ETV Bharat / international

Israel Bans Palestinian Flags اسرائیلی حکومت فلسطینی پرچم سے خائف، عوامی مقامات سے پرچم ہٹانے کا حکم - اسرائیل فلسطین تنازعہ

انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے کہا کہ فلسطینی پرچم لہرانا دہشت گردی کی حمایت کرنے جیسا ایک عمل ہے۔دراصل اسرائیلی وزیر کا یہ حکم تل ابیب میں بڑے پیمانے پر اسرائیلی حکومت مخالف مظاہرے میں فلسطینی پرچم لہرائے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس کے علاوہ طویل عرصے تک قید رہنے والے فلسطینی قیدی کی رہائی کے استقبال میں بھی فلسطینی پرچم لہرایا گیا تھا۔ Israel Bans Palestinian Flags

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jan 9, 2023, 7:56 PM IST

تل ابیب: انتہائی دائیں بازو نظریات کے حامل اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویرنے پولیس کو عوامی مقامات سے فلسطینی پرچم ہٹانے کی ہدایت کی ہے اور فلسطینی قومی پرچم کو لہرانا دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی قانون فلسطینی جھنڈوں کو غیر قانونی قرار نہیں دیتا لیکن پولیس اور فوجیوں کو امن عامہ کے لیے خطرہ کی صورتوں میں انہیں ہٹانے کا حق حاصل ہے۔ اسرائیل میں فلسطینی پرچم کی نمائش کو عملی طور پر اسرائیلی حکام نے طویل عرصے سے روک رکھا ہے، فلسطینی اس طرح کے اقدام کو فلسطینی شناخت کو دبانے کی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں۔ Israel Bans Palestinian Flags

اسرائیلی وزیر کے احکامات ہفتے کے روز تل ابیب میں بڑے پیمانے پر اسرائیلی حکومت مخالف مظاہرے کے بعد سامنے آیا ہے جس مظاہرے میں کچھ مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہرایا تھا۔ مظاہرین نے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی حال ہی میں حلف اٹھانے والی حکومت کو "فاشسٹ" قرار دیا اور فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان برابری اور بقائے باہمی کی وکالت کی۔ اتوار کو ٹویٹر پر لکھتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ تل ابیب کے احتجاج میں فلسطینی پرچم کی موجودگی اشتعال انگیزی تھی۔

اس کے علاوہ بین گویر کی یہ ہدایت گزشتہ ہفتے ایک طویل عرصے تک قید رہنے والے فلسطینی قیدی کی رہائی کے بعد بھی ہے، جس کے استقبال میں شمالی اسرائیل میں اپنے گاؤں میں فلسطینی پرچم لہرایا گیا تھا۔ بین گویر نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی پرچم لہرانا دہشت گردی کی حمایت ہے۔ بین گویر نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ قانون شکنی کرنے والے دہشت گردی کے جھنڈے لہرائیں، دہشت گردی کو اکسائیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں، اس لیے میں نے عوامی مقامات سے دہشت گردی کی حمایت کرنے والے جھنڈوں کو ہٹانے اور اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیزی کو روکنے کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

Travel Restrictions on Palestinian Authority اسرائیل نے تین سینئر فلسطینی حکام کے سفری اجازت ناموں کو منسوخ کردیا

Longest Serving Palestinian Prisoner دنیا کے سب سے پرانے فلسطینی قیدی اسرائیلی جیل سے رہا

قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کے فلسطینی شہری آبادی کا تقریباً ایک پانچواں حصہ ہیں اور زیادہ تر فلسطینیوں کی اولاد ہیں جو 1948 میں اسرائیل کی تشکیل کے بعد ریاست کے اندر رہے۔ 1948 سے پہلے کے تاریخی فلسطین کی آبادی کی اکثریت فلسطینیوں کی تھی۔

بہت سے فلسطینی، اسرائیل اور مقبوضہ علاقے دونوں مقام پر نئی اسرائیلی ​​حکومت کی پالیسیوں سے خوفزدہ ہیں۔اسرائیلی حکومت نے اتوار کے روز فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی کا سفری اجازت نامہ منسوخ کر دیا اور جمعہ کو فلسطینی اتھارٹی سے 39 ملین ڈالر کی آمدنی روکنے کا فیصلہ کیا۔ اسرائیل کا یہ فیصلہ فلسطینیوں کو سزا دینے کی ایک کوشش کا حصہ ہے، جنہوں نے بین الاقوامی عدالت انصاف سے اسرائیلی قبضے کے بارے میں رائے دینے کو کہا جو کہ بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہے۔

تل ابیب: انتہائی دائیں بازو نظریات کے حامل اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویرنے پولیس کو عوامی مقامات سے فلسطینی پرچم ہٹانے کی ہدایت کی ہے اور فلسطینی قومی پرچم کو لہرانا دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی قانون فلسطینی جھنڈوں کو غیر قانونی قرار نہیں دیتا لیکن پولیس اور فوجیوں کو امن عامہ کے لیے خطرہ کی صورتوں میں انہیں ہٹانے کا حق حاصل ہے۔ اسرائیل میں فلسطینی پرچم کی نمائش کو عملی طور پر اسرائیلی حکام نے طویل عرصے سے روک رکھا ہے، فلسطینی اس طرح کے اقدام کو فلسطینی شناخت کو دبانے کی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں۔ Israel Bans Palestinian Flags

اسرائیلی وزیر کے احکامات ہفتے کے روز تل ابیب میں بڑے پیمانے پر اسرائیلی حکومت مخالف مظاہرے کے بعد سامنے آیا ہے جس مظاہرے میں کچھ مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہرایا تھا۔ مظاہرین نے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی حال ہی میں حلف اٹھانے والی حکومت کو "فاشسٹ" قرار دیا اور فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان برابری اور بقائے باہمی کی وکالت کی۔ اتوار کو ٹویٹر پر لکھتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ تل ابیب کے احتجاج میں فلسطینی پرچم کی موجودگی اشتعال انگیزی تھی۔

اس کے علاوہ بین گویر کی یہ ہدایت گزشتہ ہفتے ایک طویل عرصے تک قید رہنے والے فلسطینی قیدی کی رہائی کے بعد بھی ہے، جس کے استقبال میں شمالی اسرائیل میں اپنے گاؤں میں فلسطینی پرچم لہرایا گیا تھا۔ بین گویر نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی پرچم لہرانا دہشت گردی کی حمایت ہے۔ بین گویر نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ قانون شکنی کرنے والے دہشت گردی کے جھنڈے لہرائیں، دہشت گردی کو اکسائیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں، اس لیے میں نے عوامی مقامات سے دہشت گردی کی حمایت کرنے والے جھنڈوں کو ہٹانے اور اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیزی کو روکنے کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

Travel Restrictions on Palestinian Authority اسرائیل نے تین سینئر فلسطینی حکام کے سفری اجازت ناموں کو منسوخ کردیا

Longest Serving Palestinian Prisoner دنیا کے سب سے پرانے فلسطینی قیدی اسرائیلی جیل سے رہا

قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کے فلسطینی شہری آبادی کا تقریباً ایک پانچواں حصہ ہیں اور زیادہ تر فلسطینیوں کی اولاد ہیں جو 1948 میں اسرائیل کی تشکیل کے بعد ریاست کے اندر رہے۔ 1948 سے پہلے کے تاریخی فلسطین کی آبادی کی اکثریت فلسطینیوں کی تھی۔

بہت سے فلسطینی، اسرائیل اور مقبوضہ علاقے دونوں مقام پر نئی اسرائیلی ​​حکومت کی پالیسیوں سے خوفزدہ ہیں۔اسرائیلی حکومت نے اتوار کے روز فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی کا سفری اجازت نامہ منسوخ کر دیا اور جمعہ کو فلسطینی اتھارٹی سے 39 ملین ڈالر کی آمدنی روکنے کا فیصلہ کیا۔ اسرائیل کا یہ فیصلہ فلسطینیوں کو سزا دینے کی ایک کوشش کا حصہ ہے، جنہوں نے بین الاقوامی عدالت انصاف سے اسرائیلی قبضے کے بارے میں رائے دینے کو کہا جو کہ بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.