ETV Bharat / international

اٹلی نے لیبارٹری سے تیار کردہ گوشت پر پابندی عائد کر دی

کئی مہینوں سے چلی آرہی بحث کو ختم کرتے ہوئے آخر کار اٹلی نے لیبارٹری سے تیار کردہ گوشت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بین الاقوامی تنظیم برائے تحفظ حیوانات نے حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ lab-grown meat prohibiting in Italy

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 25, 2023, 2:24 PM IST

روم: اٹلی نے لیبارٹری سے تیار کردہ گوشت کی پیداوار، فروخت اور درآمد پر پابندی لگا دی ہے اور وہ ایسا کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ اطالوی پارلیمنٹ نے مہینوں کی بحث کے بعد یہ نیا قانون منظور کیا ہے۔ نئے قانون کے تحت اس کی خلاف ورزی پر 60,000 یورو (65,800 امریکی ڈالر) تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
اٹلی کی جانب سے پابندی ایک ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب جرمنی اور اسپین سمیت دیگر ممالک لیبارٹری سے تیار کیے جانے والے گوشت کی پیداوار کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے تحقیق میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی گوشت کی پروسیسنگ زیادہ پائیدار ہے کیونکہ اس کا ماحولیاتی اثر کم ہوتا ہے۔ یہ صحت مند بھی ہو سکتا ہے کیونکہ اسے ہارمونز اور اینٹی بائیوٹک کے استعمال کی ضرورت نہیں ہوتی ہے اور اس کی قیمت روایتی طور پر کھائے جانے والے گوشت سے کم ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:گوشت کھانے سے ہڈیاں کمزور ہو سکتی ہیں

بین الاقوامی تنظیم برائے تحفظ حیوانات (او آئی پی اے) نے اس بات پر زور دیا کہ جانوروں کے خلیات سے اخذ کردہ مصنوعی گوشت ایک "اخلاقی متبادل" کی نمائندگی کرتا ہے جو جانوروں کی فلاح و بہبود، ماحولیاتی پائیداری، یا خوراک کی حفاظت کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتا۔

روم: اٹلی نے لیبارٹری سے تیار کردہ گوشت کی پیداوار، فروخت اور درآمد پر پابندی لگا دی ہے اور وہ ایسا کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ اطالوی پارلیمنٹ نے مہینوں کی بحث کے بعد یہ نیا قانون منظور کیا ہے۔ نئے قانون کے تحت اس کی خلاف ورزی پر 60,000 یورو (65,800 امریکی ڈالر) تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
اٹلی کی جانب سے پابندی ایک ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب جرمنی اور اسپین سمیت دیگر ممالک لیبارٹری سے تیار کیے جانے والے گوشت کی پیداوار کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے تحقیق میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی گوشت کی پروسیسنگ زیادہ پائیدار ہے کیونکہ اس کا ماحولیاتی اثر کم ہوتا ہے۔ یہ صحت مند بھی ہو سکتا ہے کیونکہ اسے ہارمونز اور اینٹی بائیوٹک کے استعمال کی ضرورت نہیں ہوتی ہے اور اس کی قیمت روایتی طور پر کھائے جانے والے گوشت سے کم ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:گوشت کھانے سے ہڈیاں کمزور ہو سکتی ہیں

بین الاقوامی تنظیم برائے تحفظ حیوانات (او آئی پی اے) نے اس بات پر زور دیا کہ جانوروں کے خلیات سے اخذ کردہ مصنوعی گوشت ایک "اخلاقی متبادل" کی نمائندگی کرتا ہے جو جانوروں کی فلاح و بہبود، ماحولیاتی پائیداری، یا خوراک کی حفاظت کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.