غزہ: اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک ہفتے کی جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے فوراً بعد اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کو دوبارہ نشانہ بناتے ہوئے پوری شدت کے ساتھ حملے شروع کر دیے۔ اسرائیلی فضائی حملوں میں جنوبی غزہ کے شہری علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ جس میں اب تک سو سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ جاں بحق اور زخمیوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کے نئے حملوں کے اعلان اور ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی آج صبح سات بجے ختم ہونے کے صرف آدھے گھنٹے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملے شروع کر دیے۔ دونوں طرف سے جنگ بندی کی مدت 24 نومبر کو شروع ہوئی تھی اور آج صبح 7 بجے ختم ہو گئی۔
غزہ کی 23 لاکھ کی بیشتر آبادی اب جنوبی غزہ میں پھنس گئی ہے اور وہاں سے نکلنے کے راستے تلاش کر رہی ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے اپنی شروعاتی بمباری کے دوران ہزاروں افراد کو شمالی غزہ سے نقل مکانی کا حکم دیا تھا۔ واضح رہے کہ اسرائیل اور غزہ کے درمیان 7 اکتوبر سے جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 15 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جس میں چھ ہزار سے زائد بچے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حکام کے مطابق حماس نے معاہدے کے تحت جمعرات کو بھی دو اسرائیلی اسیر خواتین کو رہا کیا تھا جس کے بعد شام کو مزید چھ قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ مجموعی طور سے حماس نے 110 قیدیوں کو رہا کیا ہے، جن میں 80 اسرائیلی شہری بھی شامل ہیں، دونوں فریقوں کی طرف سے 24 نومبر کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے رہائی پانے والے 30 غیر اسرائیلی قیدیوں میں سے زیادہ تر کا تعلق تھائی لینڈ سے تھا، جنہیں ایک الگ معاہدے کے تحت رہا کیا گیا تھا۔ بدلے میں اسرائیل نے 240 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ لیکن اس سے کہیں زیادہ اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے سے فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں