غزہ:اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں حماس کی تین فوجی چوکیوں پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔آئی ڈی ایف نے لکھا کہ 'تعیناتی غبارے چھوڑے گئے'۔اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے کہا کہ "آئی ڈی ایف کے ٹینکوں نے اس مقام کے قریب حماس کی ایک اضافی فوجی چوکی پر حملہ کیا جہاں سے انہوں نے آئی ڈی ایف کے فوجیوں پر فائرنگ کی۔"فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ جمعہ کو غزہ کی پٹی کی سرحد پر اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں 28 فلسطینی زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:فلسطینیوں کو مکمل حقوق فراہم کیے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن کا تصور ناممکن، محمود عباس
قابل ذکر ہے کہ انکلیو کے رہائشی حالیہ دنوں میں اسرائیل کے ساتھ سرحد پر باقاعدگی سے ہنگامہ آرائی کر رہے ہیں، فلسطینیوں نے اسرائیلی فورسز پر مبینہ طور پر دھماکہ خیز مواد پھینکا اور ٹائر جلائے۔ اسرائیلی فوجی جواب میں مظاہرین کو منتشر کرتے رہے اور بعض اوقات احتجاجیوں پر گولیاں بھی چلائے۔ احتجاج ایریز کراسنگ کی بندش کے درمیان ہوئی ہے، جس کے ذریعے اسرائیلی ورک پرمٹ کے حامل فلسطینی انکلیو سے نکل سکتے ہیں۔
حال ہی میں فلسطینی صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں امن و امان قائم کرنے کے لئے فلسطین کے عوام کو جائز حقوق دیے جائیں۔ فلسطینی عوام اپنی سرزمین پر ہیں۔ انہوں نے کسی کی زمین پر ناجائز قبضہ نہیں کر رکھا ہے۔ جائز راستے پر ہونے کے باوجود ہمیں آزادی اور جائز حقوق سے محروم رکھا گیا۔ ہم ظلم ستم ڈھایا جا رہا ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے تقریباً 25 منٹ کے خطاب میں امریکی قیادت میں ہونے والے مذاکرات کو تسلیم کرنے کے لیے آئے تھے جس کا مقصد سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا ہے۔ اس سے قبل سعودی عرب نے کہا تھا کہ اس طرح کے معاہدے میں فلسطینی ریاست کے قیام کی جانب بڑی پیش رفت شامل ہونی چاہیے، جسے اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت نے مسترد کر دیا ہے۔ اسرائیل کو اس طرح کے معاہدے پر غور و فکر کرنا چاہیے۔