومینیکن ریپبلک کا دورہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کی ممکنہ بحالی کی قیاس آرائیوں کے درمیان جئے شنکر کا یہ تبصرہ ایک ایسے اہم وقت پر آیا ہے جب پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو اگلے ماہ گوا میں ہونے والے ایس سی او کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت آنے والے ہیں۔ بلاول بھٹو کا دورہ حالیہ دنوں میں کسی بھی پاکستانی رہنما کا بھارت کا پہلا اعلیٰ سطحی دورہ ہوگا۔