غزہ: غزہ پر تقریباً تین ماہ گزرنے کے باوجود اسرائیل کی بمباری جاری ہے اور اس عرصے میں اسرائیل نے غزہ پر تقریباً 30 ہزار بم گرائے جس کے نتیجے میں 70 فیصد علاقہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ وال اسٹریٹ جرنل کی جانب سے شائع رپورٹ کے مطابق دسمبر کے وسط تک اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر 29 ہزار بم گرائے جس کے نتیجے میں غزہ میں قائم 4 لاکھ 39 ہزار گھروں میں سے 70 فیصد عمارتیں اور گھر تباہ ہو گئے۔رپورٹ کے مطابق 4 لاکھ 39 ہزار میں سے 3 لاکھ سے زائد تباہ ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی بمباری سے صرف فلسطینیوں کے گھروں کو نقصان نہیں پہنچا بلکہ متعدد بازنطینی چرچوں، تاریخی مساجد، شاپنگ مال، ہوٹل، سینما و تھیٹر اور اسکول بھی ملبے کا ڈھیر بن گئے۔ رپورٹ کے مطابق تباہ کن بمباری میں پن بجلی، پانی اور صحت کی تنصیبات کو نقصان پہنچا، ان کی مرمت نہیں کی جاسکتی۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بمباری میں مزید 165 فلسطینی باشندے شہید ہو گئے جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 21 ہزار 672 ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ہونے والوں میں اکثریت عام شہریوں کی ہے بلکہ اس میں سے 312 محکمہ صحت کے افراد ہیں۔
مزید پڑھیں:
- غزہ کے ایک ہزار بچے ایک بازو یا ایک ٹانگ سے محروم
- اسرائیلی فوج نے غزہ سے لاکھوں ڈالر لوٹ لئے ہیں: ہیومن رائٹس آبزرویٹری
- اسرائیلی حکومت فتح کا ذکر کر کے اپنی عوام اور خود کو دھوکہ دے رہی ہے: حماس
(یو این آئی)