ETV Bharat / international

اسرائیلی وزیر خزانہ نے غزہ سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی پر زور دیا

mass exodus from Gaza جنگ کے بعد غزہ سے متعلق اسرائیل کے منصوبے دھیرے دھیرے سامنے آرہے ہیں۔ اسرائیلی وزیر خزانہ نے غزہ سے فلسطینیوں کی جبراً نقل مکانی کی حمایت کرتے ہوئے، غزہ میں یہودئی بستیوں کو آباد کرنے پر زور دیا ہے۔ وہیں، اسرائیلی وزیر اعظم نے ایک پریس کانفرنس میں غزہ کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں رکھنے کی بات کہی ہے۔

Israeli finance minister urges mass migration from Gaza
Israeli finance minister urges mass migration from Gaza
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 1, 2024, 7:50 AM IST

Updated : Jan 1, 2024, 10:27 AM IST

یروشلم: اتوار کے روز اسرائیل کے وزیر خزانہ سمو ٹریچ نے غزہ سے جبراً نقل مکانی کو خوش آئند قرار دیا۔ سموٹریچ نے شمالی غزہ کے علاقوں میں یہودی بستیوں کو دوبارہ قائم کرنے پر زور دیا۔ واضح رہے ان علاقوں سے اسرائیل نے 2005 میں آباد کاروں اور فوجیوں کو واپس بلا لیا تھا۔ اسرائیل کے وزیر خزانہ سمو ٹریچ نے آرمی ریڈیو پر کہا کہ، "اگر بعد کے دنوں میں غزہ میں 20 لاکھ کے بجائے صرف ایک یا دو لاکھ عرب ہوتے تو پوری بحث بالکل مختلف ہوتی،" اس بیان کے بعد اتوار کو ہی وزیر اعظم کے دفتر کے ایک اہلکار نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو دوبارہ آباد نہیں کرنا چاہتا۔ اسرائیلی جارحیت کے پیمانے اور فلسطینیوں کی جنوب کی طرف نقل مکانی نے فلسطینیوں اور عرب ممالک میں خوف پیدا کر دیا ہے۔ انھیں لگتا ہے کہ اسرائیل غزہ کی آبادی کو باہر نکالنے اور اسے واپس جانے سے روکنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

ڈرون تصویر، جنوبی غزہ کی پٹی میں بے گھر افراد کے زیر استعمال ہزاروں خیموں کو دکھاتی ہے۔
ڈرون تصویر، جنوبی غزہ کی پٹی میں بے گھر افراد کے زیر استعمال ہزاروں خیموں کو دکھاتی ہے۔

حالانکہ سموٹریچ کو بڑی حد تک جنگی کابینہ نے نظرانداز کر دیا ہے جس میں وہ شامل نہیں ہے۔ لیکن ان کے تبصروں سے پڑوسی ملک مصر کے ساتھ کشیدگی بڑھنے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ مصر دیگر عرب ممالک کے ساتھ فلسطینی پناہ گزینوں کی ممکنہ بڑے پیمانے پر آمد کے بارے میں گہری تشویش میں مبتلا ہے۔

ڈرون تصویر، جنوبی غزہ کی پٹی میں بے گھر افراد کے زیر استعمال ہزاروں خیموں کو دکھاتی ہے۔
ڈرون تصویر، جنوبی غزہ کی پٹی میں بے گھر افراد کے زیر استعمال ہزاروں خیموں کو دکھاتی ہے۔

دوسری جانب، اسرائیل کے غزہ کے مستقبل کے حوالے سے اپنے سب سے مضبوط اتحادی امریکہ کے ساتھ بھی اختلافات ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے غزہ کی پٹی پر سکیورٹی کنٹرول برقرار رکھنے کی بات کہی ہے۔ ہفتے کے روز ایک نیوز کانفرنس میں، نتن یاہو نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اسرائیل، مصر کے ساتھ سرحد کے علاوہ غزہ کا کنٹرول سنبھال لے گا۔لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ مصر ممکنہ طور پر وہاں کسی بھی اسرائیلی فوجی موجودگی کی مخالفت کرے گا۔ نتن یاہو نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر حمایت یافتہ مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں کا انتظام سنبھال رہی فلسطینی اتھارٹی کو اپنی محدود حکمرانی کو غزہ تک بڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ پر اسرائیل کی بمباری: ڈھائی ماہ میں تقریباً 30 ہزار بم گرائے

امریکہ ایک متحدہ فلسطینی حکومت چاہتا ہے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ اور اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو حتمی طور پر ریاستی حیثیت کے پیش خیمہ کے طور پر چلائے۔ واضح رہے، اسرائیل-فلسطینی امن مذاکرات ایک دہائی قبل ٹوٹ گئے تھے اور اس کے بعد سے اسرائیلی حکومتیں فلسطینی ریاست کی سخت مخالف رہی ہیں۔

یروشلم: اتوار کے روز اسرائیل کے وزیر خزانہ سمو ٹریچ نے غزہ سے جبراً نقل مکانی کو خوش آئند قرار دیا۔ سموٹریچ نے شمالی غزہ کے علاقوں میں یہودی بستیوں کو دوبارہ قائم کرنے پر زور دیا۔ واضح رہے ان علاقوں سے اسرائیل نے 2005 میں آباد کاروں اور فوجیوں کو واپس بلا لیا تھا۔ اسرائیل کے وزیر خزانہ سمو ٹریچ نے آرمی ریڈیو پر کہا کہ، "اگر بعد کے دنوں میں غزہ میں 20 لاکھ کے بجائے صرف ایک یا دو لاکھ عرب ہوتے تو پوری بحث بالکل مختلف ہوتی،" اس بیان کے بعد اتوار کو ہی وزیر اعظم کے دفتر کے ایک اہلکار نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو دوبارہ آباد نہیں کرنا چاہتا۔ اسرائیلی جارحیت کے پیمانے اور فلسطینیوں کی جنوب کی طرف نقل مکانی نے فلسطینیوں اور عرب ممالک میں خوف پیدا کر دیا ہے۔ انھیں لگتا ہے کہ اسرائیل غزہ کی آبادی کو باہر نکالنے اور اسے واپس جانے سے روکنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

ڈرون تصویر، جنوبی غزہ کی پٹی میں بے گھر افراد کے زیر استعمال ہزاروں خیموں کو دکھاتی ہے۔
ڈرون تصویر، جنوبی غزہ کی پٹی میں بے گھر افراد کے زیر استعمال ہزاروں خیموں کو دکھاتی ہے۔

حالانکہ سموٹریچ کو بڑی حد تک جنگی کابینہ نے نظرانداز کر دیا ہے جس میں وہ شامل نہیں ہے۔ لیکن ان کے تبصروں سے پڑوسی ملک مصر کے ساتھ کشیدگی بڑھنے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ مصر دیگر عرب ممالک کے ساتھ فلسطینی پناہ گزینوں کی ممکنہ بڑے پیمانے پر آمد کے بارے میں گہری تشویش میں مبتلا ہے۔

ڈرون تصویر، جنوبی غزہ کی پٹی میں بے گھر افراد کے زیر استعمال ہزاروں خیموں کو دکھاتی ہے۔
ڈرون تصویر، جنوبی غزہ کی پٹی میں بے گھر افراد کے زیر استعمال ہزاروں خیموں کو دکھاتی ہے۔

دوسری جانب، اسرائیل کے غزہ کے مستقبل کے حوالے سے اپنے سب سے مضبوط اتحادی امریکہ کے ساتھ بھی اختلافات ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے غزہ کی پٹی پر سکیورٹی کنٹرول برقرار رکھنے کی بات کہی ہے۔ ہفتے کے روز ایک نیوز کانفرنس میں، نتن یاہو نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اسرائیل، مصر کے ساتھ سرحد کے علاوہ غزہ کا کنٹرول سنبھال لے گا۔لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ مصر ممکنہ طور پر وہاں کسی بھی اسرائیلی فوجی موجودگی کی مخالفت کرے گا۔ نتن یاہو نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر حمایت یافتہ مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں کا انتظام سنبھال رہی فلسطینی اتھارٹی کو اپنی محدود حکمرانی کو غزہ تک بڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ پر اسرائیل کی بمباری: ڈھائی ماہ میں تقریباً 30 ہزار بم گرائے

امریکہ ایک متحدہ فلسطینی حکومت چاہتا ہے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ اور اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو حتمی طور پر ریاستی حیثیت کے پیش خیمہ کے طور پر چلائے۔ واضح رہے، اسرائیل-فلسطینی امن مذاکرات ایک دہائی قبل ٹوٹ گئے تھے اور اس کے بعد سے اسرائیلی حکومتیں فلسطینی ریاست کی سخت مخالف رہی ہیں۔

Last Updated : Jan 1, 2024, 10:27 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.