ETV Bharat / international

غزہ: مواصلاتی نظام ٹھپ، فلسطینیوں کی آواز دنیا کیسے سنے گی؟

Gaza:Phone service and internet facility disconnected سات اکتوبرکے بعد غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں چوتھی مرتبہ مواصلاتی سروس منقطع کر دی گئی۔ دوسری جانب، جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی کوششیں بھی جاری ہیں۔ امریکہ اور قطر نے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی اور انسانی امداد کو فروغ دینے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

Communication service cut for the fourth time due to Israeli bombing in Gaza
Communication service cut for the fourth time due to Israeli bombing in Gaza
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 27, 2023, 2:03 PM IST

غزہ: غزہ میں جاری اسرائیلی بد ترین جنگ کے دوران ایک مرتبہ پھر ہر طرح کی فون سروس اور انٹرنیٹ کی سہولت منقطع کر دی گئی ہے۔ یہ بات غزہ میں سروسز فراہم کرنےوالی کمپنی 'پال ٹیل' نے منگل کے روز اپنے ایک باضابطہ اعلان میں بتائی ہے۔ جب سے غزہ میں اسرائیلی بمباری شروع ہوئی ہے، تب سے یہ چوتھی مرتبہ سروس منقطع کی گئی ہے۔ مواصلاتی سہولیات ختم ہونے کے نتیجے میں ہر وقت اسرائیلی بمباری کی زد میں رہنے والے فلسطینیوں کی آواز تک باہر نہیں جا سکے گی۔ مواصلاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی 'پال ٹیل ' نے اپنے اعلان میں کہا ہے ' ہمیں افسوس ہے کہ ہم جنگ کی موجودہ صورت حال میں اپنی خدمات جاری رکھنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

غزہ میں اسرائیلی بمباری
غزہ میں اسرائیلی بمباری
  • امریکہ اور قطر نے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی اور انسانی امداد کو فروغ دینے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا:

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ، امریکی صدر جو بائیڈن اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے منگل کو غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی اور انسانی امداد کو فروغ دینے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ نومبر کے آخر میں ہونے والی جنگ بندی میں قطر اور مصر اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالث تھے۔ نئی جنگ بندی پر موجودہ سفارتی کوششوں سے اب تک بہت کم عوامی پیش رفت ہوئی ہے۔ العربیہ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ریڈ آؤٹ نے کہا، "دونوں رہنماؤں نے امریکی شہریوں سمیت حماس کے زیرِ حراست تمام بقیہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے فوری کوششوں پر تبادلۂ خیال کیا،" اور مزید کہا کہ انہوں نے امداد تک رسائی بڑھانے پر بھی بات کی۔

قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ امیر کو بائیڈن کی طرف سے ایک فون کال موصول ہوئی جس میں تازہ ترین پیش رفت اور موجودہ مشترکہ ثالثی کی کوششوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا تا کہ مستقل جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے محصور علاقے میں صورت حال کو پرسکون کیا جائے۔

حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے ٹھکانے کے بارے پہلے سے ہی معلومات موجود:اسرائیلی سکیورٹی ذرائع

ایک اسرائیلی سکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا کہ فوج خان یونس شہر میں زیر زمین تنصیبات پر چھاپے مار رہی ہے اور غزہ کی پٹی میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ یحییٰ السنوار کے ٹھکانے کے بارے میں پہلے سے ہی معلومات موجود ہیں۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے "ایم کے این" نے ذرائع کے حوالے سے مزید کہا کہ، اسرائیلی فوج کا 98 واں ڈویژن خان یونس شہر پر اپنے فیلڈ کنٹرول کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ سرنگوں کے منہ اور زیر زمین سہولیات کی گہری تلاشی مکمل کر رہا ہے"۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ "اسرائیل میں اندازوں سے پتہ چلتا ہے کہ السنوار کے پاس دو اہم آپشن ہیں، پہلا یہ ہے کہ اسرائیلی فوج کے زیر زمین ٹھکانے کا محاصرہ کرنے کا انتظار کریں، جس میں وہ اور اس کے ساتھی حماس رہنما موجود ہیں۔ یا پھر اسرائیل کے ساتھ یرغمالیوں کی رہائی پر بات کریں جنہیں انہوں نے انسانی ڈھال بنا رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق السنوار کو مارنے یا گرفتار کرنے کے بجائے کسی دوسرے ملک میں پناہ لینے کی پیشکش کی جا سکتی ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ "دوسرا آپشن یہ ہے کہ حماس کی قیادت کے ہتھیار ڈالنے کا انتظار کیا جائے، جب کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے خان یونس شہر کو مکمل طور پر گھیرے میں لے کر شہر میں حماس کو ختم کرنے کا مشن مکمل کرے گی"۔ خیال رہے کہ سات اکتوبر کے حملے میں یحییٰ السنوار اسرائیل کو انتہائی مطلوب افراد میں سرفہرست ہے۔

جنوبی غزہ میں اسرائیل کی زمینی کارروائی جاری
جنوبی غزہ میں اسرائیل کی زمینی کارروائی جاری

حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں کارگو جہاز پر تازہ ترین حملوں کا دعویٰ کیا:

یمن کے حوثی باغیوں نے منگل کے روزبحیرہ احمر میں ایک تجارتی جہاز اور بحیرہ احمر کے شمالی حصے میں واقع اسرائیلی شہر ایلات پر تازہ ترین حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ حوثی فوج کے ترجمان یحیی ساریہ نے حوثی کے زیرانتظام المسیرہ ٹی وی پر براہ راست نشر ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ہماری بحری افواج نے ایم ایس سی یونائیٹڈ نامی تجارتی جہاز کے خلاف بحری میزائلوں سے فوجی آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب جہاز کے عملے نے ہماری بحری افواج کی بات کا تین بار جواب دینے سے انکار کیا اور ہمارے ذریعہ بار بار وارننگ کے پیغامات کو نظر انداز کیا۔ دریں اثنا، برطانوی میری ٹائم واچ ڈاگ ایجنسی یونائیٹڈ کنگڈم میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز نے یمن کے حوثی جنگجوؤں کے زیر کنٹرول بندرگاہی شہر حدیدہ سے 50 ناٹیکل میل مغرب میں بحیرہ احمر کے جنوبی سرے پر ایک تجارتی مال بردار جہاز کے قریب دو دھماکوں کی اطلاع دی۔

حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں کارگو جہاز پر تازہ ترین حملوں کا دعویٰ کیا
حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں کارگو جہاز پر تازہ ترین حملوں کا دعویٰ کیا
حوثی باغی ( فائل فوٹو)
حوثی باغی ( فائل فوٹو)


دریں اثنا، ترجمان نے کہا کہ حوثی فورسز نے "کئی خودکش ڈرونز" کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی شہر ایلات کی طرف ایک اور حملہ کیا۔ لیکن اسرائیلی فوج نے مداخلت کی ویڈیو فوٹیج جاری کرتے ہوئے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ، ایک اسرائیلی طیارے نے "ایک دشمن فضائی ہدف کو کامیابی سے روکا جو بحیرہ احمر کے علاقے میں اسرائیلی علاقے کے قریب پہنچا تھا۔" فی الحال دونوں حملوں میں کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عالمی دباؤ بے اثر، شمالی اور جنوبی غزہ میں اسرائیل کے حملوں میں تیزی

یہ بھی پڑھیں:مشرق وسطیٰ کی ماہر سگریڈ کاگ غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی رابطہ کار مقرر

غزہ: غزہ میں جاری اسرائیلی بد ترین جنگ کے دوران ایک مرتبہ پھر ہر طرح کی فون سروس اور انٹرنیٹ کی سہولت منقطع کر دی گئی ہے۔ یہ بات غزہ میں سروسز فراہم کرنےوالی کمپنی 'پال ٹیل' نے منگل کے روز اپنے ایک باضابطہ اعلان میں بتائی ہے۔ جب سے غزہ میں اسرائیلی بمباری شروع ہوئی ہے، تب سے یہ چوتھی مرتبہ سروس منقطع کی گئی ہے۔ مواصلاتی سہولیات ختم ہونے کے نتیجے میں ہر وقت اسرائیلی بمباری کی زد میں رہنے والے فلسطینیوں کی آواز تک باہر نہیں جا سکے گی۔ مواصلاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی 'پال ٹیل ' نے اپنے اعلان میں کہا ہے ' ہمیں افسوس ہے کہ ہم جنگ کی موجودہ صورت حال میں اپنی خدمات جاری رکھنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

غزہ میں اسرائیلی بمباری
غزہ میں اسرائیلی بمباری
  • امریکہ اور قطر نے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی اور انسانی امداد کو فروغ دینے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا:

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ، امریکی صدر جو بائیڈن اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے منگل کو غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی اور انسانی امداد کو فروغ دینے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ نومبر کے آخر میں ہونے والی جنگ بندی میں قطر اور مصر اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالث تھے۔ نئی جنگ بندی پر موجودہ سفارتی کوششوں سے اب تک بہت کم عوامی پیش رفت ہوئی ہے۔ العربیہ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ریڈ آؤٹ نے کہا، "دونوں رہنماؤں نے امریکی شہریوں سمیت حماس کے زیرِ حراست تمام بقیہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے فوری کوششوں پر تبادلۂ خیال کیا،" اور مزید کہا کہ انہوں نے امداد تک رسائی بڑھانے پر بھی بات کی۔

قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ امیر کو بائیڈن کی طرف سے ایک فون کال موصول ہوئی جس میں تازہ ترین پیش رفت اور موجودہ مشترکہ ثالثی کی کوششوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا تا کہ مستقل جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے محصور علاقے میں صورت حال کو پرسکون کیا جائے۔

حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے ٹھکانے کے بارے پہلے سے ہی معلومات موجود:اسرائیلی سکیورٹی ذرائع

ایک اسرائیلی سکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا کہ فوج خان یونس شہر میں زیر زمین تنصیبات پر چھاپے مار رہی ہے اور غزہ کی پٹی میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ یحییٰ السنوار کے ٹھکانے کے بارے میں پہلے سے ہی معلومات موجود ہیں۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے "ایم کے این" نے ذرائع کے حوالے سے مزید کہا کہ، اسرائیلی فوج کا 98 واں ڈویژن خان یونس شہر پر اپنے فیلڈ کنٹرول کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ سرنگوں کے منہ اور زیر زمین سہولیات کی گہری تلاشی مکمل کر رہا ہے"۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ "اسرائیل میں اندازوں سے پتہ چلتا ہے کہ السنوار کے پاس دو اہم آپشن ہیں، پہلا یہ ہے کہ اسرائیلی فوج کے زیر زمین ٹھکانے کا محاصرہ کرنے کا انتظار کریں، جس میں وہ اور اس کے ساتھی حماس رہنما موجود ہیں۔ یا پھر اسرائیل کے ساتھ یرغمالیوں کی رہائی پر بات کریں جنہیں انہوں نے انسانی ڈھال بنا رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق السنوار کو مارنے یا گرفتار کرنے کے بجائے کسی دوسرے ملک میں پناہ لینے کی پیشکش کی جا سکتی ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ "دوسرا آپشن یہ ہے کہ حماس کی قیادت کے ہتھیار ڈالنے کا انتظار کیا جائے، جب کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے خان یونس شہر کو مکمل طور پر گھیرے میں لے کر شہر میں حماس کو ختم کرنے کا مشن مکمل کرے گی"۔ خیال رہے کہ سات اکتوبر کے حملے میں یحییٰ السنوار اسرائیل کو انتہائی مطلوب افراد میں سرفہرست ہے۔

جنوبی غزہ میں اسرائیل کی زمینی کارروائی جاری
جنوبی غزہ میں اسرائیل کی زمینی کارروائی جاری

حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں کارگو جہاز پر تازہ ترین حملوں کا دعویٰ کیا:

یمن کے حوثی باغیوں نے منگل کے روزبحیرہ احمر میں ایک تجارتی جہاز اور بحیرہ احمر کے شمالی حصے میں واقع اسرائیلی شہر ایلات پر تازہ ترین حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ حوثی فوج کے ترجمان یحیی ساریہ نے حوثی کے زیرانتظام المسیرہ ٹی وی پر براہ راست نشر ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ہماری بحری افواج نے ایم ایس سی یونائیٹڈ نامی تجارتی جہاز کے خلاف بحری میزائلوں سے فوجی آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب جہاز کے عملے نے ہماری بحری افواج کی بات کا تین بار جواب دینے سے انکار کیا اور ہمارے ذریعہ بار بار وارننگ کے پیغامات کو نظر انداز کیا۔ دریں اثنا، برطانوی میری ٹائم واچ ڈاگ ایجنسی یونائیٹڈ کنگڈم میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز نے یمن کے حوثی جنگجوؤں کے زیر کنٹرول بندرگاہی شہر حدیدہ سے 50 ناٹیکل میل مغرب میں بحیرہ احمر کے جنوبی سرے پر ایک تجارتی مال بردار جہاز کے قریب دو دھماکوں کی اطلاع دی۔

حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں کارگو جہاز پر تازہ ترین حملوں کا دعویٰ کیا
حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں کارگو جہاز پر تازہ ترین حملوں کا دعویٰ کیا
حوثی باغی ( فائل فوٹو)
حوثی باغی ( فائل فوٹو)


دریں اثنا، ترجمان نے کہا کہ حوثی فورسز نے "کئی خودکش ڈرونز" کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی شہر ایلات کی طرف ایک اور حملہ کیا۔ لیکن اسرائیلی فوج نے مداخلت کی ویڈیو فوٹیج جاری کرتے ہوئے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ، ایک اسرائیلی طیارے نے "ایک دشمن فضائی ہدف کو کامیابی سے روکا جو بحیرہ احمر کے علاقے میں اسرائیلی علاقے کے قریب پہنچا تھا۔" فی الحال دونوں حملوں میں کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عالمی دباؤ بے اثر، شمالی اور جنوبی غزہ میں اسرائیل کے حملوں میں تیزی

یہ بھی پڑھیں:مشرق وسطیٰ کی ماہر سگریڈ کاگ غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی رابطہ کار مقرر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.