غزہ: اسرائیل کے غزہ اور مغربی کنارے میں مظالم کی ایک اور بھیانک رات گزر گئی غزہ پر رات بھر اسرائیلی طیاروں اور توپ خانوں کی بمباری جاری رہی۔ اسرائیلی بمباری نے غزہ کو کھنڈر بنادیا ہے، غزہ کے نصر میڈیکل کمپلیکس پر حملے کے علاوہ القدس اور کمال عدوان اسپتال کے نزدیک فضائی حملے کیے گئے جبکہ بچوں کے الرنتیسی اسپتال کو بھی خالی کرنے کی دھمکی دے دی گئی۔ اسرائیلی حملوں کا خاص ہدف انتہائی گنجان آباد وسطی علاقہ اور الشاطئی کیمپ بنا، اسرائیلی فوج الشاطئی کیمپ میں گھسنے کی کوششیں کررہی ہے، مشرقی علاقے شجاعیہ میں بھی گھروں پر بمباری سے متعدد فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ کے حملوں سے عبادت گاہیں اور مساجد بھی محفوظ نہیں ہیں۔ خان یونس میں اسرائیلی بمباری سے 2 مساجد شہید کردی گئی ہیں۔
اسرائیلی افواج کی جانب سے جان بچانے والے طبی امداد کے قافلے کو بھی نشانہ بنایا گیا، عالمی ریڈ کراس کے مطابق دو ٹرکوں کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ عالمی ادارہ صحت کےمطابق غزہ میں ہر روز اوسطاً 180 بچے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب غزہ سٹی میں اسرائیلی فوج اور فلسیطنی مزاحمت کاروں میں جھڑپیں بھی جاری ہیں، فلسطینی مزاحمت کار بھی مختلف ہتھیاروں اور مارٹر گولوں سے اسرائیلی فوج پر حملے کر رہے ہیں۔ القسام بریگیڈز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ، اس کے جنگجوؤں نے بھی اسرائیلی افواج پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ القسام نے دعویٰ کیا ہے کہ، میزائلوں سے اسرائیلی فوج کی 10 سے زائد گاڑیاں اور 4 فوجی ٹینک تباہ کر دیے گئے ہیں۔ حماس کے مطابق غزہ کے جنوب میں اسرائیلی فوجیوں کے قافلے کو گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب شمالی غزہ سے فلسطینیوں کا بڑے پیمانے پر انخلاء جاری ہے۔ اسرائیل شروع ہی سے شمالی غزہ کے باشندوں کو جنوب کی جانب منتقل ہونے کا دباو بناتا آیا ہے۔
وہیں، غزہ میں حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔ تباہ شدہ غزہ میں لوگ غذہ اور پینے کے پانی کی قلت کا سامنا کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ میں اقوام متحدہ کے 89 اہلکار ہلاک
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 10 ہزار 569 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک اسرائیلی بمباری سے جاں بحق ہونے والے افراد میں 4 ہزار 324 بچے،2 ہزار 823 خواتین اور 649 معمر افراد شامل ہیں۔