ETV Bharat / international

Jaishankar Meets Iranian Deputy FM جے شنکر کی ایرانی نائب وزیر خارجہ سے ملاقات

author img

By

Published : Nov 23, 2022, 10:46 PM IST

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سماجی رابطہ سائٹ کے ذریعہ بتایا کہ آج ایرانی نائب وزیر خارجہ علی باقری سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعاون اور مشترکہ جامع ایکشن پلان (JCPOA) پر تبادلہ خیال کیا۔Jaishankar meets Iranian Deputy FM

Jaishankar meets Iranian Deputy Foreign Minister
جے شنکر کی ایرانی نائب وزیر خارجہ سے ملاقات

نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بدھ کو ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعاون اور مشترکہ جامع ایکشن پلان (JCPOA) پر تبادلہ خیال کیا۔ ٹویٹر پر جے شنکر نے کہا کہ ایرانی نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور علی باقری کا استقبال کرتے ہوئے خوشی ہوئی، انھوں نے مزید لکھا کہ دو طرفہ تعاون، علاقائی مسائل اور JCPOA پر تبادلہ خیال کیا گیا۔Jaishankar meets Iranian Deputy FM

Jaishankar meets Iranian Deputy Foreign Minister
جے شنکر کا ٹویٹ

مشترکہ جامع ایکشن پلان (JCPOA) کو 2015 کے ایران جوہری معاہدے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ بھارت اور ایران کے تعلقات ہزاروں سال پر محیط ہیں۔ 1950 میں دوستی کے معاہدے سے سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد وزارتی سطح پر ملاقات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے قبل ستمبر میں ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے جے شنکر سے بات کی تھی۔ دونوں ممالک نے مختلف سطحوں پر کئی دو طرفہ مشاورتی میکانزم قائم کیے ہیں۔ ان میں وزارتی سطح پر زیر صدارت جوائنٹ کمیٹی میٹنگ (JCM)، خارجہ سیکرٹری کی سطح پر دفتر خارجہ کی مشاورت اور جوائنٹ سیکرٹری/ڈی جی کی سطح پر جوائنٹ قونصلر کمیٹی کی میٹنگ شامل ہیں۔

بھارت ایران تجارتی تعلقات روایتی طور پر ایرانی خام تیل کی بھارتی درآمد پر حاوی تھے۔ 2018-19 میں بھارت نے ایران سے 12.11 بلین امریکی ڈالر کا خام تیل درآمد کیا۔ 2019-20 کے دوران دوطرفہ تجارت 4.77 بلین امریکی ڈالر تھی، جو کہ 2018-19 کی 17.03 بلین امریکی ڈالر کی تجارت کے مقابلے میں 71.99 فیصد کم ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ 2011-12 اور 2019-20 کے درمیان ایران کو بھارتی برآمدات میں 45.60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بدھ کو ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعاون اور مشترکہ جامع ایکشن پلان (JCPOA) پر تبادلہ خیال کیا۔ ٹویٹر پر جے شنکر نے کہا کہ ایرانی نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور علی باقری کا استقبال کرتے ہوئے خوشی ہوئی، انھوں نے مزید لکھا کہ دو طرفہ تعاون، علاقائی مسائل اور JCPOA پر تبادلہ خیال کیا گیا۔Jaishankar meets Iranian Deputy FM

Jaishankar meets Iranian Deputy Foreign Minister
جے شنکر کا ٹویٹ

مشترکہ جامع ایکشن پلان (JCPOA) کو 2015 کے ایران جوہری معاہدے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ بھارت اور ایران کے تعلقات ہزاروں سال پر محیط ہیں۔ 1950 میں دوستی کے معاہدے سے سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد وزارتی سطح پر ملاقات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے قبل ستمبر میں ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے جے شنکر سے بات کی تھی۔ دونوں ممالک نے مختلف سطحوں پر کئی دو طرفہ مشاورتی میکانزم قائم کیے ہیں۔ ان میں وزارتی سطح پر زیر صدارت جوائنٹ کمیٹی میٹنگ (JCM)، خارجہ سیکرٹری کی سطح پر دفتر خارجہ کی مشاورت اور جوائنٹ سیکرٹری/ڈی جی کی سطح پر جوائنٹ قونصلر کمیٹی کی میٹنگ شامل ہیں۔

بھارت ایران تجارتی تعلقات روایتی طور پر ایرانی خام تیل کی بھارتی درآمد پر حاوی تھے۔ 2018-19 میں بھارت نے ایران سے 12.11 بلین امریکی ڈالر کا خام تیل درآمد کیا۔ 2019-20 کے دوران دوطرفہ تجارت 4.77 بلین امریکی ڈالر تھی، جو کہ 2018-19 کی 17.03 بلین امریکی ڈالر کی تجارت کے مقابلے میں 71.99 فیصد کم ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ 2011-12 اور 2019-20 کے درمیان ایران کو بھارتی برآمدات میں 45.60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.