اسرائیل کی پارلیمنٹ جمعرات کو تحلیل کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی چار سال سے بھی کم عرصے میں پانچویں مرتبہ نومبر میں عام انتخابات کرانے کی تجویز کو پارلیمنٹ نے منظوری بھی دے دی۔ اسرائیل کے وزیر خارجہ اور سابق حکومت کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کرنے والے یائر لاپڈ جمعے کی نصف شب کے بعد ملک کے نگران وزیراعظم بن جائیں گے۔ وہ اس عہدے پر فائز ہونے والے 14ویں شخص ہوں گے۔
پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی قرارداد کی 92 ارکان نے حمایت کی جبکہ کسی رکن نے مخالفت نہیں کی۔ عام انتخابات اب یکم نومبر کو ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اسرائیل کی تاریخ میں سب سے کم وقت کے لیے وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے ہیں۔ان کی حکومت بننے کے ایک سال بعد ہی گر گئی۔ بینیٹ کی حکومت اسرائیل کی تاریخ کے طویل ترین 12 سال تک وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو کو معزول کرنے کے بعد قائم کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
اسرائیل کے نئے وزیراعظم نفتالی بینیٹ کون ہے؟
Israel Politics: بینجامن نتن یاہو کا 12 سالہ دور ختم، نفتالی اسرائیل کے نئے وزیراعظم
49 سالہ نفتالی بینیٹ نے پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد اسرائیل کے نئے وزیراعظم کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔ اس وقت اسرائیل کی 120 رکنی پارلیمنٹ 'کنیسیٹ' میں 60 اراکین نے نفتالی کے حق میں اور 59 اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیا اور ایک رکن غیر حاضر رہا۔ اس اتحاد میں مختلف نظریات کی آٹھ جماعتیں شامل تھیں۔