یروشلم: تقریباً ایک ماہ قبل، اسرائیلی فوج نے غزہ کے الشفاء اسپتال کا ایک تفصیلی تھری ڈی ماڈل پیش کیا تھا، جس میں زیر زمین تنصیبات کا ایک سلسلہ دکھایا گیا تھا۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ علاقے کی سب سے بڑے اسپتال کے تحت حماس کا ایک وسیع کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا حصہ ہے۔ اسپتال کا کنٹرول سنبھالنے کے کئی دن بعد، اسرائیلی فوج نے ابھی تک کسی بھی بنیادی ڈھانچے کو دنیا کے سامنے پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ تاہم اسرائیلی فوج بارہا کچھ زیر زمین بنکر کی تصاویر اور ویڈیو جاری کررہی ہے جو حماس کے ذریعہ استعمال کئے جانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ ویڈیو میں دکھائے جانے والے زیر زمین بنکر کافی تنگ لیکن قابل رسائی ہیں۔ اسرائیل نے ہتھیاروں کا ایک ذخیرہ بھی میڈیا کے سامنے پیش کیا ہے جو مبینہ طور پر فوجیوں کو اسپتال کی تلاشی کے دوران ملا ہے۔
- اسرائیل کو اب تک نہیں ملا حماس کا کمانڈ سینٹر!
اسرائیلی حکام نے بدھ کے روز منظر عام پر آنے والے زیر زمین بنکر کو اسموکنگ گن سے تعبیر کرتے ہوئے اسے حماس کا ٹھکانا قرار دیا ہے۔ لیکن ان کمروں میں کوئی حتمی ثبوت نہیں تھا کہ وہ حماس کے عسکریت پسندوں کے زیر استعمال تھا۔ مزید یہ کہ کمرے مین دھول تھی، کمرے چھوٹے، اور زنگ آلود ہیں جسے الشفاء اسپتال میں اسرائیلی دعویٰ کے مطابق حماس کا بڑا کمانڈ سینٹر نہیں کہا جاسکتا۔
حماس کے رہنما حمدان نے الشفاء اسپتال سے حاصل کردہ جو سامان اور ثبوت پیش کیے ہیں اس کا مذاق اڑایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ، "اسرائیلیوں نے کہا کہ وہاں ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر ہے، جس کا مطلب ہے کہ معاملہ صرف ایک سرنگ سے بڑا ہے۔" وہیں، اسرائیلی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ یہ ابتدائی ثبوت "تصوراتی" تھیں اور ان کا مطلب لفظی طور پر لیا جانا نہیں تھا۔ انہوں نے مزید بہت سی دریافتوں کا وعدہ بھی کیا ہے۔