ETV Bharat / international

اسرائیل غزہ میں نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے، بین الاقوامی عدالت میں جنوبی افریقہ کا الزام - اسرائیل غزہ نسل کشی

Genocide Case Against Israel: اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت میں اسرائیل کے خلاف غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے الزامات پر سماعت ہوئی۔ جنوبی افریقہ نے عدالت سے جنگ کو فوری روکنے کی اپیل کی تو وہیں اسرائیل نے نسل کشی کے الزامات کی سختی سے تردید کی۔

Israel is committing genocide in Gaza, South Africa tells top UN court ICJ
Israel is committing genocide in Gaza, South Africa tells top UN court ICJ
author img

By AP (Associated Press)

Published : Jan 12, 2024, 7:22 AM IST

دی ہیگ، نیدرلینڈز: اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت میں جنوبی افریقہ کی جانب سے غزہ میں اسرائیل پر نسل کشی کے الزام کی سماعت ہوئی۔ جنوبی افریقہ نے باضابطہ طور پراسرائیل پر فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کا الزام لگایا ہے۔

  • غزہ کی تازہ جنگ فلسطینیوں پر کئی دہائیوں سے جاری اسرائیلی جبر کا حصہ ہے: جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت سے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کا حکم دینے کی درخواست کی۔ عالمی عدالت میں سماعت کے دوران جنوبی افریقہ کے وکیل عادیلہ حاسم نے کہا کہ عدالت میں گزشتہ 13 ہفتوں کے شواہد پیش کیے گئے ہیں۔ حاسم نے کہا کہ غزہ کے عوام مشکلات کا شکار ہیں۔ عدالتی حکم ہی غزہ کے عوام کے مصائب کو روک سکتا ہے۔ اس کیس میں جنوبی افریقہ اسرائیل کو غزہ میں اپنی فوجی مہم روکنے پر مجبور کرنے کے لیے ابتدائی احکامات چاہتا ہے۔ جنوبی افریقہ کے وکیل نے آئی سی جے میں کہا کہ، "اس عدالت کے حکم کے سوا کوئی بھی مصیبت کو روک نہیں پائے گا،"

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت میں جنوبی افریقہ کے وکیل(PHOTO: AP)
اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت میں جنوبی افریقہ کے وکیل(PHOTO: AP)

اسرائیل نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ اسرائیل اکثر بین الاقوامی ٹربیونلز یا اقوام متحدہ کی تحقیقات کا یہ کہہ کر بائیکاٹ کرتا ہے کہ وہ غیر منصفانہ اور متعصب ہیں۔ لیکن اس مقدمے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اسرائیلی رہنماؤں نے اپنی بین الاقوامی ساکھ کے دفاع کے لیے عدالت سے منسلک ہونے کا قدم اٹھایا ہے۔ بین الاقوامی عدالت انصاف میں ابتدائی بیانات کے دوران جنوبی افریقہ کے وکیل نے کہا کہ غزہ کی تازہ جنگ فلسطینیوں پر کئی دہائیوں سے جاری اسرائیلی جبر کا حصہ ہے۔

  • اسرائیل کی ریاست پر نسل کشی کا الزام ہے جبکہ وہ نسل کشی سے لڑ رہی ہے: اسرائیل

اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے اس معاملے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے حماس کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ویڈیو بیان میں کہا کہ، "یہ ایک الٹی سیدھی دنیا ہے، اسرائیل کی ریاست پر نسل کشی کا الزام ہے جبکہ وہ نسل کشی سے لڑ رہی ہے، جنوبی افریقہ کی منافقت بلندی پر ہے۔

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت میں اسرائیل کے وکیل(PHOTO: AP)
اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت میں اسرائیل کے وکیل(PHOTO: AP)
  • اسرائیل پر نسل کشی کے الزامات بے بنیاد: امریکہ

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت میں جاری سماعت پر تبصرہ کرنے سے وائٹ ہاؤس نے انکار کر دیا۔ لیکن امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے اسرائیل پر نسل کشی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔

سماعت کے بعد ایکس پر ایک پوسٹ میں، اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان لیور ہیئت نے جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کیس کو "منافقت کا سب سے بڑا مظاہرہ" قرار دیا اور اس کے وکلاء کی ٹیم کو عدالت میں حماس کے نمائندوں سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے وکلاء نے بے بنیاد اور جھوٹے دعووں کے ذریعے غزہ کی حقیقت کو مسخ کیا ہے۔

  • Today we were witness to one of the greatest shows of hypocrisy in history, compounded by a series of false and baseless claims.

    South Africa, which is functioning as the legal arm of the Hamas terrorist organization, utterly distorted the reality in Gaza following the October 7… pic.twitter.com/82EfD9WeuF

    — Lior Haiat 🇮🇱 (@LiorHaiat) January 11, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • اسرائیل پر نسل کشی کے الزامات ثابت ہونے پر کیا کارروائی ہوگی؟

یہ مقدمہ بین الاقوامی عدالت میں اب تک کی سب سے اہم سماعتوں میں سے ایک ہے، اور یہ دنیا کے سب سے زیادہ پیچیدہ تنازعات میں سے ایک ہے۔ اگر اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تب بھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اسرائیل لڑائی کو روکنے کے کسی حکم پر عمل کرے گا۔ اگر اسرائیل بین الاقوامی عدالت کا حکم ماننے سے انکار کرتا ہے تو اسرائیل کو اقوام متحدہ کی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لیکن ان پابندیوں کو امریکہ اپنے ویٹو کے ذریعے بلاک کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ: خان یونس اور دیر البلاح میں اسرائیل کی جارحیت میں اضافہ، سینکڑوں فلسطینی ہلاک

یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ:یو این جی اے میں جنگ بندی کی قراداد پر ویٹو، بھارت نے کہا، لوگوں کی ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں

دی ہیگ، نیدرلینڈز: اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت میں جنوبی افریقہ کی جانب سے غزہ میں اسرائیل پر نسل کشی کے الزام کی سماعت ہوئی۔ جنوبی افریقہ نے باضابطہ طور پراسرائیل پر فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کا الزام لگایا ہے۔

  • غزہ کی تازہ جنگ فلسطینیوں پر کئی دہائیوں سے جاری اسرائیلی جبر کا حصہ ہے: جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت سے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کا حکم دینے کی درخواست کی۔ عالمی عدالت میں سماعت کے دوران جنوبی افریقہ کے وکیل عادیلہ حاسم نے کہا کہ عدالت میں گزشتہ 13 ہفتوں کے شواہد پیش کیے گئے ہیں۔ حاسم نے کہا کہ غزہ کے عوام مشکلات کا شکار ہیں۔ عدالتی حکم ہی غزہ کے عوام کے مصائب کو روک سکتا ہے۔ اس کیس میں جنوبی افریقہ اسرائیل کو غزہ میں اپنی فوجی مہم روکنے پر مجبور کرنے کے لیے ابتدائی احکامات چاہتا ہے۔ جنوبی افریقہ کے وکیل نے آئی سی جے میں کہا کہ، "اس عدالت کے حکم کے سوا کوئی بھی مصیبت کو روک نہیں پائے گا،"

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت میں جنوبی افریقہ کے وکیل(PHOTO: AP)
اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت میں جنوبی افریقہ کے وکیل(PHOTO: AP)

اسرائیل نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ اسرائیل اکثر بین الاقوامی ٹربیونلز یا اقوام متحدہ کی تحقیقات کا یہ کہہ کر بائیکاٹ کرتا ہے کہ وہ غیر منصفانہ اور متعصب ہیں۔ لیکن اس مقدمے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اسرائیلی رہنماؤں نے اپنی بین الاقوامی ساکھ کے دفاع کے لیے عدالت سے منسلک ہونے کا قدم اٹھایا ہے۔ بین الاقوامی عدالت انصاف میں ابتدائی بیانات کے دوران جنوبی افریقہ کے وکیل نے کہا کہ غزہ کی تازہ جنگ فلسطینیوں پر کئی دہائیوں سے جاری اسرائیلی جبر کا حصہ ہے۔

  • اسرائیل کی ریاست پر نسل کشی کا الزام ہے جبکہ وہ نسل کشی سے لڑ رہی ہے: اسرائیل

اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے اس معاملے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے حماس کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ویڈیو بیان میں کہا کہ، "یہ ایک الٹی سیدھی دنیا ہے، اسرائیل کی ریاست پر نسل کشی کا الزام ہے جبکہ وہ نسل کشی سے لڑ رہی ہے، جنوبی افریقہ کی منافقت بلندی پر ہے۔

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت میں اسرائیل کے وکیل(PHOTO: AP)
اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت میں اسرائیل کے وکیل(PHOTO: AP)
  • اسرائیل پر نسل کشی کے الزامات بے بنیاد: امریکہ

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت میں جاری سماعت پر تبصرہ کرنے سے وائٹ ہاؤس نے انکار کر دیا۔ لیکن امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے اسرائیل پر نسل کشی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔

سماعت کے بعد ایکس پر ایک پوسٹ میں، اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان لیور ہیئت نے جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کیس کو "منافقت کا سب سے بڑا مظاہرہ" قرار دیا اور اس کے وکلاء کی ٹیم کو عدالت میں حماس کے نمائندوں سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے وکلاء نے بے بنیاد اور جھوٹے دعووں کے ذریعے غزہ کی حقیقت کو مسخ کیا ہے۔

  • Today we were witness to one of the greatest shows of hypocrisy in history, compounded by a series of false and baseless claims.

    South Africa, which is functioning as the legal arm of the Hamas terrorist organization, utterly distorted the reality in Gaza following the October 7… pic.twitter.com/82EfD9WeuF

    — Lior Haiat 🇮🇱 (@LiorHaiat) January 11, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • اسرائیل پر نسل کشی کے الزامات ثابت ہونے پر کیا کارروائی ہوگی؟

یہ مقدمہ بین الاقوامی عدالت میں اب تک کی سب سے اہم سماعتوں میں سے ایک ہے، اور یہ دنیا کے سب سے زیادہ پیچیدہ تنازعات میں سے ایک ہے۔ اگر اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تب بھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اسرائیل لڑائی کو روکنے کے کسی حکم پر عمل کرے گا۔ اگر اسرائیل بین الاقوامی عدالت کا حکم ماننے سے انکار کرتا ہے تو اسرائیل کو اقوام متحدہ کی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لیکن ان پابندیوں کو امریکہ اپنے ویٹو کے ذریعے بلاک کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ: خان یونس اور دیر البلاح میں اسرائیل کی جارحیت میں اضافہ، سینکڑوں فلسطینی ہلاک

یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ:یو این جی اے میں جنگ بندی کی قراداد پر ویٹو، بھارت نے کہا، لوگوں کی ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.