غزہ: حماس نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں میں کم از کم 500 افراد ہلاک ہونے والے اسپتال پر حملے کی پوری ذمہ داری براہ راست تل ابیب انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔ حماس کی جانب سے الاحلی بیپٹسٹ ہسپتال پر حملے کے حوالے سے ایک تحریری بیان جاری کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے "جھوٹی کہانیاں بنا کر قتل عام کی حقیقت کو مسخ کرنے کی کوشش کی" اور کہا کہ "فاشسٹ قابض افواج، جنہوں نے ہسپتال کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی، 23 ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا،خاندانوں سمیت 25 سے زائد ڈاکٹروں اور 3 ہزار سے زائد فلسطینی شہریوں کو مار ڈالا۔ ان میں سے 70 فیصد بچے اور خواتین تھے۔"
یہ بھی پڑھیں: Gaza Massacre غزہ کے اسپتال پر حملے میں پانچ سو سے زائد افراد ہلاک
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل اب تک ایک لاکھ 20ہزار گھروں کو تباہ کر چکا ہے، ان میں رہنے والوں کے سر ہیں "ہسپتال کے قتل عام کی ذمہ داری براہ راست اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔" بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ امریکہ کے فراہم کردہ ہتھیاروں کی مدد سے کیا گیا اور اس کی ملکیت اسرائیل کے علاوہ کسی اور کی نہیں، اور اقوام متحدہ اور دنیا کے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی فوج کے اس جرم کی مذمت کریں۔ اور اسرائیلی حکومت کے فیصلوں کے ذریعے کیے گئے حملوں کو روکیں۔
یو این آئی