ETV Bharat / international

Israel war On Gaza اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اب تک 2 ایٹم بموں کے مساوی بم پھینکے ہیں

غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 166 ہلاکتوں کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 9 ہزار 227 تک پہنچ گئی جن میں سے 3 ہزار 826 بچے اور 2 ہزار 405 خواتین تھیں۔

israel-has-dropped-25-tons-of-bombs-on-gaza-equivalent-to-two-atom-bombs
اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر ابتک 2 ایٹم بموں کے مساوی بم پھینکے ہیں
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 3, 2023, 11:01 PM IST

غزہ: جنگ بندی کے مطالبات کے باوجود اسرائیل 28 دنوں سے غزہ پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے، جس کے سبب غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 9 ہزار 227 ہوگئی۔
غزہ میں وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 166 ہلاکتوں کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 9 ہزار 227 تک پہنچ گئی اور جان کی بازی ہارنے والوں میں 3 ہزار 826 بچے اور 2 ہزار 405 خواتین تھیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر اپنے حملوں میں تقریباً 2 ایٹم بموں کی طاقت کے مترادف دھماکہ خیز مواد استعمال کیا اور 35 ہزار رہائش گاہوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔غزہ میں حکومت کے پریس آفس سے جاری کردہ بیان میں28 دنوں سے جاری اسرائیل کے حملوں کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر 25 ٹن دھماکہ خیز مواد سے حملہ کیا جو کہ تقریباً 2 ایٹم بموں کی طاقت کے برابر تھا۔

  • Prime Minister Benjamin Netanyahu and US Secretary of State Antony Blinken are meeting for the third time since the outbreak of the war, at the Kirya in Tel Aviv. They met privately and are now holding an expanded meeting together with the War Cabinet. pic.twitter.com/Y3A3lPj24I

    — Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) November 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر 12 ہزار سے زائد فضائی حملے کیے اور شہریوں کے گھروں، عوامی سہولیات، اسکولوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنایا۔اعلان کیا گیا کہ اسرائیلی بمباری میں 212 ہزار سے زائد رہائش گاہوں کو نقصان پہنچا، ان میں سے 35 ہزار تباہ ہو گئے، اور آرتھوڈوکس کلچرل سینٹر سمیت 85 سرکاری عمارتیں اور سہولیات تباہ ہو گئیں۔بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوج نے 214 اسکولوں کو نشانہ بنایا جن میں سے 45 حملوں کی وجہ سے ناکارہ ہیں۔بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے اپنے حملوں میں 135 ہیلتھ کیئر ورکرز، 40 صحافی، 18 سول ڈیفنس ورکرز اور 49 مذہبی عہدیداروں کو ہلاک کیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے حملوں میں 54 مساجد کو مکمل طور پر تباہ اور 110 کو جزوی طور پر تباہ کیا گیا، اور مجموعی طور پر 164 مساجد اور 3 گرجا گھروں کو نقصان پہنچا۔بتایا گیا ہے کہ"قابض افواج منصوبہ بندی کے تحت پرہجوم رہائشی علاقوں جیسے جبالیہ، البریج اور الشاطی پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔"بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے 27 دنوں میں 965 قتل عام کیے اور 3670 بچوں اور 2326 خواتین سمیت 9,061 افراد مارے گئے، 2,060 افراد لاپتہ اور تقریباً 32,000 افراد زخمی ہوئے۔اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیلی حملوں سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے میں پڑی لاشوں سے اٹھنے والی بدبو میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اس سے وبائی امراض پھیل سکتے ہیں۔دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے شدید حملے کی زد میں آنے والی غزہ کی پٹی میں بے گھر فلسطینیوں سمیت تقریباً 50 عمارتوں کو نقصان پہنچا اور کچھ کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں:

دوسری جانب دنیا بھر سے مطالبات کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کو مسترد کر دیا۔اسرائیلی وزیر اعظم بجمن نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی میں ضروری امداد کی اجازت دینے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر توقف کے لیے بڑھتے ہوئے مغربی دباؤ کے باوجود عارضی جنگ بندی کو مسترد کر دیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد ایک بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل "اپنی پوری طاقت” کے ساتھ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے اور ایک ایسی عارضی جنگ بندی کو نہیں مانتا جس میں ہمارے یرغمالیوں کی واپسی شامل نہیں ہے۔
(یو این آئی)

غزہ: جنگ بندی کے مطالبات کے باوجود اسرائیل 28 دنوں سے غزہ پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے، جس کے سبب غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 9 ہزار 227 ہوگئی۔
غزہ میں وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 166 ہلاکتوں کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 9 ہزار 227 تک پہنچ گئی اور جان کی بازی ہارنے والوں میں 3 ہزار 826 بچے اور 2 ہزار 405 خواتین تھیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر اپنے حملوں میں تقریباً 2 ایٹم بموں کی طاقت کے مترادف دھماکہ خیز مواد استعمال کیا اور 35 ہزار رہائش گاہوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔غزہ میں حکومت کے پریس آفس سے جاری کردہ بیان میں28 دنوں سے جاری اسرائیل کے حملوں کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر 25 ٹن دھماکہ خیز مواد سے حملہ کیا جو کہ تقریباً 2 ایٹم بموں کی طاقت کے برابر تھا۔

  • Prime Minister Benjamin Netanyahu and US Secretary of State Antony Blinken are meeting for the third time since the outbreak of the war, at the Kirya in Tel Aviv. They met privately and are now holding an expanded meeting together with the War Cabinet. pic.twitter.com/Y3A3lPj24I

    — Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) November 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر 12 ہزار سے زائد فضائی حملے کیے اور شہریوں کے گھروں، عوامی سہولیات، اسکولوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنایا۔اعلان کیا گیا کہ اسرائیلی بمباری میں 212 ہزار سے زائد رہائش گاہوں کو نقصان پہنچا، ان میں سے 35 ہزار تباہ ہو گئے، اور آرتھوڈوکس کلچرل سینٹر سمیت 85 سرکاری عمارتیں اور سہولیات تباہ ہو گئیں۔بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوج نے 214 اسکولوں کو نشانہ بنایا جن میں سے 45 حملوں کی وجہ سے ناکارہ ہیں۔بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے اپنے حملوں میں 135 ہیلتھ کیئر ورکرز، 40 صحافی، 18 سول ڈیفنس ورکرز اور 49 مذہبی عہدیداروں کو ہلاک کیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے حملوں میں 54 مساجد کو مکمل طور پر تباہ اور 110 کو جزوی طور پر تباہ کیا گیا، اور مجموعی طور پر 164 مساجد اور 3 گرجا گھروں کو نقصان پہنچا۔بتایا گیا ہے کہ"قابض افواج منصوبہ بندی کے تحت پرہجوم رہائشی علاقوں جیسے جبالیہ، البریج اور الشاطی پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔"بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے 27 دنوں میں 965 قتل عام کیے اور 3670 بچوں اور 2326 خواتین سمیت 9,061 افراد مارے گئے، 2,060 افراد لاپتہ اور تقریباً 32,000 افراد زخمی ہوئے۔اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیلی حملوں سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے میں پڑی لاشوں سے اٹھنے والی بدبو میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اس سے وبائی امراض پھیل سکتے ہیں۔دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے شدید حملے کی زد میں آنے والی غزہ کی پٹی میں بے گھر فلسطینیوں سمیت تقریباً 50 عمارتوں کو نقصان پہنچا اور کچھ کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں:

دوسری جانب دنیا بھر سے مطالبات کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کو مسترد کر دیا۔اسرائیلی وزیر اعظم بجمن نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی میں ضروری امداد کی اجازت دینے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر توقف کے لیے بڑھتے ہوئے مغربی دباؤ کے باوجود عارضی جنگ بندی کو مسترد کر دیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد ایک بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل "اپنی پوری طاقت” کے ساتھ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے اور ایک ایسی عارضی جنگ بندی کو نہیں مانتا جس میں ہمارے یرغمالیوں کی واپسی شامل نہیں ہے۔
(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.