شام کے دارالحکومت دمشق کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی راکٹ حملے میں کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ تاہم زیادہ تر میزائلوں کو فضائی دفاعی نظام نے مار گرایا۔ یہ اطلاع شامی وزارت دفاع نے دی۔ شام میں حکومت کے حامی ٹی وی چینل الاخباریہ نے بتایا کہ شامی فضائی دفاع دمشق کے علاقے میں دشمن کے حملوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ یہاں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔Israeli missile strike in capital of Syria
شام کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا، ’’جمعہ کو تقریباً 23.01 بجے (مقامی وقت)، اسرائیل نے دمشق کے جنوب میں بعض مقامات پر شام کے زیر قبضہ گولان سے زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں سے حملہ کیا‘‘۔ بیان میں یہ بھی کہا، ہمارے فضائی دفاعی نظام نے اس کا جواب دیا اور بیشتر میزائلوں کو مار گرایا۔ اس حملے میں تین افراد ہلاک اور کچھ بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ''اسرائیلی دشمن نے جارحیت کی، جس کے نتیجے میں تین شہید اور کچھ مادی نقصان ہوا''۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس وار مانیٹر نے کہا کہ ہلاک ہونے والے تین افراد فوجی افسران تھے اور فضائی دفاعی عملے کے چار دیگر ارکان زخمی ہوئے۔ مانیٹر نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں دمشق کے قریب ایرانی ٹھکانوں اور ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Israeli Strikes on Syria: شام میں اسرائیل کا فضائی حملہ، دو شہری ہلاک
اس سے قبل اسرائیل نے 13 مئی کو حملہ کیا تھا جس میں وسطی شام میں پانچ افراد ہلاک ہوئے، اور دوسرا 27 اپریل کو دمشق کے قریب، جس میں سیریئن آبزرویٹری کے مطابق 2022 کے مہلک ترین حملے میں 10 جنگجو مارے گئے، جن میں چھ شامی فوجی بھی شامل تھے۔
شام میں 2011 میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے، اسرائیل نے وہاں سینکڑوں فضائی حملے کیے ہیں، جن میں سرکاری دستوں کے ساتھ ساتھ ایران کی حمایت یافتہ اتحادی افواج اور لبنان کے حزب اللہ گروپ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ شام میں لڑائی میں تقریباً نصف ملین افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ملک کی تقریباً نصف آبادی کو اپنے گھروں سے بے گھر ہونا پڑا ہے۔