ETV Bharat / international

یہ کیسی جنگ بندی؟ - جنگ بندی کے باوجود امداد کو ترس رہے فلسطینی

غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل نے اپنی جیلوں میں قید 180 فلسطینیوں کو رہا کیا ہے لیکن اس دوران مغربی کنارے میں اسرائیل نے 3200 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے اور کئی فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ دوسری جانب، غزہ میں معاہدے کے تحت طے پائی امداد بھی نہیں پہنچ پارہی ہے۔ Israel's aggression in the West Bank

Israel Hamas War
Israel Hamas War
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 29, 2023, 8:29 AM IST

Updated : Nov 29, 2023, 9:48 AM IST

غزہ: غزہ میں جنگ معاہدہ جاری ہے لیکن اسرائیل نے اپنی فلسطین مخالف جارحیت کو غزہ سے مغربی کنارہ منتقل کر دیا ہے۔ غزہ میں بچی کھچی آبادی راحت کی سانس لے رہی ہے لیکن مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پر دھاوا بول دیا ہے۔

Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank
  • یہ کیسی جنگ بندی؟

غزہ کی پٹی میں اعلان کردہ مختصر جنگ بندی کے باوجود مغربی کنارے میں اسرائیلی چھاپے اور فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اسرائیلی حکومت نے غزہ میں یرغمالیوں کے بدلے میں چند درجن فلسطینیوں کو رہا کیا ہے مگر دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غرب اردن سے حالیہ چند دنوں میں سینکڑوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران اور اسیران کلب نے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 7 اکتوبر سے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے شروع کی گئی گرفتاری مہم کی تعداد 3,200 سے زیادہ فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر نوجوانوں کو ان کے گھروں سے یا اسرائیلی چوکیوں سے اٹھایا گیا۔

Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank

منگل کے روز اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں رام اللہ کے مغرب میں واقع بیتونیہ اور کفر عین نامی قصبوں پر دھاوا بول دیا اور دو نوجوانوں کو گولی مار دی جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیتونیہ پر دھاوا بول دیا اور عوفر جیل کے آس پاس موجود فلسطینیوں پر اس وقت گولیاں چلائیں جب وہ قیدیوں کی چوتھی کھیپ کی رہائی کے لیے جیل کے قریب جمع تھے۔ اسرائیلی فورسز نے شمالی مغربی کنارے میں قلقیلیہ پر بھی دھاوا بول دیا۔ ایک نوجوان کو گولیاں مار کر زخمی کر دیا۔ گذشتہ روز بھی اسرائیلی فورسز نے الخلیل کے مشرق میں واقع قصبے بنی نعیم میں چھاپوں اور دراندازی کے واقعات میں 26 افراد کو گرفتار کر لیا۔ غرب اردن میں فلسطینیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ 7 اکتوبر سے جاری ہے۔ گذشتہ جمعہ کو حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی کے بعد اب تک تقریباً 80 یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے جس میں بیشتر اسرائیلی شہری ہیں جب کہ اس دوران 180 فلسطینیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔

Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank
  • جنگ بندی کے باوجود امداد کو ترس رہے فلسطینی:

جنگ بندی معاہدے کے بعد غزہ میں بڑے پیمانے پر امداد کی رسائی سے متعلق اسرائیل بڑے بڑے دعوے کر رہا ہے۔ لیکن حیقیت اس کے برخلاف ہے۔ جنگ بندی معاہدہ کے تحت، غزہ میں روزانہ 160 سے 200 ٹرکوں تک امداد کی ترسیل طئے پائی ہے، تاکہ اس سے اشد ضرورت خوراک، پانی اور ادویات کے ساتھ ساتھ گھروں، اسپتالوں اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے لیے ایندھن بھی پہنچانا ہے۔ اگر اسرائیلی دعوے کو قبول بھی کر لیا جائے تو پھر بھی، موجودہ ضرورت کے مطابق یہ نصف سے بھی کم امداد ہے جو غزہ لڑائی سے پہلے درآمد کر رہا تھا۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی کی ترجمان جولیٹ ٹوما نے کہا کہ لوگ پناہ گاہوں میں بھاری کپڑے، گدے اور کمبل مانگ رہے ہیں اور کچھ تباہ شدہ گاڑیوں میں سو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ، "ضروریات بہت زیادہ ہیں، کیونکہ انہوں نے سب کچھ کھو دیا ہے، اور انہیں ہر چیز کی ضرورت ہے۔"

Trucks carrying humanitarian aid line up to cross Rafah crossing port, Egypt
Trucks carrying humanitarian aid line up to cross Rafah crossing port, Egypt
Palestinians line up for cooking gas
Palestinians line up for cooking gas
Palestinians displaced by the Israeli bombardment of the Gaza Strip seek cover from a winter rainfall
Palestinians displaced by the Israeli bombardment of the Gaza Strip seek cover from a winter rainfall
Palestinians displaced by the Israeli bombardment of the Gaza Strip queue for water
Palestinians displaced by the Israeli bombardment of the Gaza Strip queue for water
  • اسرائیل کی جنوبی غزہ پر حملے کی تیاری:

شمالی غزہ میں اسرائیل کی بمباری اور زمینی کارروائیوں نے 1.8 ملین سے زائد افراد کو بے گھر کر دیا ہے، غزہ کی تقریباً 80 فیصد آبادی، نے جنوبی غزہ میں پناہ لی ہے، اقوام متحدہ کے مطابق لاکھوں لوگ اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکولوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ بہت سے لوگ زیادہ بھیڑ کی وجہ سے باہر سڑکوں پر سونے پر مجبور ہیں۔ پورے غزہ میں بارش اور ٹھنڈی ہواؤں نے حالات کو مزید دگرگوں بنا دیا ہے۔ ایسے حالات میں اسرائیل اپنی جارحیت کو جنوبی غزہ کی طرف موڑنے پر بضد ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں حماس کے خلاف جنگ دوبارہ شروع کرنے اور اس کی فوجی صلاحیتوں کو کچلنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ابھی تک اس جنگ میں 70 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ بنا ثبوت پیش کیے اسرائیل حماس کے سینکڑوں جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پہلے اسرائیل نے شمالی غزہ کے باشندوں کو جنوبی غزہ منتقل ہونے کا دباو بنایا اور اب جنوبی غزہ کی طرف پیش قدمی کی بات کررہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مصر نے پناہ گزینوں کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اسرائیل نے اپنی سرحد سیل کر دی ہیں تو ایسے میں اگر اسرائیل حملہ کرتا ہے تو جنوبی غزہ میں عارضی ٹینٹوں میں پناہ لیے ہوئے فلسطینی کہاں جائیں۔

یہ بھی پڑھیں:رہائی پانے والے اسرائیلیوں نے حماس اور القسام بریگیڈز کے حسن سلوک کی تعریف کی

غزہ: غزہ میں جنگ معاہدہ جاری ہے لیکن اسرائیل نے اپنی فلسطین مخالف جارحیت کو غزہ سے مغربی کنارہ منتقل کر دیا ہے۔ غزہ میں بچی کھچی آبادی راحت کی سانس لے رہی ہے لیکن مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پر دھاوا بول دیا ہے۔

Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank
  • یہ کیسی جنگ بندی؟

غزہ کی پٹی میں اعلان کردہ مختصر جنگ بندی کے باوجود مغربی کنارے میں اسرائیلی چھاپے اور فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اسرائیلی حکومت نے غزہ میں یرغمالیوں کے بدلے میں چند درجن فلسطینیوں کو رہا کیا ہے مگر دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غرب اردن سے حالیہ چند دنوں میں سینکڑوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران اور اسیران کلب نے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 7 اکتوبر سے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے شروع کی گئی گرفتاری مہم کی تعداد 3,200 سے زیادہ فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر نوجوانوں کو ان کے گھروں سے یا اسرائیلی چوکیوں سے اٹھایا گیا۔

Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank

منگل کے روز اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں رام اللہ کے مغرب میں واقع بیتونیہ اور کفر عین نامی قصبوں پر دھاوا بول دیا اور دو نوجوانوں کو گولی مار دی جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیتونیہ پر دھاوا بول دیا اور عوفر جیل کے آس پاس موجود فلسطینیوں پر اس وقت گولیاں چلائیں جب وہ قیدیوں کی چوتھی کھیپ کی رہائی کے لیے جیل کے قریب جمع تھے۔ اسرائیلی فورسز نے شمالی مغربی کنارے میں قلقیلیہ پر بھی دھاوا بول دیا۔ ایک نوجوان کو گولیاں مار کر زخمی کر دیا۔ گذشتہ روز بھی اسرائیلی فورسز نے الخلیل کے مشرق میں واقع قصبے بنی نعیم میں چھاپوں اور دراندازی کے واقعات میں 26 افراد کو گرفتار کر لیا۔ غرب اردن میں فلسطینیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ 7 اکتوبر سے جاری ہے۔ گذشتہ جمعہ کو حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی کے بعد اب تک تقریباً 80 یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے جس میں بیشتر اسرائیلی شہری ہیں جب کہ اس دوران 180 فلسطینیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔

Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank
Israel's aggression in the West Bank
  • جنگ بندی کے باوجود امداد کو ترس رہے فلسطینی:

جنگ بندی معاہدے کے بعد غزہ میں بڑے پیمانے پر امداد کی رسائی سے متعلق اسرائیل بڑے بڑے دعوے کر رہا ہے۔ لیکن حیقیت اس کے برخلاف ہے۔ جنگ بندی معاہدہ کے تحت، غزہ میں روزانہ 160 سے 200 ٹرکوں تک امداد کی ترسیل طئے پائی ہے، تاکہ اس سے اشد ضرورت خوراک، پانی اور ادویات کے ساتھ ساتھ گھروں، اسپتالوں اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے لیے ایندھن بھی پہنچانا ہے۔ اگر اسرائیلی دعوے کو قبول بھی کر لیا جائے تو پھر بھی، موجودہ ضرورت کے مطابق یہ نصف سے بھی کم امداد ہے جو غزہ لڑائی سے پہلے درآمد کر رہا تھا۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی کی ترجمان جولیٹ ٹوما نے کہا کہ لوگ پناہ گاہوں میں بھاری کپڑے، گدے اور کمبل مانگ رہے ہیں اور کچھ تباہ شدہ گاڑیوں میں سو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ، "ضروریات بہت زیادہ ہیں، کیونکہ انہوں نے سب کچھ کھو دیا ہے، اور انہیں ہر چیز کی ضرورت ہے۔"

Trucks carrying humanitarian aid line up to cross Rafah crossing port, Egypt
Trucks carrying humanitarian aid line up to cross Rafah crossing port, Egypt
Palestinians line up for cooking gas
Palestinians line up for cooking gas
Palestinians displaced by the Israeli bombardment of the Gaza Strip seek cover from a winter rainfall
Palestinians displaced by the Israeli bombardment of the Gaza Strip seek cover from a winter rainfall
Palestinians displaced by the Israeli bombardment of the Gaza Strip queue for water
Palestinians displaced by the Israeli bombardment of the Gaza Strip queue for water
  • اسرائیل کی جنوبی غزہ پر حملے کی تیاری:

شمالی غزہ میں اسرائیل کی بمباری اور زمینی کارروائیوں نے 1.8 ملین سے زائد افراد کو بے گھر کر دیا ہے، غزہ کی تقریباً 80 فیصد آبادی، نے جنوبی غزہ میں پناہ لی ہے، اقوام متحدہ کے مطابق لاکھوں لوگ اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکولوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ بہت سے لوگ زیادہ بھیڑ کی وجہ سے باہر سڑکوں پر سونے پر مجبور ہیں۔ پورے غزہ میں بارش اور ٹھنڈی ہواؤں نے حالات کو مزید دگرگوں بنا دیا ہے۔ ایسے حالات میں اسرائیل اپنی جارحیت کو جنوبی غزہ کی طرف موڑنے پر بضد ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں حماس کے خلاف جنگ دوبارہ شروع کرنے اور اس کی فوجی صلاحیتوں کو کچلنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ابھی تک اس جنگ میں 70 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ بنا ثبوت پیش کیے اسرائیل حماس کے سینکڑوں جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پہلے اسرائیل نے شمالی غزہ کے باشندوں کو جنوبی غزہ منتقل ہونے کا دباو بنایا اور اب جنوبی غزہ کی طرف پیش قدمی کی بات کررہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مصر نے پناہ گزینوں کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اسرائیل نے اپنی سرحد سیل کر دی ہیں تو ایسے میں اگر اسرائیل حملہ کرتا ہے تو جنوبی غزہ میں عارضی ٹینٹوں میں پناہ لیے ہوئے فلسطینی کہاں جائیں۔

یہ بھی پڑھیں:رہائی پانے والے اسرائیلیوں نے حماس اور القسام بریگیڈز کے حسن سلوک کی تعریف کی

Last Updated : Nov 29, 2023, 9:48 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.