اسرائیلی فورسز نے جمعہ کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے جنین میں ایک فوجی آپریشن کے دوران تین فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ Israeli troops kill Palestinians اسرائیلی فوج کے مطابق فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم کی وجہ سے یہ ہلاکتیں ہوئیں۔ قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی فوج مقبوضہ مغربی کنارے میں اس سال کے شروع میں ہونے والے حملوں میں 19 اسرائیلی افراد کی ہلاکت کے بعد سے تقریباً روزانہ چھاپے مار رہی ہے۔
کئی حملہ آوروں کے آبائی شہر جنین اور اس کے اطراف میں گرفتاری کے لیے بہت سے چھاپے مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے ہتھیاروں کی تلاش میں دو مقامات پر چھاپے مارنے گئے تھے جہاں پر فلسطینیوں کی طرف سے فائرنگ اور ان پر دھماکہ خیز مواد پھینکے گئے جس کے جواب میں فوجیوں نے فائرنگ کی۔
ملٹری چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایوب کوہاوی نے ایک بیان میں کہا کہ تین عسکریت پسند مارے گئے۔ بعد ازاں سوشل میڈیا پر فوٹیج میں گولیوں سے چھلنی گاڑی کو خون کے دھبے اور رہائشی اس کا معائنہ کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ چھاپے کے بعد سینکڑوں مشتعل باشندے جنین اسپتال کے باہر جمع ہوئے، "خدا سب سے بڑا ہے" کے نعرے لگا رہے تھے اور بدلہ لینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ تینوں کی تدفین جمعہ کے بعد کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: Israel-Palestine Conflict: اسرائیلی جارحیت دو ریاستی حل کو مشکل بنا دے گا، فلسطینی وزیراعظم
فلسطینی جمعہ کو اسرائیلی حکومت کی بستیوں میں توسیع اور اراضی ضبط کرنے کی پالیسیوں کے خلاف ہفتہ وار ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں لیکن زیادہ تر یہ مظاہرے تنازعات میں بدل جاتے ہیں۔ اسرائیل نے دو ہفتے قبل 4000 سے زائد ہاؤسنگ یونٹس کی منظوری دی تھی۔واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں مغربی کنارے پر قبضہ کر لیا تھا جبکہ فلسطینی اسے اپنی مستقبل کی ریاست کا اہم حصہ بنانا چاہتے ہیں۔ فلسطینیوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں غزہ کی پٹی اور مشرقی یروشلم کے ساتھ مغربی کنارہ بھی حوالے کیا جائے تاکہ وہ ایک آزاد فلسطینی ریاست تشکیل دے سکیں جبکہ اسرائیلی حکومت نے اقوام متحدہ کے اعتراضات کے باوجود فلسطین کو ایک آزاد سیاسی اور سفارتی ادارے کے طور پر تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور مقبوضہ علاقوں میں بستیاں تعمیر کر رکھی ہیں۔