ETV Bharat / international

غزہ میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد چودہ ہزار سے تجاوز

author img

By UNI (United News of India)

Published : Nov 22, 2023, 8:29 PM IST

اسرائیل حماس معاہدے کے تحت جنگ بندی جمعرات (23 نومبر) کو بین الاقوامی وقت کے مطابق صبح 4:30 بجے شروع ہو سکتی ہے۔ وہیں غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 14,128 ہوگئی ہے۔ جن میں 5,840 بچے، 3,920 خواتین اور 205 طبی عملے کے ارکان بھی شامل ہیں۔ Gaza Death Toll

Gaza Death Toll surpasses fourteen thousand
غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری، جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد چودہ ہزار سے تجاوز

غزہ: اسرائیل کی غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری جاری ہے، خان یونس میں اپارٹمنٹ پر بمباری سے مزید 10 فلسطینی جاں بحق اور 22 زخمی ہوگئے جبکہ نصائرات کیمپ میں گھر پر حملے میں بھی مزید 17 افراد جاں بحق ہوگئے۔ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 14 ہزار 128 سے زائد ہوچکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی 33 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق غزہ کے اسپتالوں سے قاہرہ لائے گئے 28 فلسطینی نومولود بچوں کی حالت خطرے سے باہر نہیں ہے۔ جبکہ کئی بچوں کے والدین اور پورا گھر شہید ہوچکے ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں میں اب تک 5 ہزار سے زائد بچے بھی شہید ہو چکے ہیں۔

حماس پر اسپتالوں میں چھپ کر کاروائی کرنے کا الزام لگا کر اسرائیل نے غزہ کے اسپتالوں پر بھی محاصرہ کرکے حملے کیے۔ جس پر حماس نے کہا ہے کہ اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے اسرائیل طبی مراکز کو نشانہ بنا رہا ہے۔ حماس کا کہنا تھا کہ غزہ کے کسی بھی اسپتال کو عسکری مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا۔ اسرائیل نے شمالی غزہ کے شہریوں کو مصر میں دھکیلنے کا منصوبہ بنایا ہے لیکن غزہ کے شہری اپنی سرزمین چھوڑکر کہیں نہیں جائیں گے۔

وہیں دوسری جانب قطر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان انسانی بنیادوں پر ہونے والی عارضی جنگ بندی کا اطلاق جمعرات (23 نومبر) کو بین الاقوامی وقت کے مطابق صبح 4:30 بجے شروع ہونے کا امکان ہے۔ یہ معلومات بدھ کو آئی 24 براڈکاسٹر نے دی۔ نشریاتی ادارے کے مطابق حماس بدھ کی شام 10 قیدیوں کی ابتدائی فہرست اسرائیل کے حوالے کرے گی اگر اس پر اتفاق ہو جاتا ہے تو اسرائیلی فریق ان قیدیوں کی فہرست حماس کے حوالے کر دے گا جنہیں وہ بدلے میں رہا کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔

قبل ازیں حماس نے تصدیق کی تھی کہ اس نے غزہ کی پٹی میں چار روزہ جنگ بندی پر اسرائیل کے ساتھ اتفاق کیا ہے، جس میں تمام دشمنیوں کا خاتمہ اور 150 فلسطینی قیدیوں کے بدلے 50 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی شامل ہے۔ خیال رہے کہ غزہ میں بمباری کے نتیجے میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا پوتا بھی شہید ہوگیا، اس سے قبل گزشتہ دنوں اسماعیل ہنیہ کی پوتی رؤی ہمام اسماعیل ہنیہ اسرائیلی بمباری میں شہید ہوگئیں تھیں، وہ میڈیکل کی طالبہ تھیں۔

یہ بھی پڑھیں

دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ 3 روز میں اسرائیل کی 60 فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، ادھر حزب اللہ کی جانب سے غزہ کے فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی مظالم کا بدلہ لیتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا، حزب اللہ کی جانب سے حملوں کی ویڈیوز بھی جاری کی گئی ہیں۔

ادھر امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو میں اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود بارک نے اعتراف کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں اسپتالوں کے نیچے بنکرز اسرائیلی فوج نے بنائے تھے اور یہ بنکرز کئی دہائیوں پہلے بنائے گئے تھے۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ بنکرز بنانے کی وجہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی نگرانی کرنا تھی، انٹرویو کے دوران میزبان بھی سابق اسرائیلی وزیراعظم کے اعتراف پر حیران ہوئیں اور پوچھا کہ کیا آپ نے اسرائیلی فوج غلطی سے تو نہیں کہہ دیا؟ اس پر ایہود بارک نے جواب دیا کہ نہیں، بنکرز اسرائیلی فوج نے ہی بنائے تھے جنہیں اب حماس استعمال کر رہا ہے۔ (یو این آئی)

غزہ: اسرائیل کی غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری جاری ہے، خان یونس میں اپارٹمنٹ پر بمباری سے مزید 10 فلسطینی جاں بحق اور 22 زخمی ہوگئے جبکہ نصائرات کیمپ میں گھر پر حملے میں بھی مزید 17 افراد جاں بحق ہوگئے۔ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 14 ہزار 128 سے زائد ہوچکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی 33 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق غزہ کے اسپتالوں سے قاہرہ لائے گئے 28 فلسطینی نومولود بچوں کی حالت خطرے سے باہر نہیں ہے۔ جبکہ کئی بچوں کے والدین اور پورا گھر شہید ہوچکے ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں میں اب تک 5 ہزار سے زائد بچے بھی شہید ہو چکے ہیں۔

حماس پر اسپتالوں میں چھپ کر کاروائی کرنے کا الزام لگا کر اسرائیل نے غزہ کے اسپتالوں پر بھی محاصرہ کرکے حملے کیے۔ جس پر حماس نے کہا ہے کہ اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے اسرائیل طبی مراکز کو نشانہ بنا رہا ہے۔ حماس کا کہنا تھا کہ غزہ کے کسی بھی اسپتال کو عسکری مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا۔ اسرائیل نے شمالی غزہ کے شہریوں کو مصر میں دھکیلنے کا منصوبہ بنایا ہے لیکن غزہ کے شہری اپنی سرزمین چھوڑکر کہیں نہیں جائیں گے۔

وہیں دوسری جانب قطر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان انسانی بنیادوں پر ہونے والی عارضی جنگ بندی کا اطلاق جمعرات (23 نومبر) کو بین الاقوامی وقت کے مطابق صبح 4:30 بجے شروع ہونے کا امکان ہے۔ یہ معلومات بدھ کو آئی 24 براڈکاسٹر نے دی۔ نشریاتی ادارے کے مطابق حماس بدھ کی شام 10 قیدیوں کی ابتدائی فہرست اسرائیل کے حوالے کرے گی اگر اس پر اتفاق ہو جاتا ہے تو اسرائیلی فریق ان قیدیوں کی فہرست حماس کے حوالے کر دے گا جنہیں وہ بدلے میں رہا کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔

قبل ازیں حماس نے تصدیق کی تھی کہ اس نے غزہ کی پٹی میں چار روزہ جنگ بندی پر اسرائیل کے ساتھ اتفاق کیا ہے، جس میں تمام دشمنیوں کا خاتمہ اور 150 فلسطینی قیدیوں کے بدلے 50 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی شامل ہے۔ خیال رہے کہ غزہ میں بمباری کے نتیجے میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا پوتا بھی شہید ہوگیا، اس سے قبل گزشتہ دنوں اسماعیل ہنیہ کی پوتی رؤی ہمام اسماعیل ہنیہ اسرائیلی بمباری میں شہید ہوگئیں تھیں، وہ میڈیکل کی طالبہ تھیں۔

یہ بھی پڑھیں

دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ 3 روز میں اسرائیل کی 60 فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، ادھر حزب اللہ کی جانب سے غزہ کے فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی مظالم کا بدلہ لیتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا، حزب اللہ کی جانب سے حملوں کی ویڈیوز بھی جاری کی گئی ہیں۔

ادھر امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو میں اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود بارک نے اعتراف کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں اسپتالوں کے نیچے بنکرز اسرائیلی فوج نے بنائے تھے اور یہ بنکرز کئی دہائیوں پہلے بنائے گئے تھے۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ بنکرز بنانے کی وجہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی نگرانی کرنا تھی، انٹرویو کے دوران میزبان بھی سابق اسرائیلی وزیراعظم کے اعتراف پر حیران ہوئیں اور پوچھا کہ کیا آپ نے اسرائیلی فوج غلطی سے تو نہیں کہہ دیا؟ اس پر ایہود بارک نے جواب دیا کہ نہیں، بنکرز اسرائیلی فوج نے ہی بنائے تھے جنہیں اب حماس استعمال کر رہا ہے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.