یوروشلم: اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے منگل کی صبح یروشلم میں ووٹنگ کرتے ہوئے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ایک ایسے وقت میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں جب کئی ممالک میں اربوں لوگ اس اہم جمہوری حق سے محروم ہیں۔ اسرائیل میں سیاسی تعطل کو ختم کرنے کے لیے منعقد کیے جانے والے عام انتخابات کے لیے ووٹنگ منگل کی صبح شروع ہوئی۔ چار سال سے بھی کم عرصے میں یہ پانچواں موقع ہے جب اسرائیل میں عام انتخابات ہو رہے ہیں۔ Israel Elections 2022 پولنگ اسٹیشن مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے کھل گئے۔ ووٹنگ رات 10 بجے تک جاری رہے گی لیکن سرکاری نتائج بدھ تک آنے کا امکان نہیں ہے۔ حکومت سازی کا عمل ہفتوں تک جاری رہ سکتا ہے۔
اسرائیلی صدر ہرزوگ نے کہا، "اسرائیل ایک حقیقی جمہوریت ہے۔ آج لاکھوں ووٹرز ووٹ ڈالنے جائیں گے اور ملک کے مستقبل اور سمت کا فیصلہ کریں گے۔ یہ بہت سی آوازوں کے ساتھ ایک خوشحال جمہوریت ہے۔ اسرائیل کے تقریباً 67.8 ملین شہری ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں اور 25ویں اسرائیلی پارلیمنٹ (Knesset) کا انتخاب کریں گے۔ صدر نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ اس عظیم حق کا احترام کرنا چاہیے کیونکہ بہت سے ممالک اور اربوں لوگ ہیں جو بدقسمتی سے اس حق سے محروم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Israel elections اسرائیل میں انتخابات کے موقع پر فلسطین سے ملحقہ سرحدی چوکیاں بند
وزیر اعظم یائر لاپڈ اپنی اہلیہ لیہی کے ساتھ تل ابیب میں اپنی رہائش گاہ کے قریب ایک پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالا۔ اپنی پارٹی 'یش عطید' کو منتخب کرنے کا پیغام دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، سمجھداری سے ووٹ دیں۔ اسرائیل، ہمارے بچوں کے مستقبل اور ہمارے مستقبل کو ووٹ دیں۔ قبل ازیں بیجامین نتنیاہو نے اپنی بیوی سارہ کے ساتھ یاروشلم میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ وہ اپنے سیاسی کریئر کو بچانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اسرائیل کے سب سے طویل عرصے تک وزیراعظم رہنے والے رہنما نیتن یاہو موجودہ وزیر اعظم کے طور پر انتخاب میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔ وہ اپنی دائیں بازو کی لیکود پارٹی اور انتہائی دائیں بازو اور یہودی الٹرا آرتھوڈوکس اتحاد کے ساتھ اقتدار میں واپس آنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
نیتن یاہو نے مسلسل 12 سال تک وزیر اعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں اس سے پہلے کہ وہ جون 2021 میں موجودہ وزیر اعظم یائر لاپڈ کی قیادت میں ایک کراس پارٹیز اتحاد کے ذریعہ معزول کیے گئے تھے۔تاہم، رائے عامہ کے حالیہ جائزوں میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ کوئی بھی امیدوار اسرائیلی پارلیمنٹ میں اتحاد بنانے کے لیے واضح اکثریت حاصل نہیں کر سکے گا۔